Jeremiah 37

یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو تخت سے اُتارنے کے بعد شاہِ بابل نبوکدنضر نے صِدقیاہ بن یوسیاہ کو تخت پر بٹھا دیا۔
Och Sidkia, Josias son, blev konung i stället för Konja, Jojakims son; ty Nebukadressar, konungen i Babel, gjorde honom till konung i Juda land.2 Kon. 24,17 f. Jer. 52,1 f.
لیکن نہ صِدقیاہ، نہ اُس کے افسروں یا عوام نے اُن پیغامات پر دھیان دیا جو رب نے یرمیاہ نبی کی معرفت فرمائے تھے۔
Men varken han eller hans tjänare eller folket i landet hörda på HERRENS ord, dem som han talade genom profeten Jeremia.
ایک دن صِدقیاہ بادشاہ نے یہوکل بن سلمیاہ اور امام صفنیاہ بن معسیاہ کو یرمیاہ کے پاس بھیجا تاکہ وہ گزارش کریں، ”مہربانی کر کے رب ہمارے خدا سے ہماری شفاعت کریں۔“
Dock sände konung Sidkia åstad Jehukal, Selemjas son, och prästen Sefanja, Maasejas son, till profeten Jeremia och lät säga: »Bed för oss till HERREN, vår Gud.»Jes. 37,2 f. Jer. 42,2 f.
یرمیاہ کو اب تک قید میں ڈالا نہیں گیا تھا، اِس لئے وہ آزادی سے لوگوں میں چل پھر سکتا تھا۔
Jeremia gick då ännu ut och in bland folket, ty man hade ännu icke satt honom i fängelse.
اُس وقت فرعون کی فوج مصر سے نکل کر اسرائیل کی طرف بڑھ رہی تھی۔ جب یروشلم کا محاصرہ کرنے والی بابل کی فوج کو یہ خبر ملی تو وہ وہاں سے پیچھے ہٹ گئی۔
Och Faraos här hade då dragit ut från Egypten; och när kaldéerna, som belägrade Jerusalem, hade fått höra ryktet därom, hade de dragit sig tillbaka från Jerusalem.
تب رب یرمیاہ نبی سے ہم کلام ہوا،
Då kom HERRENS ord till profeten Jeremia; han sade:
”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ شاہِ یہوداہ نے تمہیں میری مرضی دریافت کرنے بھیجا ہے۔ اُسے جواب دو کہ فرعون کی جو فوج تمہاری مدد کرنے کے لئے نکل آئی ہے وہ اپنے ملک واپس لوٹنے کو ہے۔
Så säger HERREN, Israels Gud: Så skolen I svara Juda konung, som har sänt eder till mig för att fråga mig: »Se, Faraos här, som har dragit ut till eder hjälp, skall vända tillbaka till sitt land Egypten.
پھر بابل کے فوجی واپس آ کر یروشلم پر حملہ کریں گے۔ وہ اِسے اپنے قبضے میں لے کر نذرِ آتش کر دیں گے۔
Sedan skola kaldéerna komma tillbaka och belägra denna stad och de skola då intaga den och bränna upp den i eld.Jer. 34,22.
کیونکہ رب فرماتا ہے کہ یہ سوچ کر دھوکا مت کھاؤ کہ بابل کی فوج ضرور ہمیں چھوڑ کر چلی جائے گی۔ ایسا کبھی نہیں ہو گا!
Därför säger HERREN så: Bedragen icke eder själva med att tänka: 'Kaldéerna skola nu en gång för alla draga bort ifrån oss'; ty de skola icke draga bort.
خواہ تم حملہ آور پوری بابلی فوج کو شکست کیوں نہ دیتے اور صرف زخمی آدمی بچے رہتے توبھی تم ناکام رہتے، توبھی یہ بعض ایک آدمی اپنے خیموں میں سے نکل کر یروشلم کو نذرِ آتش کرتے۔“
Nej, om I än så slogen kaldéernas hela här, när de strida mot eder, att allenast några svårt sårade män blevo kvar av dem, så skulle dessa resa sig upp, var och en i sitt tält, och skulle bränna upp denna stad i eld.
جب فرعون کی فوج اسرائیل کی طرف بڑھنے لگی تو بابل کے فوجی یروشلم کو چھوڑ کر پیچھے ہٹ گئے۔
Men när kaldéernas här hade dragit sig tillbaka från Jerusalem för Faraos har,
اُن دنوں میں یرمیاہ بن یمین کے قبائلی علاقے کے لئے روانہ ہوا، کیونکہ وہ اپنے رشتے داروں کے ساتھ کوئی موروثی ملکیت تقسیم کرنا چاہتا تھا۔ لیکن جب وہ شہر سے نکلتے ہوئے
ville Jeremia lämna Jerusalem och begiva sig till Benjamins land, för att där taga i besittning en jordlott bland folket.
