Psalms 53

احمقان در دل خود می‌گویند: «خدا وجود ندارد.» اینها اشخاصی فاسد هستند، کارهای زشت می‌کنند. و کار نیک از آنها سر نمی‌زند.
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ حکمت کا گیت۔ طرز: محلت۔ احمق دل میں کہتا ہے، ”اللہ ہے ہی نہیں!“ ایسے لوگ بدچلن ہیں، اُن کی حرکتیں قابلِ گھن ہیں۔ ایک بھی نہیں ہے جو اچھا کام کرے۔
خدا از آسمان بر مردم روی زمین می‌نگرد تا ببیند آیا شخص فهمیده‌ای وجود دارد که طالب خدا باشد.
اللہ نے آسمان سے انسان پر نظر ڈالی تاکہ دیکھے کہ کیا کوئی سمجھ دار ہے؟ کیا کوئی اللہ کا طالب ہے؟
امّا همه گمراه و یکسان فاسد شده‌اند، حتّی یک نفر نیکوکار هم در بین آنها نیست.
افسوس، سب صحیح راہ سے بھٹک گئے، سب کے سب بگڑ گئے ہیں۔ کوئی نہیں جو بھلائی کرتا ہو، ایک بھی نہیں۔
خدا می‌پرسد: «آیا این بدکاران شعور ندارند که بندگان مرا مانند نان می‌خورند و مرا به یاد نمی‌آورند؟»
کیا جو بدی کر کے میری قوم کو روٹی کی طرح کھا لیتے ہیں اُنہیں سمجھ نہیں آتی؟ وہ تو اللہ کو پکارتے ہی نہیں۔
امّا آنها به وحشت خواهند افتاد به طوری که قبلاً هرگز آن‌طور وحشتزده نشده بودند. خدا استخوانهای دشمنانش را پراکنده خواهد کرد. آنان رسوا خواهند گشت، چون خدا آنها را طرد نموده است.
تب اُن پر سخت دہشت وہاں چھا گئی جہاں پہلے دہشت کا سبب نہیں تھا۔ جنہوں نے تجھے گھیر رکھا تھا اللہ نے اُن کی ہڈیاں بکھیر دیں۔ تُو نے اُن کو رُسوا کیا، کیونکہ اللہ نے اُنہیں رد کیا ہے۔
ای کاش پیروزی برای بنی‌اسرائیل از صهیون بیاید، وقتی خداوند قوم خود را از اسارت آزاد کند، یعقوب شاد خواهد شد و بنی‌اسرائیل شادی خواهد كرد.
کاش کوہِ صیون سے اسرائیل کی نجات نکلے! جب رب اپنی قوم کو بحال کرے گا تو یعقوب خوشی کے نعرے لگائے گا، اسرائیل باغ باغ ہو گا۔