یہ مدِ نظر رکھ کر اللہ نے ایک اَور دن مقرر کیا، مذکورہ ”آج“ کا دن۔ کئی سالوں کے بعد ہی اُس نے داؤد کی معرفت وہ بات کی جس پر ہم غور کر رہے ہیں، ”اگر تم آج اللہ کی آواز سنو تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو۔“
så bestämmer han genom ordet »i dag» åter en viss dag, nu då han så lång tid därefter säger hos David, såsom förut är nämnt: »I dag, om I fån höra hans röst, mån I icke förhärda edra hjärtan.»