کیونکہ رب کو تمام اُمّتوں پر غصہ آ گیا ہے، اور اُس کا غضب اُن کے تمام لشکروں پر نازل ہو رہا ہے۔ وہ اُنہیں مکمل طور پر تباہ کرے گا، اُنہیں سفاک کے حوالے کرے گا۔
تمام ستارے گل جائیں گے، اور آسمان کو طومار کی طرح لپیٹا جائے گا۔ ستاروں کا پورا لشکر انگور کے مُرجھائے ہوئے پتوں کی طرح جھڑ جائے گا، وہ انجیر کے درخت کی سوکھی ہریالی کی طرح گر جائے گا۔
کیونکہ آسمان پر میری تلوار خون پی پی کر مست ہو گئی ہے۔ دیکھو، اب وہ ادوم پر نازل ہو رہی ہے تاکہ اُس کی عدالت کرے، اُس قوم کی جس کی مکمل تباہی کا فیصلہ مَیں کر چکا ہوں۔
رب کی تلوار خون آلودہ ہو گئی ہے، اور اُس سے چربی ٹپکتی ہے۔ بھیڑبکریوں کا خون اور مینڈھوں کے گُردوں کی چربی اُس پر لگی ہے، کیونکہ رب بُصرہ شہر میں قربانی کی عید اور ملکِ ادوم میں قتلِ عام کا تہوار منائے گا۔
جس کی آگ نہ دن اور نہ رات بجھے گی بلکہ ہمیشہ تک دھواں چھوڑتی رہے گی۔ ملک نسل در نسل ویران و سنسان رہے گا، یہاں تک کہ مسافر بھی ہمیشہ تک اُس میں سے گزرنے سے گریز کریں گے۔
دشتی اُلّو اور خارپُشت اُس پر قبضہ کریں گے، چنگھاڑنے والے اُلّو اور کوّے اُس میں بسیرا کریں گے۔ کیونکہ رب فیتے اور ساہول سے ادوم کا پورا ملک ناپ ناپ کر اُجاڑ اور ویرانی کے حوالے کرے گا۔
کانٹےدار پودے اُس کے محلوں پر چھا جائیں گے، خود رَو پودے اور اونٹ کٹارے اُس کے قلعہ بند شہروں میں پھیل جائیں گے۔ ملک گیدڑ اور عقابی اُلّو کا گھر بنے گا۔
وہاں ریگستان کے جانور جنگلی کُتوں سے ملیں گے، اور بکرانما جِنّ ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے۔ لیلیت نامی آسیب بھی اُس میں ٹھہرے گا، وہاں اُسے بھی آرام گاہ ملے گی۔
رب کی کتاب میں پڑھ کر اِس کی تحقیق کرو! ادوم میں یہ تمام چیزیں مل جائیں گی۔ ملک ایک سے بھی محروم نہیں رہے گا بلکہ سب مل کر اُس میں پائی جائیں گی۔ کیونکہ رب ہی کے منہ نے اِس کا حکم دیا ہے، اور اُسی کا روح اِنہیں اکٹھا کرے گا۔
وہی ساری زمین کی پیمائش کرے گا اور پھر قرعہ ڈال کر مذکورہ جانداروں میں تقسیم کرے گا۔ تب ملک ابد تک اُن کی ملکیت میں آئے گا، اور وہ نسل در نسل اُس میں آباد ہو ں گے۔