جو اسرائیلی جنگ کے لئے تیرے ساتھ نکلیں گے اُن کے ساتھ شہر کی فصیل کے ساتھ ساتھ چل کر ایک چکر لگاؤ اور پھر خیمہ گاہ میں واپس آ جاؤ۔ چھ دن تک ایسا ہی کرو۔
جب وہ نرسنگوں کو بجاتے بجاتے لمبی سی پھونک ماریں گے تو پھر تمام اسرائیلی بڑے زور سے جنگ کا نعرہ لگائیں۔ اِس پر شہر کی فصیل گر جائے گی اور تیرے لوگ ہر جگہ سیدھے شہر میں داخل ہو سکیں گے۔“
لیکن یشوع نے باقی لوگوں کو حکم دیا تھا کہ اُس دن جنگ کا نعرہ نہ لگائیں۔ اُس نے کہا، ”جب تک مَیں حکم نہ دوں اُس وقت تک ایک لفظ بھی نہ بولنا۔ جب مَیں اشارہ دوں گا تو پھر ہی خوب نعرہ لگانا۔“
اگلے دن یشوع صبح سویرے اُٹھا، اور اماموں اور فوجیوں نے دوسری مرتبہ شہر کا چکر لگایا۔ اُن کی وہی ترتیب تھی۔ پہلے کچھ مسلح آدمی، پھر سات نرسنگے بجانے والے امام، پھر رب کے عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام اور آخر میں مزید کچھ مسلح آدمی تھے۔ چکر لگانے کے دوران امام نرسنگے بجاتے رہے۔
اگلے دن یشوع صبح سویرے اُٹھا، اور اماموں اور فوجیوں نے دوسری مرتبہ شہر کا چکر لگایا۔ اُن کی وہی ترتیب تھی۔ پہلے کچھ مسلح آدمی، پھر سات نرسنگے بجانے والے امام، پھر رب کے عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام اور آخر میں مزید کچھ مسلح آدمی تھے۔ چکر لگانے کے دوران امام نرسنگے بجاتے رہے۔
شہر کو اور جو کچھ اُس میں ہے تباہ کر کے رب کے لئے مخصوص کرنا ہے۔ صرف راحب کسبی کو اُن لوگوں سمیت بچانا ہے جو اُس کے گھر میں ہیں۔ کیونکہ اُس نے ہمارے اُن جاسوسوں کو چھپا دیا جن کو ہم نے یہاں بھیجا تھا۔
لیکن اللہ کے لئے مخصوص چیزوں کو ہاتھ نہ لگانا، کیونکہ اگر آپ اُن میں سے کچھ لے لیں تو اپنے آپ کو تباہ کریں گے بلکہ اسرائیلی خیمہ گاہ پر بھی تباہی اور آفت لائیں گے۔
جب اماموں نے لمبی پھونک ماری تو اسرائیلیوں نے جنگ کے زوردار نعرے لگائے۔ اچانک یریحو کی فصیل گر گئی، اور ہر شخص اپنی اپنی جگہ پر سیدھا شہر میں داخل ہوا۔ یوں شہر اسرائیل کے قبضے میں آ گیا۔
جن دو آدمیوں نے ملک کی جاسوسی کی تھی اُن سے یشوع نے کہا، ”اب اپنی قَسم کا وعدہ پورا کریں۔ کسبی کے گھر میں جا کر اُسے اور اُس کے تمام گھر والوں کو نکال لائیں۔“
یشوع نے صرف راحب کسبی اور اُس کے گھر والوں کو بچائے رکھا، کیونکہ اُس نے اُن آدمیوں کو چھپا دیا تھا جنہیں یشوع نے یریحو بھیجا تھا۔ راحب آج تک اسرائیلیوں کے درمیان رہتی ہے۔
اُس وقت یشوع نے قَسم کھائی، ”رب کی لعنت اُس پر ہو جو یریحو کا شہر نئے سرے سے تعمیر کرنے کی کوشش کرے۔ شہر کی بنیاد رکھتے وقت وہ اپنے پہلوٹھے سے محروم ہو جائے گا، اور اُس کے دروازوں کو کھڑا کرتے وقت وہ اپنے سب سے چھوٹے بیٹے سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔“