Numbers 17

رب نے موسیٰ سے کہا،
And the LORD spake unto Moses, saying,
”اسرائیلیوں سے بات کر کے اُن سے 12 لاٹھیاں منگوا لے، ہر قبیلے کے سردار سے ایک لاٹھی۔ ہر لاٹھی پر اُس کے مالک کا نام لکھنا۔
Speak unto the children of Israel, and take of every one of them a rod according to the house of their fathers, of all their princes according to the house of their fathers twelve rods: write thou every man's name upon his rod.
لاوی کی لاٹھی پر ہارون کا نام لکھنا، کیونکہ ہر قبیلے کے سردار کے لئے ایک لاٹھی ہو گی۔
And thou shalt write Aaron's name upon the rod of Levi: for one rod shall be for the head of the house of their fathers.
پھر اُن کو ملاقات کے خیمے میں عہد کے صندوق کے سامنے رکھ جہاں میری تم سے ملاقات ہوتی ہے۔
And thou shalt lay them up in the tabernacle of the congregation before the testimony, where I will meet with you.
جس آدمی کو مَیں نے چن لیا ہے اُس کی لاٹھی سے کونپلیں پھوٹ نکلیں گی۔ اِس طرح مَیں تمہارے خلاف اسرائیلیوں کی بڑبڑاہٹ ختم کر دوں گا۔“
And it shall come to pass, that the man's rod, whom I shall choose, shall blossom: and I will make to cease from me the murmurings of the children of Israel, whereby they murmur against you.
چنانچہ موسیٰ نے اسرائیلیوں سے بات کی، اور قبیلوں کے ہر سردار نے اُسے اپنی لاٹھی دی۔ اِن 12 لاٹھیوں میں ہارون کی لاٹھی بھی شامل تھی۔
And Moses spake unto the children of Israel, and every one of their princes gave him a rod apiece, for each prince one, according to their fathers' houses, even twelve rods: and the rod of Aaron was among their rods.
موسیٰ نے اُنہیں ملاقات کے خیمے میں عہد کے صندوق کے سامنے رکھا۔
And Moses laid up the rods before the LORD in the tabernacle of witness.
اگلے دن جب وہ ملاقات کے خیمے میں داخل ہوا تو اُس نے دیکھا کہ لاوی کے قبیلے کے سردار ہارون کی لاٹھی سے نہ صرف کونپلیں پھوٹ نکلی ہیں بلکہ پھول اور پکے ہوئے بادام بھی لگے ہیں۔
And it came to pass, that on the morrow Moses went into the tabernacle of witness; and, behold, the rod of Aaron for the house of Levi was budded, and brought forth buds, and bloomed blossoms, and yielded almonds.
موسیٰ تمام لاٹھیاں رب کے سامنے سے باہر لا کر اسرائیلیوں کے پاس لے آیا، اور اُنہوں نے اُن کا معائنہ کیا۔ پھر ہر ایک نے اپنی اپنی لاٹھی واپس لے لی۔
And Moses brought out all the rods from before the LORD unto all the children of Israel: and they looked, and took every man his rod.
رب نے موسیٰ سے کہا، ”ہارون کی لاٹھی عہد کے صندوق کے سامنے رکھ دے۔ یہ باغی اسرائیلیوں کو یاد دلائے گی کہ وہ اپنا بڑبڑانا بند کریں، ورنہ ہلاک ہو جائیں گے۔“
And the LORD said unto Moses, Bring Aaron's rod again before the testimony, to be kept for a token against the rebels; and thou shalt quite take away their murmurings from me, that they die not.
موسیٰ نے ایسا ہی کیا۔
And Moses did so: as the LORD commanded him, so did he.
لیکن اسرائیلیوں نے موسیٰ سے کہا، ”ہائے، ہم مر جائیں گے۔ ہائے، ہم ہلاک ہو جائیں گے، ہم سب ہلاک ہو جائیں گے۔
And the children of Israel spake unto Moses, saying, Behold, we die, we perish, we all perish.
جو بھی رب کے مقدِس کے قریب آئے وہ مر جائے گا۔ کیا ہم سب ہی ہلاک ہو جائیں گے؟“
Whosoever cometh any thing near unto the tabernacle of the LORD shall die: shall we be consumed with dying?