بن یمین کے دروازے تک پہنچ گیا تو پہرے داروں کا ایک افسر اُسے پکڑ کر کہنے لگا، ”تم بھگوڑے ہو! تم بابل کی فوج کے پاس جانا چاہتے ہو!“ افسر کا نام اِریاہ بن سلمیاہ بن حننیاہ تھا۔
När han då kom till Benjaminsporten, stod där såsom vakthavande en man vid namn Jiria, son till Selemja, son till Hananja; denne grep profeten Jeremia och sade: »Du vill gå över till kaldéerna.»Jer. 20,2.
یرمیاہ نے اعتراض کیا، ”یہ جھوٹ ہے، مَیں بھگوڑا نہیں ہوں! مَیں بابل کی فوج کے پاس نہیں جا رہا۔“ لیکن اِریاہ نہ مانا بلکہ اُسے گرفتار کر کے سرکاری افسروں کے پاس لے گیا۔
Jeremia svarade: »Det är icke sant; jag vill icke gå över till kaldéerna», men ingen hörde på honom. Och Jiria grep Jeremia och förde honom till furstarna.
اُسے دیکھ کر اُنہیں یرمیاہ پر غصہ آیا، اور وہ اُس کی پٹائی کرا کر اُسے شاہی محرّر یونتن کے گھر میں لائے جسے اُنہوں نے قیدخانہ بنایا تھا۔
Och furstarna förtörnades på Jeremia och läto hudflänga honom och satte honom i häkte i sekreteraren Jonatans hus, ty detta hade de gjort till fängelse.
وہاں اُسے ایک زمین دوز کمرے میں ڈال دیا گیا جو پہلے حوض تھا اور جس کی چھت محراب دار تھی۔ وہ متعدد دن اُس میں بند رہا۔
Men när Jeremia hade kommit i fängelsehålan, ned i fångvalven, och suttit där en lång tid,Jer. 38,6.
ایک دن صِدقیاہ نے اُسے محل میں بُلایا۔ وہاں علیٰحدگی میں اُس سے پوچھا، ”کیا رب کی طرف سے میرے لئے کوئی پیغام ہے؟“ یرمیاہ نے جواب دیا، ”جی ہاں۔ آپ کو شاہِ بابل کے حوالے کیا جائے گا۔“
sände konung Sidkia och lät hämta honom; och hemma hos sig frågade konungen honom hemligen och sade: »Har något ord kommit från HERREN Jeremia svarade: »Ja»; och han tillade: »Du skall bliva given i den babyloniske konungens hand.Jer. 34,21.
تب یرمیاہ نے صِدقیاہ بادشاہ سے اپنی بات جاری رکھ کر کہا، ”مجھ سے کیا جرم ہوا ہے؟ مَیں نے آپ کے افسروں اور عوام کے خلاف کیا قصور کیا ہے کہ مجھے جیل میں ڈلوا دیا؟
Därefter frågade Jeremia konung Sidkia: »Varmed har jag försyndat mig mot dig och dina tjänare och detta folk, eftersom I haven satt mig i fängelse?
آپ کے وہ نبی کہاں ہیں جنہوں نے آپ کو پیش گوئی سنائی کہ شاہِ بابل نہ آپ پر، نہ اِس ملک پر حملہ کرے گا؟
Och var äro nu edra profeter, som profeterade för eder och sade: 'Konungen i Babel skall icke komma över eder och över detta land'?
اے میرے مالک اور بادشاہ، مہربانی کر کے میری بات سنیں، میری گزارش پوری کریں! مجھے یونتن محرّر کے گھر میں واپس نہ بھیجیں، ورنہ مَیں مر جاؤں گا۔“
Så hör mig nu, herre konung; värdes upptaga min bön: sänd mig icke tillbaka till sekreteraren Jonatans hus, på det att jag icke må dö där.»
تب صِدقیاہ بادشاہ نے حکم دیا کہ یرمیاہ کو شاہی محافظوں کے صحن میں رکھا جائے۔ اُس نے یہ ہدایت بھی دی کہ جب تک شہر میں روٹی دست یاب ہو یرمیاہ کو نان بائی گلی سے ہر روز ایک روٹی ملتی رہے۔ چنانچہ یرمیاہ محافظوں کے صحن میں رہنے لگا۔
På konung Sidkias befallning satte man då Jeremia i förvar i fängelsegården, och gav honom en kaka bröd om dagen från Bagargatan, till dess att det var slut på allt brödet i staden. Så stannade Jeremia i fängelsegården.Jer. 32,2. 38,9. 52,6.