Psalms 52

ای مرد قدرتمند، چرا به شرارت خود افتخار می‌کنی؟ و به مردم نیک آزار می‌رسانی؟
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ حکمت کا یہ گیت اُس وقت سے متعلق ہے جب دو ئیگ ادومی ساؤل بادشاہ کے پاس گیا اور اُسے بتایا، ”داؤد اخی مَلِک امام کے گھر میں گیا ہے۔“ اے سورمے، تُو اپنی بدی پر کیوں فخر کرتا ہے؟ اللہ کی شفقت دن بھر قائم رہتی ہے۔
برای نابودی دیگران نقشه می‌کشی و زبانت مانند تیغ تیز و کار تو خیانت است.
اے دھوکے باز، تیری زبان تیز اُسترے کی طرح چلتی ہوئی تباہی کے منصوبے باندھتی ہے۔
بدی را زیادتر از خوبی، و دروغ را بیشتر از راستی دوست می‌داری.
تجھے بھلائی کی نسبت بُرائی زیادہ پیاری ہے، سچ بولنے کی نسبت جھوٹ زیادہ پسند ہے۔ (سِلاہ)
ای حیله‌گر، تو دوست داری که مردم را با سخنان خود آزار دهی.
اے فریب دہ زبان، تُو ہر تباہ کن بات سے پیار کرتی ہے۔
امّا خدا تو را از خانه‌ات بیرون کشیده، برای همیشه نابود خواهد کرد. او تو را از سرزمین زندگان ریشه کن می‌سازد.
لیکن اللہ تجھے ہمیشہ کے لئے خاک میں ملائے گا۔ وہ تجھے مار مار کر تیرے خیمے سے نکال دے گا، تجھے جڑ سے اُکھاڑ کر زندوں کے ملک سے خارج کر دے گا۔ (سِلاہ)
نیکوکاران این را دیده، خواهند ترسید و به تو خندیده، خواهند گفت:
راست باز یہ دیکھ کر خوف کھائیں گے۔ وہ اُس پر ہنس کر کہیں گے،
«این شخص را ببینید، وی همان کسی است که بر خدا توکّل نکرد، بلکه بر ثروت فراوان خود توکّل کرد و به شریر پناه برد.»
”لو، یہ وہ آدمی ہے جس نے اللہ میں پناہ نہ لی بلکہ اپنی بڑی دولت پر اعتماد کیا، جو اپنے تباہ کن منصوبوں سے طاقت ور ہو گیا تھا۔“
امّا من مانند درخت زیتون در خانهٔ خدا هستم. من همیشه به رحمت پایدار او توکّل خواهم کرد.
لیکن مَیں اللہ کے گھر میں زیتون کے پھلتے پھولتے درخت کی مانند ہوں۔ مَیں ہمیشہ کے لئے اللہ کی شفقت پر بھروسا رکھوں گا۔
خدایا، من همیشه به‌خاطر آنچه که انجام داده‌ای از تو تشکّر می‌کنم و در حضور تمام وفاداران اعلام خواهم کرد که تو نیکو هستی.
مَیں ابد تک اُس کے لئے تیری ستائش کروں گا جو تُو نے کیا ہے۔ مَیں تیرے ایمان داروں کے سامنے ہی تیرے نام کے انتظار میں رہوں گا، کیونکہ وہ بھلا ہے۔