اُس نے اپنے سلاح بردار کو حکم دیا، ”اپنی تلوار میان سے کھینچ کر مجھے مار ڈال، ورنہ یہ نامختون مجھے چھید کر بےعزت کریں گے۔“ لیکن سلاح بردار نے انکار کیا، کیونکہ وہ بہت ڈرا ہوا تھا۔ آخر میں ساؤل اپنی تلوار لے کر خود اُس پر گر گیا۔
جب میدانِ یزرعیل کے پار اور دریائے یردن کے پار رہنے والے اسرائیلیوں کو خبر ملی کہ اسرائیلی فوج بھاگ گئی اور ساؤل اپنے بیٹوں سمیت مارا گیا ہے تو وہ اپنے شہروں کو چھوڑ کر بھاگ نکلے، اور فلستی چھوڑے ہوئے شہروں پر قبضہ کر کے اُن میں بسنے لگے۔
تو اُنہوں نے ساؤل کا سر کاٹ کر اُس کا زرہ بکتر اُتار لیا اور قاصدوں کو اپنے پورے ملک میں بھیج کر اپنے بُتوں کے مندر میں اور اپنی قوم کو فتح کی اطلاع دی۔
تو شہر کے تمام لڑنے کے قابل آدمی بیت شان کے لئے روانہ ہوئے۔ پوری رات چلتے ہوئے وہ شہر کے پاس پہنچ گئے۔ ساؤل اور اُس کے بیٹوں کی لاشوں کو فصیل سے اُتار کر وہ اُنہیں یبیس کو لے گئے۔ وہاں اُنہوں نے لاشوں کو بھسم کر دیا