Jeremiah 5

“Yeruşalim sokaklarında dolaşın, Çevrenize bakıp düşünün, Kent meydanlarını araştırın. Eğer adil davranan, Gerçeği arayan bir kişi bulursanız, Bu kenti bağışlayacağım.
”یروشلم کی گلیوں میں گھومو پھرو! ہر جگہ کا ملاحظہ کر کے پتا کرو کہ کیا ہو رہا ہے۔ اُس کے چوکوں کی تفتیش بھی کرو۔ اگر تمہیں ایک بھی شخص مل جائے جو انصاف کرے اور دیانت داری کا طالب رہے تو مَیں شہر کو معاف کر دوں گا۔
‘RAB’bin varlığı hakkı için’ deseler de, Aslında yalan yere ant içiyorlar.”
وہ رب کی حیات کی قَسم کھاتے وقت بھی جھوٹ بولتے ہیں۔“
Ya RAB, gözlerin gerçeği arıyor. Onları vurdun, ama incinmediler, Onları yiyip bitirdin, Ama yola gelmeyi reddettiler. Yüzlerini kayadan çok sertleştirdiler, Geri dönmek istemediler.
اے رب، تیری آنکھیں دیانت داری دیکھنا چاہتی ہیں۔ تُو نے اُنہیں مارا، لیکن اُنہیں دُکھ نہ ہوا۔ تُو نے اُنہیں کچل ڈالا، لیکن وہ تربیت پانے کے لئے تیار نہیں۔ اُنہوں نے اپنے چہرے کو پتھر سے کہیں زیادہ سخت بنا کر توبہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
“Bunlar sadece yoksul kişiler, Akılsızlar” dedim, “Çünkü RAB’bin yolunu, Tanrıları’nın buyruklarını bilmiyorlar.
مَیں نے سوچا، ”صرف غریب لوگ ایسے ہیں۔ یہ اِس لئے احمقانہ حرکتیں کر رہے ہیں کہ رب کی راہ اور اپنے خدا کی شریعت سے واقف نہیں ہیں۔
Büyüklere gidip onlarla konuşayım. RAB’bin yolunu, Tanrıları’nın buyruklarını bilirler kuşkusuz.” Gelgelelim onlar da boyunduruğu kırmış, Bağları koparmıştı.
آؤ، مَیں بزرگوں کے پاس جا کر اُن سے بات کرتا ہوں۔ وہ تو ضرور رب کی راہ اور اللہ کی شریعت کو جانتے ہوں گے۔“ لیکن افسوس، سب کے سب نے اپنے جوئے اور رسّے توڑ ڈالے ہیں۔
Bu yüzden ormandan bir aslan çıkıp onlara saldıracak, Çölden gelen bir kurt onları parça parça edecek, Bir pars kentlerinin önünde pusu kuracak, Oradan çıkan herkes parçalanacak. Çünkü isyanları çok, Döneklikleri sayısızdır.
اِس لئے شیرببر جنگل سے نکل کر اُن پر حملہ کرے گا، بھیڑیا بیابان سے آ کر اُنہیں برباد کرے گا، چیتا اُن کے شہروں کے قریب تاک میں بیٹھ کر ہر نکلنے والے کو پھاڑ ڈالے گا۔ کیونکہ وہ بار بار سرکش ہوئے ہیں، متعدد دفعہ اُنہوں نے اپنی بےوفائی کا اظہار کیا ہے۔
“Yaptıklarından ötürü neden bağışlayayım seni? Çocukların beni terk etti, Tanrı olmayan ilahların adıyla ant içtiler. Onları doyurduğumda zina ettiler, Fahişelerin evlerine doluştular.
”مَیں تجھے کیسے معاف کروں؟ تیری اولاد نے مجھے ترک کر کے اُن کی قَسم کھائی ہے جو خدا نہیں ہیں۔ گو مَیں نے اُن کی ہر ضرورت پوری کی توبھی اُنہوں نے زنا کیا، چکلے کے سامنے اُن کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔
Şehvet düşkünü, besili aygırlar! Her biri komşusunun karısına kişniyor.
یہ لوگ موٹے تازے گھوڑے ہیں جو مستی میں آ گئے ہیں۔ ہر ایک ہنہناتا ہوا اپنے پڑوسی کی بیوی کو آنکھ مارتا ہے۔“
Bu yüzden onları cezalandırmayayım mı?” diyor RAB, “Böyle bir ulustan öcümü almayayım mı?
رب فرماتا ہے، ”کیا مَیں جواب میں اُنہیں سزا نہ دوں؟ کیا مَیں ایسی قوم سے انتقام نہ لوں؟
“Bağlarını dolaşıp Asmalarını kesin, Ama büsbütün yok etmeyin. Dallarını koparıp atın, Çünkü onlar RAB’be ait değil.
جاؤ، اُس کے انگور کے باغوں پر ٹوٹ پڑو اور سب کچھ برباد کر دو۔ لیکن اُنہیں مکمل طور پر ختم مت کرنا۔ بیلوں کی شاخوں کو دُور کرو، کیونکہ وہ رب کے لوگ نہیں ہیں۔“
İsrail ve Yahuda halkı Bana sürekli ihanet etti” diyor RAB.
کیونکہ رب فرماتا ہے، ”اسرائیل اور یہوداہ کے باشندے ہر طرح سے مجھ سے بےوفا رہے ہیں۔
RAB için yalan söyleyerek, “O bir şey yapmaz. Felaket bize uğramayacak, Kılıç da kıtlık da görmeyeceğiz” dediler.
اُنہوں نے رب کا انکار کر کے کہا ہے، ’وہ کچھ نہیں کرے گا۔ ہم پر مصیبت نہیں آئے گی۔ ہمیں نہ تلوار، نہ کال سے نقصان پہنچے گا۔
Peygamberler lafebesidir, Tanrı’nın sözü onlarda değil. Onlara böyle yapılacak.
نبیوں کی کیا حیثیت ہے؟ وہ تو بکواس ہی کرتے ہیں، اور رب کا کلام اُن میں نہیں ہے۔ بلکہ اُن ہی کے ساتھ ایسا کیا جائے گا‘۔“
Bu yüzden, Her Şeye Egemen RAB Tanrı diyor ki, “Madem böyle şeyler konuşuyorsunuz, Ben de sözümü ağzınıza ateş, Bu halkı da odun edeceğim; Ateş onları yakıp yok edecek.
اِس لئے رب لشکروں کا خدا فرماتا ہے، ”اے یرمیاہ، چونکہ لوگ ایسی باتیں کر رہے ہیں اِس لئے تیرے منہ میں میرے الفاظ آگ بن کر اِس قوم کو لکڑی کی طرح بھسم کر دیں گے۔“
Ey İsrail halkı, Uzaktan gelecek bir ulusu Üzerinize saldırtacağım” diyor RAB, “Köklü, eski bir ulus; Sen onların dilini bilmez, Ne dediklerini anlamazsın.
رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیل، مَیں دُور کی قوم کو تیرے خلاف بھیجوں گا، ایسی پختہ اور قدیم قوم جس کی زبان تُو نہیں جانتا اور جس کی باتیں تُو نہیں سمجھتا۔
Oklarının kılıfı açık bir mezar gibidir, Hepsi birer yiğittir.
اُن کے ترکش کھلی قبریں ہیں، سب کے سب زبردست سورمے ہیں۔
Ürününü, yiyeceklerini tüketecek, Oğullarını, kızlarını öldürecekler; Davarlarını, sığırlarını, Asmalarının, incir ağaçlarının meyvesini yiyecek, Güvendiğin surlu kentlerini Kılıçla yerle bir edecekler.
وہ سب کچھ ہڑپ کر لیں گے: تیری فصلیں، تیری خوراک، تیرے بیٹے بیٹیاں، تیری بھیڑبکریاں، تیرے گائےبَیل، تیری انگور کی بیلیں اور تیرے انجیر کے درخت۔ جن قلعہ بند شہروں پر تم بھروسا رکھتے ہو اُنہیں وہ تلوار سے خاک میں ملا دیں گے۔
“Ama o günlerde bile sizi büsbütün yok etmeyeceğim” diyor RAB.
پھر بھی مَیں اُس وقت تمہیں مکمل طور پر برباد نہیں کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
“ ‘Tanrımız RAB neden bize bütün bunları yaptı?’ diye sorduklarında, şöyle yanıtlayacaksın: ‘Beni nasıl bıraktınız, ülkenizde yabancı ilahlara nasıl kulluk ettinizse, siz de kendinize ait olmayan bir ülkede yabancılara öyle kulluk edeceksiniz.’
”اے یرمیاہ، اگر لوگ تجھ سے پوچھیں، ’رب ہمارے خدا نے یہ سب کچھ ہمارے ساتھ کیوں کیا؟‘ تو اُنہیں بتا، ’تم مجھے ترک کر کے اپنے وطن میں اجنبی معبودوں کی خدمت کرتے رہے ہو، اِس لئے تم وطن سے دُور ملک میں اجنبیوں کی خدمت کرو گے۔‘
“Yakup soyuna bildirin, Yahuda halkına duyurun:
اسرائیل میں اعلان کرو اور یہوداہ کو اطلاع دو
[] Ey gözleri olan ama görmeyen, Kulakları olan ama işitmeyen, Sağduyudan yoksun akılsız halk, Şunu dinle:
کہ اے بےوقوف اور ناسمجھ قوم، سنو! لیکن افسوس، اُن کی آنکھیں تو ہیں لیکن وہ دیکھ نہیں سکتے، اُن کے کان تو ہیں لیکن وہ سن نہیں سکتے۔“
[] Benden korkman gerekmez mi?” diyor RAB, “Huzurumda titremen gerekmez mi? Ben ki, sonsuza dek geçerli bir kuralla Denize sınır olarak kumu koydum. Deniz sınırı geçemez; Dalgalar kabarsa da üstün gelemez, Kükrese de sınırı aşamaz.
