ذیل میں عاموس کے پیغامات قلم بند ہیں۔ عاموس تقوع شہر کا گلہ بان تھا۔ زلزلے سے دو سال پہلے اُس نے اسرائیل کے بارے میں رویا میں یہ کچھ دیکھا۔ اُس وقت عُزیّاہ یہوداہ کا اور یرُبعام بن یوآس اسرائیل کا بادشاہ تھا۔
عاموس بولا، ”رب کوہِ صیون پر سے دہاڑتا ہے، اُس کی گرجتی آواز یروشلم سے سنائی دیتی ہے۔ تب گلہ بانوں کی چراگاہیں سوکھ جاتی ہیں اور کرمل کی چوٹی پر جنگل مُرجھا جاتا ہے۔“
رب فرماتا ہے، ”دمشق کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ اُنہوں نے جِلعاد کو گاہنے کے آہنی اوزار سے خوب کوٹ کر گاہ لیا ہے۔
مَیں دمشق کے کنڈے کو توڑ کر بِقعت آون اور بیت عدن کے حکمرانوں کو موت کے گھاٹ اُتاروں گا۔ اَرام کی قوم جلاوطن ہو کر قیر میں جا بسے گی۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
رب فرماتا ہے، ”غزہ کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ اُنہوں نے پوری آبادیوں کو جلاوطن کر کے ادوم کے حوالے کر دیا ہے۔
رب فرماتا ہے، ”صور کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ اُنہوں نے برادرانہ عہد کا لحاظ نہ کیا بلکہ پوری آبادیوں کو جلاوطن کر کے ادوم کے حوالے کر دیا۔
رب فرماتا ہے، ”ادوم کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ اُنہوں نے اپنے اسرائیلی بھائیوں کو تلوار سے مار مار کر اُن کا تعاقب کیا اور سختی سے اُن پر رحم کرنے سے انکار کیا۔ اُن کا قہر بھڑکتا رہا، اُن کا طیش کبھی ٹھنڈا نہ ہوا۔
رب فرماتا ہے، ”عمون کے باشندوں نے بار بار گناہ کیا ہے، اِس لئے مَیں اُنہیں سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑوں گا۔ کیونکہ اپنی سرحدوں کو بڑھانے کے لئے اُنہوں نے جِلعاد کی حاملہ عورتوں کے پیٹ چیر ڈالے۔
چنانچہ مَیں ربّہ کی فصیل کو آگ لگا دوں گا، اور اُس کے محل نذرِ آتش ہو جائیں گے۔ جنگ کے اُس دن ہر طرف فوجیوں کے نعرے بلند ہو جائیں گے، طوفان کے اُس دن اُن پر سخت آندھی ٹوٹ پڑے گی۔