یہ خط بزرگ یوحنا کی طرف سے ہے۔ مَیں چنیدہ خاتون اور اُس کے بچوں کو لکھ رہا ہوں جنہیں مَیں سچائی سے پیار کرتا ہوں، اور نہ صرف مَیں بلکہ سب جو سچائی کو جانتے ہیں۔
EL anciano á la señora elegida y á sus hijos, á los cuales yo amo en verdad y no yo solo, sino también todos los que han conocido la verdad,
اور اب عزیز خاتون، مَیں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آئیں، ہم سب ایک دوسرے سے محبت رکھیں۔ یہ کوئی نیا حکم نہیں ہے جو مَیں آپ کو لکھ رہا ہوں بلکہ وہی جو ہمیں شروع ہی سے ملا ہے۔
Y ahora te ruego, señora, no como escribiéndote un nuevo mandamiento, sino aquel que nosotros hemos tenido desde el principio, que nos amemos unos á otros.
کیونکہ بہت سے ایسے لوگ دنیا میں نکل کھڑے ہوئے ہیں جو آپ کو صحیح راہ سے ہٹانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ یہ لوگ نہیں مانتے کہ عیسیٰ مسیح مجسم ہو کر آیا ہے۔ ہر ایسا شخص فریب دینے والا اور مخالفِ مسیح ہے۔
Porque muchos engañadores son entrados en el mundo, los cuales no confiesan que Jesucristo ha venido en carne. Este tal el engañador es, y el anticristo.
جو بھی مسیح کی تعلیم پر قائم نہیں رہتا بلکہ اِس سے آگے نکل جاتا ہے اُس کے پاس اللہ نہیں۔ جو مسیح کی تعلیم پر قائم رہتا ہے اُس کے پاس باپ بھی ہے اور فرزند بھی۔
Cualquiera que se rebela, y no persevera en la doctrina de Cristo, no tiene á Dios: el que persevera en la doctrina de Cristo, el tal tiene al Padre y al Hijo.
مَیں آپ کو بہت کچھ بتانا چاہتا ہوں، لیکن کاغذ اور سیاہی کے ذریعے نہیں۔ اِس کے بجائے مَیں آپ سے ملنے اور آپ کے رُوبرُو بات کرنے کی اُمید رکھتا ہوں۔ پھر ہماری خوشی مکمل ہو جائے گی۔
Aunque tengo muchas cosas que escribiros, no he querido comunicarlas por medio de papel y tinta; mas espero ir á vosotros, y hablar boca á boca, para que nuestro gozo sea cumplido.