Isaiah 35

ریگستان اور پیاسی زمین باغ باغ ہوں گے، بیابان خوشی منا کر کِھل اُٹھے گا۔ اُس کے پھول سوسن کی طرح
Çöl ve kurak toprak sevinecek, Bozkır coşup çiğdem gibi çiçeklenecek.
پھوٹ نکلیں گے، اور وہ زور سے شادیانہ بجا کر خوشی کے نعرے لگائے گا۔ اُسے لبنان کی شان، کرمل اور شارون کا پورا حُسن و جمال دیا جائے گا۔ لوگ رب کا جلال اور ہمارے خدا کی شان و شوکت دیکھیں گے۔
Her yanı çiçeklenip sevinçle coşacak, Sevincini haykıracak. Lübnan’ın yüceliği, Karmel ve Şaron’un görkemi ona verilecek. İnsanlar RAB’bin yüceliğini, Tanrımız’ın görkemini görecek.
نڈھال ہاتھوں کو تقویت دو، ڈانواں ڈول گھٹنوں کو مضبوط کرو!
[] Gevşek elleri güçlendirin, Pekiştirin çözülen dizleri.
دھڑکتے ہوئے دلوں سے کہو، ”حوصلہ رکھو، مت ڈرو۔ دیکھو، تمہارا خدا انتقام لینے کے لئے آ رہا ہے۔ وہ ہر ایک کو جزا و سزا دے کر تمہیں بچانے کے لئے آ رہا ہے۔“
Yüreği kaygılı olanlara, “Güçlü olun, korkmayın” deyin, “İşte Tanrınız geliyor! Öç almaya, karşılık vermeye geliyor. Sizi O kurtaracak.”
تب اندھوں کی آنکھوں کو اور بہروں کے کانوں کو کھولا جائے گا۔
[] O zaman körlerin gözleri, Sağırların kulakları açılacak;
لنگڑے ہرن کی سی چھلانگیں لگائیں گے، اور گونگے خوشی کے نعرے لگائیں گے۔ ریگستان میں چشمے پھوٹ نکلیں گے، اور بیابان میں سے ندیاں گزریں گی۔
Topallar geyik gibi sıçrayacak, Sevinçle haykıracak dilsizlerin dili. Çünkü çölde sular fışkıracak, Irmaklar akacak bozkırda.
جُھلستی ہوئی ریت کی جگہ جوہڑ بنے گا، اور پیاسی زمین کی جگہ پانی کے سوتے پھوٹ نکلیں گے۔ جہاں پہلے گیدڑ آرام کرتے تھے وہاں ہری گھاس، سرکنڈے اور آبی نرسل کی نشو و نما ہو گی۔
Kızgın kum havuza, Susuz toprak pınara dönüşecek. Çakalların yattığı yerlerde Kamış, saz ve ot bitecek.
ملک میں سے شاہراہ گزرے گی جو ’شاہراہِ مُقدّس‘ کہلائے گی۔ ناپاک لوگ اُس پر سفر نہیں کریں گے، کیونکہ وہ صحیح راہ پر چلنے والوں کے لئے مخصوص ہے۔ احمق اُس پر بھٹکنے نہیں پائیں گے۔
Orada bir yol, bir anayol olacak, “Kutsal yol” diye anılacak, Murdar kişiler geçemeyecek oradan. O yol kurtulmuş olanların yoludur. O yolda yürüyenler, bön kişiler de olsa yoldan sapmayacak.
اُس پر نہ شیرببر ہو گا، نہ کوئی اَور وحشی جانور آئے گا یا پایا جائے گا۔ صرف وہ اُس پر چلیں گے جنہیں اللہ نے عوضانہ دے کر چھڑا لیا ہے۔
Aslan olmayacak orada, Yırtıcı hayvan o yola çıkmayacak; Orada bulunmayacaklar. Ancak kurtulmuş olanlar yürüyecek o yolda.
جتنوں کو رب نے فدیہ دے کر رِہا کیا ہے وہ واپس آئیں گے اور گیت گاتے ہوئے صیون میں داخل ہوں گے۔ اُن کے سر پر ابدی خوشی کا تاج ہو گا، اور وہ اِتنے مسرور اور شادمان ہوں گے کہ ماتم اور گریہ و زاری اُن کے آگے آگے بھاگ جائے گی۔
[] RAB’bin kurtardıkları dönecek, Sevinçle haykırarak Siyon’a varacaklar. Yüzlerinde sonsuz sevinç olacak. Onların olacak coşku ve sevinç, Üzüntü ve inilti kaçacak.