Ey sen, viran olmuş kent,
Kırmızı giysiler giymekle,
Altın süsler bezenmekle,
Gözüne sürme çekmekle ne elde edeceksin?
Kendini böyle güzelleştirmen boşuna.
Oynaşların seni küçümsüyor,
Canını almak istiyorlar.
تو پھر تُو کیا کر رہی ہے، تُو جسے خاک میں ملا دیا گیا ہے؟ اب قرمزی لباس اور سونے کے زیورات پہننے کی کیا ضرورت ہے؟ اِس وقت اپنی آنکھوں کو سُرمے سے سجانے اور اپنے آپ کو آراستہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ تیرے عاشق تو تجھے حقیر جانتے بلکہ تجھے جان سے مارنے کے درپَے ہیں۔