”مَیں مصریوں کو ایک دوسرے کے ساتھ لڑنے پر اُکسا دوں گا۔ بھائی بھائی کے ساتھ، پڑوسی پڑوسی کے ساتھ، شہر شہر کے ساتھ، اور بادشاہی بادشاہی کے ساتھ جنگ کرے گی۔
مصر کی روح مضطرب ہو جائے گی، اور مَیں اُن کے منصوبوں کو درہم برہم کر دوں گا۔ گو وہ بُتوں، مُردوں کی روحوں، اُن سے رابطہ کرنے والوں اور قسمت کا حال بتانے والوں سے مشورہ کریں گے،
ضُعن کے افسر ناسمجھ ہی ہیں، فرعون کے دانا مشیر اُسے احمق مشورے دے رہے ہیں۔ تم مصری بادشاہ کے سامنے کس طرح دعویٰ کر سکتے ہو، ”مَیں دانش مندوں کے حلقے میں شامل اور قدیم بادشاہوں کا وارث ہوں“؟
کیونکہ رب نے اُن میں ابتری کی روح ڈال دی ہے۔ جس طرح نشے میں دُھت شرابی اپنی قَے میں لڑکھڑاتا رہتا ہے اُسی طرح مصر اُن کے مشوروں سے ڈانواں ڈول ہو گیا ہے، خواہ وہ کیا کچھ کیوں نہ کرے۔
ملکِ یہوداہ مصریوں کے لئے شرم کا باعث بنے گا۔ جب بھی اُس کا ذکر ہو گا تو وہ دہشت کھائیں گے، کیونکہ اُنہیں وہ منصوبہ یاد آئے گا جو رب نے اُن کے خلاف باندھا ہے۔
یہ دونوں رب الافواج کی حضوری کی نشان دہی کریں گے اور گواہی دیں گے کہ وہ موجود ہے۔ چنانچہ جب اُن پر ظلم کیا جائے گا تو وہ چلّا کر اُس سے فریاد کریں گے، اور رب اُن کے پاس نجات دہندہ بھیج دے گا جو اُن کی خاطر لڑ کر اُنہیں بچائے گا۔
یوں رب اپنے آپ کو مصریوں پر ظاہر کرے گا۔ اُس دن وہ رب کو جان لیں گے، اور ذبح اور غلہ کی قربانیاں چڑھا کر اُس کی پرستش کریں گے۔ وہ رب کے لئے مَنتیں مان کر اُن کو پورا کریں گے۔