اُسے بتا، ’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے سعیر کے پہاڑی علاقے، اب مَیں تجھ سے نپٹ لوں گا۔ مَیں اپنا ہاتھ تیرے خلاف اُٹھا کر تجھے ویران و سنسان کر دوں گا۔
اِس لئے رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، مَیں تجھے قتل و غارت کے حوالے کروں گا، اور قتل و غارت تیرا تعاقب کرتی رہے گی۔ چونکہ تُو نے قتل و غارت کرنے سے نفرت نہ کی، اِس لئے قتل و غارت تیرے پیچھے پڑی رہے گی۔
تیرے پہاڑی علاقے کو مَیں مقتولوں سے بھر دوں گا۔ تلوار کی زد میں آنے والے ہر طرف پڑے رہیں گے۔ تیری پہاڑیوں، وادیوں اور تمام گھاٹیوں میں لاشیں نظر آئیں گی۔
اِس لئے رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، مَیں تجھ سے وہی سلوک کروں گا جو تُو نے اُن سے کیا جب تُو نے غصے اور حسد کے عالم میں اُن پر اپنی پوری نفرت کا اظہار کیا۔ لیکن اُن ہی پر مَیں اپنے آپ کو ظاہر کروں گا جب مَیں تیری عدالت کروں گا۔
اُس وقت تُو جان لے گا کہ مَیں، رب نے وہ تمام کفر سن لیا ہے جو تُو نے اسرائیل کے پہاڑوں کے خلاف بکا ہے۔ کیونکہ تُو نے کہا، ”یہ اُجڑ گئے ہیں، اب یہ ہمارے قبضے میں آ گئے ہیں اور ہم اُنہیں کھا سکتے ہیں۔“
تُو کتنا خوش ہوا جب اسرائیل کی موروثی زمین اُجڑ گئی! اب مَیں تیرے ساتھ بھی ایسا ہی کروں گا۔ اے سعیر کے پہاڑی علاقے، تُو پورے ادوم سمیت ویران و سنسان ہو جائے گا۔ تب وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔‘