Jeremiah 17

اے یہوداہ کے لوگو، تمہارا گناہ تمہاری زندگیوں کا اَن مٹ حصہ بن گیا ہے۔ اُسے ہیرے کی نوک رکھنے والے لوہے کے آلے سے تمہارے دلوں کی تختیوں اور تمہاری قربان گاہوں کے سینگوں پر کندہ کیا گیا ہے۔
Grzech Judzki napisany jest piórem żelaznem, a ostrym dyjamentem wyryty jest na tablicy serca ich, i na rogach ołtarzów waszych;
نہ صرف تم بلکہ تمہارے بچے بھی اپنی قربان گاہوں اور اسیرت دیوی کے کھمبوں کو یاد کرتے ہیں، خواہ وہ گھنے درختوں کے سائے میں یا اونچی جگہوں پر کیوں نہ ہوں۔
Gdy wspominają synowie ich na ołtarze ich, i na gaje ich pod drzewem zielonem, na pagórkach wysokich.
اے میرے پہاڑ جو دیہات سے گھرا ہوا ہے، تیرے پورے ملک پر گناہ کا اثر ہے، اِس لئے مَیں ہونے دوں گا کہ سب کچھ لُوٹ لیا جائے گا۔ تیرا مال، تیرے خزانے اور تیری اونچی جگہوں کی قربان گاہیں سب چھین لی جائیں گی۔
O góro, i pole moje! majętność twoję i wszystkie skarby twoje podam na rozszarpanie dla grzechu wyżyn twoich, które masz po wszystkich granicach twoich.
اپنے قصور کے سبب سے تجھے اپنی موروثی ملکیت چھوڑنی پڑے گی، وہ ملکیت جو تجھے میری طرف سے ملی تھی۔ مَیں تجھے تیرے دشمنوں کا غلام بنا دوں گا، اور تُو ایک نامعلوم ملک میں بسے گا۔ کیونکہ تم لوگوں نے مجھے طیش دلایا ہے، اور اب تم پر میرا غضب کبھی نہ بجھنے والی آگ کی طرح بھڑکتا رہے گا۔“
A ty musisz zaniechać za przewinieniem twojem dziedzictwa twego, którem ci dał. I dam cię w niewolę nieprzyjaciołom twoim, i ziemi, której nie znasz; boście ogień rozniecili w popędliwości mojej, który aż na wieki gorzeć będzie.
رب فرماتا ہے، ”اُس پر لعنت جس کا دل رب سے دُور ہو کر صرف انسان اور اُسی کی طاقت پر بھروسا رکھتا ہے۔
Tak mówi Pan:Przeklęty mąż, który ufa w człowieku, i który pokłada ciało ramieniem swojem, a od Pana odstępuje serce jego.
وہ ریگستان میں جھاڑی کی مانند ہو گا، اُسے کسی بھی اچھی چیز کا تجربہ نہیں ہو گا بلکہ وہ بیابان کے ایسے پتھریلے اور کلر والے علاقوں میں بسے گا جہاں کوئی اَور نہیں رہتا۔
Albowiem stanie się jako wrzos na puszczy, który nie czuje, gdy co dobrego przychodzi, ale bywa na suchych miejscach na puszczy w ziemi słonej, i w której nikt nie mieszka.
لیکن مبارک ہے وہ جو رب پر بھروسا رکھتا ہے، جس کا اعتماد اُسی پر ہے۔
Błogosławiony mąż, który ufa w Panu, a Pan jest nadzieją jego.
وہ پانی کے کنارے پر لگے اُس درخت کی مانند ہے جس کی جڑیں نہر تک پھیلی ہوئی ہیں۔ جُھلسانے والی گرمی بھی آئے تو اُسے ڈر نہیں، بلکہ اُس کے پتے ہرے بھرے رہتے ہیں۔ کال بھی پڑے تو وہ پریشان نہیں ہوتا بلکہ وقت پر پھل لاتا رہتا ہے۔
Bo będzie jako drzewo wszczepione nad wodami, a nad strumieniem zapuszczające korzenie swoje, które nie czuje, gdy przychodzi gorącość, ale liść jego zostaje zielony, a roku suchego nie frasuje się, i nie przestaje przynosić owocu.
دل حد سے زیادہ فریب دہ ہے، اور اُس کا علاج ناممکن ہے۔ کون اُس کا صحیح علم رکھتا ہے؟
Najzdradliwsze jest serce nadewszystko i najprzewrotniejsze, któż je pozna?
مَیں، رب ہی دل کی تفتیش کرتا ہوں۔ مَیں ہر ایک کی باطنی حالت جانچ کر اُسے اُس کے چال چلن اور عمل کا مناسب اجر دیتا ہوں۔
Ja Pan, który się badam serca, i doświadczam nerek, tak abym każdemu oddał według drogi jego, i według owocu spraw jego.
جس شخص نے غلط طریقے سے دولت جمع کی ہے وہ اُس تیتر کی مانند ہے جو کسی دوسرے کے انڈوں پر بیٹھ جاتا ہے۔ کیونکہ زندگی کے عروج پر اُسے سب کچھ چھوڑنا پڑے گا، اور آخرکار اُس کی حماقت سب پر ظاہر ہو جائے گی۔“
Jako kuropatwa zgromadza jajka, ale ich nie wylęga: tak, kto zbiera bogactwa, a niesprawiedliwie, w połowie dni swoich opuści je, a na ostatek będzie głupim;
ہمارا مقدِس اللہ کا جلالی تخت ہے جو ازل سے عظیم ہے۔
Ale miejsce świątnicy naszej, to jest stolica chwały Najwyższego, wiecznie trwa.
اے رب، تُو ہی اسرائیل کی اُمید ہے۔ تجھے ترک کرنے والے سب شرمندہ ہو جائیں گے۔ تجھ سے دُور ہونے والے خاک میں ملائے جائیں گے، کیونکہ اُنہوں نے رب کو چھوڑ دیا ہے جو زندگی کے پانی کا سرچشمہ ہے۔
O nadziejo Izraelska, Panie! wszyscy, którzy cię opuszczają, niech będą zawstydzeni; którzy odstępują odemnie, niech na ziemi zapisani będą; albowiem opuścili źródło wód żywych, Pana.
اے رب، تُو ہی مجھے شفا دے تو مجھے شفا ملے گی۔ تُو ہی مجھے بچا تو مَیں بچوں گا۔ کیونکہ تُو ہی میرا فخر ہے۔
Uzdrów mię, Panie! a będę uzdrowiony: zbaw mię, a będę zbawiony; albowiemeś ty chwała moja.
لوگ مجھ سے پوچھتے رہتے ہیں، ”رب کا جو کلام تُو نے پیش کیا وہ کہاں ہے؟ اُسے پورا ہونے دے!“
Oto oni do mnie mówią: Gdzież jest to słowo Pańskie? Niechże już przyjdzie;
اے اللہ، تُو نے مجھے اپنی قوم کا گلہ بان بنایا ہے، اور مَیں نے یہ ذمہ داری کبھی نہیں چھوڑی۔ مَیں نے کبھی خواہش نہیں رکھی کہ مصیبت کا دن آئے۔ تُو یہ سب کچھ جانتا ہے، جو بھی بات میرے منہ سے نکلی ہے وہ تیرے سامنے ہے۔
Chociażem Ja tego nie zabiegał, abym był pasterzem twoim, anim dnia boleści pragnął, ty wiesz, cokolwiek wyszło z ust moich, przed obliczem twojem jest.
اب میرے لئے دہشت کا باعث نہ بن! مصیبت کے دن مَیں تجھ میں ہی پناہ لیتا ہوں۔
Nie bądźże mi na postrach; tyś nadzieja moja w dzień utrapienia.
میرا تعاقب کرنے والے شرمندہ ہو جائیں، لیکن میری رُسوائی نہ ہو۔ اُن پر دہشت چھا جائے، لیکن مَیں اِس سے بچا رہوں۔ اُن پر مصیبت کا دن نازل کر، اُن کو دو بار کچل کر خاک میں ملا دے۔
Niech będą pochańbieni, którzy mię prześladują, a ja niech nie będę zawstydzony; niech się oni lękają, a ja niech się nie lękam; przywiedź na nich dzień utrapienia, a dwojakiem skruszeniem skrusz ich.
رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”شہر کے عوامی دروازے میں کھڑا ہو جا، جسے یہوداہ کے بادشاہ استعمال کرتے ہیں جب شہر میں آتے اور اُس سے نکلتے ہیں۔ اِسی طرح یروشلم کے دیگر دروازوں میں بھی کھڑا ہو جا۔
Tak Pan rzekł do mnie: Idź, a stań w bramie synów ludu tego, którą wchodzą królowie Judzcy, i którą wychodzą, i we wszystkich bramach Jeruzalemskich,
وہاں لوگوں سے کہہ، ’اے دروازوں میں سے گزرنے والو، رب کا کلام سنو! اے یہوداہ کے بادشاہو اور یہوداہ اور یروشلم کے تمام باشندو، میری طرف کان لگاؤ!
