”اسرائیلیوں کو بتانا کہ تم میں سے جو بھی اپنے بچے کو مَلِک دیوتا کو قربانی کے طور پر پیش کرے اُسے سزائے موت دینی ہے۔ اِس میں کوئی فرق نہیں کہ وہ اسرائیلی ہے یا پردیسی۔ جماعت کے لوگ اُسے سنگسار کریں۔
مَیں خود ایسے شخص کے خلاف ہو جاؤں گا اور اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالوں گا۔ کیونکہ اپنے بچوں کو مَلِک کو پیش کرنے سے اُس نے میرے مقدِس کو ناپاک کیا اور میرے نام کو داغ لگایا ہے۔
تو پھر مَیں خود ایسے شخص اور اُس کے گھرانے کے خلاف کھڑا ہو جاؤں گا۔ مَیں اُسے اور اُن تمام لوگوں کو قوم میں سے مٹا ڈالوں گا جنہوں نے اُس کے پیچھے لگ کر مَلِک دیوتا کو سجدہ کرنے سے زنا کیا ہے۔
جو شخص مُردوں سے رابطہ کرنے اور غیب دانی کرنے والوں کی طرف رجوع کرتا ہے مَیں اُس کے خلاف ہو جاؤں گا۔ اُن کی پیروی کرنے سے وہ زنا کرتا ہے۔ مَیں اُسے اُس کی قوم میں سے مٹا ڈالوں گا۔
اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کے علاوہ اُس کی ماں سے بھی شادی کرے تو یہ ایک نہایت شرم ناک بات ہے۔ دونوں کو جلا دینا ہے تاکہ تمہارے درمیان کوئی ایسی خبیث بات نہ رہے۔
جس مرد نے اپنی بہن سے شادی کی ہے اُس نے شرم ناک حرکت کی ہے، چاہے وہ باپ کی بیٹی ہو یا ماں کی۔ اُنہیں اسرائیلی قوم کی نظروں سے مٹایا جائے۔ ایسے شخص نے اپنی بہن کی بےحرمتی کی ہے۔ اِس لئے اُسے خود اپنے قصور کے نتیجے برداشت کرنے پڑیں گے۔
اگر کوئی مرد ماہواری کے ایام میں کسی عورت سے ہم بستر ہوا ہے تو دونوں کو اُن کی قوم میں سے مٹانا ہے۔ کیونکہ دونوں نے عورت کے خون کے منبع سے پردہ اُٹھایا ہے۔
اپنی خالہ یا پھوپھی سے ہم بستر نہ ہونا۔ کیونکہ جو ایسا کرتا ہے وہ اپنی قریبی رشتے دار کی بےحرمتی کرتا ہے۔ دونوں کو اپنے قصور کے نتیجے برداشت کرنے پڑیں گے۔
لیکن تم سے مَیں نے کہا، ’تم ہی اُن کی زمین پر قبضہ کرو گے۔ مَیں ہی اُسے تمہیں دے دوں گا، ایسا ملک جس میں کثرت کا دودھ اور شہد ہے۔‘ مَیں رب تمہارا خدا ہوں، جس نے تم کو دیگر قوموں میں سے چن کر الگ کر دیا ہے۔
اِس لئے لازم ہے کہ تم زمین پر چلنے والے جانوروں اور پرندوں میں پاک اور ناپاک کا امتیاز کرو۔ اپنے آپ کو ناپاک جانور کھانے سے قابلِ گھن نہ بنانا، چاہے وہ زمین پر چلتے یا رینگتے ہیں، چاہے ہَوا میں اُڑتے ہیں۔ مَیں ہی نے اُنہیں تمہارے لئے ناپاک قرار دیا ہے۔