رب فرماتا ہے، ”کیا تمہیں میرا خوف نہیں ماننا چاہئے، میرے حضور نہیں کانپنا چاہئے؟ سوچ لو! مَیں ہی نے ریت سے سمندر کی سرحد مقرر کی، ایک ایسی باڑ بنائی جس پر سے وہ کبھی نہیں گزر سکتا۔ گو وہ زور سے لہریں مارے توبھی ناکام رہتا ہے، گو اُس کی موجیں خوب گرجیں توبھی مقررہ حد سے آگے نہیں بڑھ سکتیں۔
Ama bu halkın yüreği asi ve inatçı. Sapmışlar, kendi yollarına gitmişler.
لیکن افسوس، اِس قوم کا دل ضدی اور سرکش ہے۔ یہ لوگ صحیح راہ سے ہٹ کر اپنی ہی راہوں پر چل پڑے ہیں۔
İçlerinden, ‘İlk ve son yağmurları zamanında yağdıran, Belli ürün biçme haftalarını bizim için koruyan Tanrımız RAB’den korkalım’ demiyorlar.
وہ دل میں کبھی نہیں کہتے، ’آؤ، ہم رب اپنے خدا کا خوف مانیں۔ کیونکہ وہی ہمیں وقت پر خزاں اور بہار کے موسم میں بارش مہیا کرتا ہے، وہی اِس کی ضمانت دیتا ہے کہ ہماری فصلیں باقاعدگی سے پک جائیں۔‘
Bunları uzaklaştıran suçlarınızdı, Bu iyilikten sizi yoksun bırakan günahlarınızdı.
اب تمہارے غلط کاموں نے تمہیں اِن نعمتوں سے محروم کر دیا، تمہارے گناہوں نے تمہیں اِن اچھی چیزوں سے روک رکھا ہے۔
“Halkım arasında kötü kişiler var. Kuş avlamak için pusuya yatanlar gibi Tuzak kuruyor, insan yakalıyorlar.
کیونکہ میری قوم میں ایسے بےدین افراد پائے جاتے ہیں جو دوسروں کی تاک لگائے رہتے ہیں۔ جس طرح شکاری پرندے پکڑنے کے لئے جھک کر چھپ جاتا ہے، اُسی طرح وہ دوسروں کی گھات میں بیٹھ جاتے ہیں۔ وہ پھندے لگا کر لوگوں کو اُن میں پھنساتے ہیں۔
Kuş dolu bir kafes nasılsa, Onların evleri de hileyle dolu. Bu sayede güçlenip zengin oldular,
اور جس طرح شکاری اپنے پنجرے کو چڑیوں سے بھر دیتا ہے اُسی طرح اِن شریر لوگوں کے گھر فریب سے بھرے رہتے ہیں۔ اپنی چالوں سے وہ امیر، طاقت ور
Semirip parladılar, Yaptıkları kötülüklerle sınırı aştılar. Kazanabilecekleri halde öksüzün davasına bakmıyor, Yoksulun hakkını savunmuyorlar.
اور موٹے تازے ہو گئے ہیں۔ اُن کے غلط کاموں کی حد نہیں رہتی۔ وہ انصاف کرتے ہی نہیں۔ نہ وہ یتیموں کی مدد کرتے ہیں تاکہ اُنہیں وہ کچھ مل جائے جو اُن کا حق ہے، نہ غریبوں کے حقوق قائم رکھتے ہیں۔“
Bu yüzden onları cezalandırmayayım mı?” diyor RAB, “Böyle bir ulustan öcümü almayayım mı?
رب فرماتا ہے، ”اب مجھے بتاؤ، کیا مجھے اُنہیں اِس کی سزا نہیں دینی چاہئے؟ کیا مجھے اِس قسم کی حرکتیں کرنے والی قوم سے بدلہ نہیں لینا چاہئے؟
“Ülkede korkunç, dehşet verici bir şey oldu:
جو کچھ ملک میں ہوا ہے وہ ہول ناک اور قابلِ گھن ہے۔
Peygamberler yalan peygamberlik ediyor, Halkı başına buyruk kâhinler yönetiyor, Halkım da bunu benimsiyor. Ama bunun sonunda ne yapacaksınız?”
کیونکہ نبی جھوٹی پیش گوئیاں سناتے اور امام اپنی ہی مرضی سے حکومت کرتے ہیں۔ اور میری قوم اُن کا یہ رویہ عزیز رکھتی ہے۔ لیکن مجھے بتاؤ، جب یہ سب کچھ ختم ہو جائے گا تو پھر تم کیا کرو گے؟