I rzecz do nich: Słuchajcie słowa Pańskiego, królowie Judzcy, i wszystek Judo, i wszyscy obywatele Jeruzalemscy, którzy chadzacie temi bramami!
رب فرماتا ہے کہ اپنی جان خطرے میں نہ ڈالو بلکہ دھیان دو کہ تم سبت کے دن مال و اسباب شہر میں نہ لاؤ اور اُسے اُٹھا کر شہر کے دروازوں میں داخل نہ ہو۔
Tak mówi Pan: Strzeżcie pilnie dusz waszych, a nie noście brzemion żadnych w dzień sabatu, ani ich wnoście bramami Jeruzalemskiemi;
نہ سبت کے دن بوجھ اُٹھا کر اپنے گھر سے کہیں اَور لے جاؤ، نہ کوئی اَور کام کرو، بلکہ اُسے اِس طرح منانا کہ مخصوص و مُقدّس ہو۔ مَیں نے تمہارے باپ دادا کو یہ کرنے کا حکم دیا تھا،
Ani wynaszajcie brzemion z domów waszych w dzień sabatu, ani żadnej roboty odprawujcie, ale święćcie dzień sabatu, jakom rozkazał ojcom waszym.
لیکن اُنہوں نے میری نہ سنی، نہ توجہ دی بلکہ اپنے موقف پر اَڑے رہے اور نہ میری سنی، نہ میری تربیت قبول کی۔
Wszakże nie usłuchali, ani nakłonili ucha swego, owszem, zatwardzili kark swój, nie słuchając ani przyjmując nauki.
رب فرماتا ہے کہ اگر تم واقعی میری سنو اور سبت کے دن اپنا مال و اسباب اِس شہر میں نہ لاؤ بلکہ آرام کرنے سے یہ دن مخصوص و مُقدّس مانو
A jeźli mię pilnie słuchać będziecie, mówi Pan, tak, żebyście nie wnosili brzemion bramami miasta tego w dzień sabatu, ale święcili dzień sabatu, nie odprawując weń żadnej roboty;
تو پھر آئندہ بھی داؤد کی نسل کے بادشاہ اور سردار اِس شہر کے دروازوں میں سے گزریں گے۔ تب وہ گھوڑوں اور رتھوں پر سوار ہو کر اپنے افسروں اور یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں کے ساتھ شہر میں آتے جاتے رہیں گے۔ اگر تم سبت کو مانو تو یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہے گا۔
Tedy wchodzić będą bramami miasta tego królowie i książęta siedzący na stolicy Dawidowej, jeżdżąc na wozach i na koniach, oni i książęta ich, mężowie Judzcy i obywatele Jeruzalemscy, i stać będzie to miasto aż na wieki.
پھر پورے ملک سے لوگ یہاں آئیں گے۔ یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کے گرد و نواح کے دیہات سے، بن یمین کے قبائلی علاقے سے، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے سے، پہاڑی علاقے سے اور دشتِ نجب سے سب اپنی قربانیاں لا کر رب کے گھر میں پیش کریں گے۔ اُن کی تمام بھسم ہونے والی قربانیاں، ذبح، غلہ، بخور اور سلامتی کی قربانیاں رب کے گھر میں چڑھائی جائیں گی۔
I zbieżą się z miast Judzkich i z okolicznych miejsc Jeruzalemskich, i z ziemi Benjaminowej, i z równin, i z tej góry, i od południa, przynosząc całopalenie, i ofiarę, i dar, i kadzidło, także i dziękczynienie niosąc do domu Pańskiego.
لیکن اگر تم میری نہ سنو اور سبت کا دن مخصوص و مُقدّس نہ مانو تو پھر تمہیں سخت سزا ملے گی۔ اگر تم سبت کے دن اپنا مال و اسباب شہر میں لاؤ تو مَیں اِن ہی دروازوں میں ایک نہ بجھنے والی آگ لگا دوں گا جو جلتی جلتی یروشلم کے محلوں کو بھسم کر دے گی‘۔“
Ale jeźli mię nie usłuchacie, abyście święcili dzień sabatu, a nie nosili brzemion, wchodząc bramami Jeruzalemskiemi w dzień sabatu, tedy rozniecę ogień w bramach jego, który pożre pałace Jeruzalemskie, a nie będzie ugaszony.