Romans 13

ہر شخص اختیار رکھنے والے حکمرانوں کے تابع رہے، کیونکہ تمام اختیار اللہ کی طرف سے ہے۔ جو اختیار رکھتے ہیں اُنہیں اللہ کی طرف سے مقرر کیا گیا ہے۔
همه باید از اولیای امور اطاعت نمایند، زیرا بدون اجازهٔ خدا هیچ قدرتی وجود ندارد و زمامداران فعلی را خدا منصوب كرده است.
چنانچہ جو حکمران کی مخالفت کرتا ہے وہ اللہ کے فرمان کی مخالفت کرتا اور یوں اپنے آپ پر اللہ کی عدالت لاتا ہے۔
از این جهت هرکه با آنها مخالفت كند، با آنچه خدا برقرار كرده است مخالفت می‌کند و با این کار، خود را محكوم خواهد ساخت.
کیونکہ حکمران اُن کے لئے خوف کا باعث نہیں ہوتے جو صحیح کام کرتے ہیں بلکہ اُن کے لئے جو غلط کام کرتے ہیں۔ کیا آپ حکمران سے خوف کھائے بغیر زندگی گزارنا چاہتے ہیں؟ تو پھر وہ کچھ کریں جو اچھا ہے تو وہ آپ کو شاباش دے گا۔
زیرا فرمانراوایان باعث وحشت نیكوكاران نیستند، بلكه بدكاران باید از آنها بترسند. آیا می‌خواهی از زمامداران ترسی نداشته باشی؟ در این صورت نیكی كن و او تو را خواهد ستود.
کیونکہ وہ اللہ کا خادم ہے جو آپ کی بہتری کے لئے خدمت کرتا ہے۔ لیکن اگر آپ غلط کام کریں تو ڈریں، کیونکہ وہ اپنی تلوار کو خواہ مخواہ تھامے نہیں رکھتا۔ وہ اللہ کا خادم ہے اور اُس کا غضب غلط کام کرنے والے پر نازل ہوتا ہے۔
چونكه او خادم خداست و برای خیریّت تو كار می‌کند. امّا اگر كار نادرست انجام دهی از او هراسان باش، زیرا او بی‌سبب صاحب شمشیر نیست، بلكه خادم خداست تا غضب خدا را در مورد خطاكارن اجرا نماید.
اِس لئے لازم ہے کہ آپ حکومت کے تابع رہیں، نہ صرف سزا سے بچنے کے لئے بلکہ اِس لئے بھی کہ آپ کے ضمیر پر داغ نہ لگے۔
بنابراین باید از صاحبان قدرت اطاعت كنید، نه تنها به‌سبب غضب خدا، بلكه به‌خاطر آسایش وجدان خود نیز.
یہی وجہ ہے کہ آپ ٹیکس ادا کرتے ہیں، کیونکہ سرکاری ملازم اللہ کے خادم ہیں جو اِس خدمت کو سرانجام دینے میں لگے رہتے ہیں۔
و به همین سبب است كه شما مالیات می‌پردازید زیرا اولیای امور، خادمان خدا هستند و به این دلیل مشغول انجام وظایف خود می‌باشند.
چنانچہ ہر ایک کو وہ کچھ دیں جو اُس کا حق ہے، ٹیکس لینے والے کو ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی لینے والے کو کسٹم ڈیوٹی۔ جس کا خوف رکھنا آپ پر فرض ہے اُس کا خوف مانیں اور جس کا احترام کرنا آپ پر فرض ہے اُس کا احترام کریں۔
پس دِین خود را نسبت به همه ادا كنید: مالیات را به مستحق مالیات و عوارض را به مأمور وصول عوارض بپردازید و آن كسی را كه سزاوار احترام است، احترام كنید و صاحبان عزّت را عزیز بدارید.
کسی کے بھی قرض دار نہ رہیں۔ صرف ایک قرض ہے جو آپ کبھی نہیں اُتار سکتے، ایک دوسرے سے محبت رکھنے کا قرض۔ یہ کرتے رہیں کیونکہ جو دوسروں سے محبت رکھتا ہے اُس نے شریعت کے تمام تقاضے پورے کئے ہیں۔
هیچ چیز به كسی مقروض نباشید، به جز محبّت به یكدیگر. کسی‌که دیگران را محبّت كند، شریعت را بجا آورده است.
مثلاً شریعت میں لکھا ہے، ”قتل نہ کرنا، زنا نہ کرنا، چوری نہ کرنا، لالچ نہ کرنا۔“ اور دیگر جتنے احکام ہیں اِس ایک ہی حکم میں سمائے ہوئے ہیں کہ ”اپنے پڑوسی سے ویسی محبت رکھنا جیسی تُو اپنے آپ سے رکھتا ہے۔“
همهٔ احكام خدا: زنا نكن، قتل نكن، دزدی نكن، طمع مورز، و هر حكم دیگر در این حكم است كه «همسایه‌ات را مانند جان خود دوست بدار،» خلاصه شده است.
جو کسی سے محبت رکھتا ہے وہ اُس سے غلط سلوک نہیں کرتا۔ یوں محبت شریعت کے تمام تقاضے پورے کرتی ہے۔
کسی‌که همسایهٔ خود را دوست دارد، به او بدی نمی‌کند. پس محبّت اجرای كامل تمام شریعت است.
ایسا کرنا لازم ہے، کیونکہ آپ خود اِس وقت کی اہمیت کو جانتے ہیں کہ نیند سے جاگ اُٹھنے کی گھڑی آ چکی ہے۔ کیونکہ جب ہم ایمان لائے تھے تو ہماری نجات اِتنی قریب نہیں تھی جتنی کہ اب ہے۔
به‌علاوه شما می‌دانید كه ما در چه زمانی هستیم و می‌دانید كه موقع بیدار شدن از خواب رسیده است. امروز نجات ما از آن روزی كه ایمان آوردیم، نزدیكتر است.
رات ڈھلنے والی ہے اور دن نکلنے والا ہے۔ اِس لئے آئیں، ہم تاریکی کے کام گندے کپڑوں کی طرح اُتار کر نور کے ہتھیار باندھ لیں۔
شب تقریباً گذشته و روز نزدیک است، پس كارهای تاریکی را مانند لباس كهنه از خود دور اندازیم و زِرِه نور را بپوشیم.
ہم شریف زندگی گزاریں، ایسے لوگوں کی طرح جو دن کی روشنی میں چلتے ہیں۔ اِس لئے لازم ہے کہ ہم اِن چیزوں سے باز رہیں: بدمستوں کی رنگ رلیوں اور شراب نوشی سے، زناکاری اور عیاشی سے، اور جھگڑے اور حسد سے۔
چنان رفتار كنیم كه شایستهٔ كسانی باشد كه در روشنایی روز به سر می‌برند و از عیّاشی و مستی و فِسق و هرزگی یا نزاع و حسد بپرهیزیم.
اِس کے بجائے خداوند عیسیٰ مسیح کو پہن لیں اور اپنی پرانی فطرت کی پرورش یوں نہ کریں کہ گناہ آلودہ خواہشات بیدار ہو جائیں۔
خود را با عیسی مسیح خداوند مسلّح سازید و دیگر در فكر ارضای خواهش‌های نفسانی خود نباشید.