Song of Solomon 4

میری محبوبہ، تُو کتنی خوب صورت، کتنی حسین ہے! نقاب کے پیچھے تیری آنکھوں کی جھلک کبوتروں کی مانند ہے۔ تیرے بال اُن بکریوں کی مانند ہیں جو اُچھلتی کودتی کوہِ جِلعاد سے اُترتی ہیں۔
تیرے دانت ابھی ابھی کتری اور نہلائی ہوئی بھیڑوں جیسے سفید ہیں۔ ہر دانت کا جُڑواں ہے، ایک بھی گم نہیں ہوا۔
تیرے ہونٹ قرمزی رنگ کا ڈورا ہیں، تیرا منہ کتنا پیارا ہے۔ نقاب کے پیچھے تیرے گالوں کی جھلک انار کے ٹکڑوں کی مانند دکھائی دیتی ہے۔
تیری گردن داؤد کے بُرج جیسی دل رُبا ہے۔ جس طرح اِس گول اور مضبوط بُرج سے پہلوانوں کی ہزار ڈھالیں لٹکی ہیں اُس طرح تیری گردن بھی زیورات سے آراستہ ہے۔
تیری چھاتیاں سوسنوں میں چرنے والے غزال کے جُڑواں بچوں کی مانند ہیں۔
اِس سے پہلے کہ شام کی ہَوا چلے اور سائے لمبے ہو کر فرار ہو جائیں مَیں مُر کے پہاڑ اور بخور کی پہاڑی کے پاس چلوں گا۔
میری محبوبہ، تیرا حُسن کامل ہے، تجھ میں کوئی نقص نہیں ہے۔
آ میری دُلھن، لبنان سے میرے ساتھ آ! ہم کوہِ امانہ کی چوٹی سے، سنیر اور حرمون کی چوٹیوں سے اُتریں، شیروں کی ماندوں اور چیتوں کے پہاڑوں سے اُتریں۔
میری بہن، میری دُلھن، تُو نے میرا دل چُرا لیا ہے، اپنی آنکھوں کی ایک ہی نظر سے، اپنے گلوبند کے ایک ہی جوہر سے تُو نے میرا دل چُرا لیا ہے۔
میری بہن، میری دُلھن، تیری محبت کتنی من موہن ہے! تیرا پیار مَے سے کہیں زیادہ پسندیدہ ہے۔ بلسان کی کوئی بھی خوشبو تیری مہک کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔
میری دُلھن، جس طرح شہد چھتے سے ٹپکتا ہے اُسی طرح تیرے ہونٹوں سے مٹھاس ٹپکتی ہے۔ دودھ اور شہد تیری زبان تلے رہتے ہیں۔ تیرے کپڑوں کی خوشبو سونگھ کر لبنان کی خوشبو یاد آتی ہے۔
میری بہن، میری دُلھن، تُو ایک باغ ہے جس کی چاردیواری کسی اَور کو اندر آنے نہیں دیتی، ایک بند کیا گیا چشمہ جس پر مُہر لگی ہے۔
باغ میں انار کے درخت لگے ہیں جن پر لذیذ پھل پک رہا ہے۔ مہندی کے پودے بھی اُگ رہے ہیں۔
بال چھڑ، زعفران، خوشبودار بید، دارچینی، بخور کی ہر قسم کا درخت، مُر، عود اور ہر قسم کا بلسان باغ میں پھلتا پھولتا ہے۔
تُو باغ کا اُبلتا چشمہ ہے، ایک ایسا منبع جس کا تازہ پانی لبنان سے بہہ کر آتا ہے۔
اے شمالی ہَوا، جاگ اُٹھ! اے جنوبی ہَوا، آ! میرے باغ میں سے گزر جا تاکہ وہاں سے چاروں طرف بلسان کی خوشبو پھیل جائے۔ میرا محبوب اپنے باغ میں آ کر اُس کے لذیذ پھلوں سے کھائے۔