I Chronicles 29

پھر داؤد دوبارہ پوری جماعت سے مخاطب ہوا، ”اللہ نے میرے بیٹے سلیمان کو چن کر مقرر کیا ہے کہ وہ اگلا بادشاہ بنے۔ لیکن وہ ابھی جوان اور ناتجربہ کار ہے، اور یہ تعمیری کام بہت وسیع ہے۔ اُسے تو یہ محل انسان کے لئے نہیں بنانا ہے بلکہ رب ہمارے خدا کے لئے۔
داوود پادشاه به تمام کسانی‌که آنجا بودند گفت: «پسر من، سلیمان که خدا تنها او را برگزید، جوان و بی‌تجربه است و کاری که باید انجام شود عظیم است، زیرا این معبد بزرگ برای انسان نیست بلکه برای خداوند است.
مَیں پوری جاں فشانی سے اپنے خدا کے گھر کی تعمیر کے لئے سامان جمع کر چکا ہوں۔ اِس میں سونا چاندی، پیتل، لوہا، لکڑی، عقیقِ احمر ، مختلف جڑے ہوئے جواہر اور پچی کاری کے مختلف پتھر بڑی مقدار میں شامل ہیں۔
پس من برای معبد بزرگ تا آنجا که توانایی داشتم، تدارک دیده‌ام. طلا برای وسایل طلایی، نقره برای ساختن وسایل نقره‌ای، برنز برای وسایل برنزی، آهن برای ساختن وسایل آهنی و چوب برای کارهای چوبی و مقدار زیادی عقیق و سنگهای زینتی، سنگ سرمه، سنگهای رنگی، انواع سنگهای گرانبها و مرمر فراوان.
اور چونکہ مجھ میں اپنے خدا کا گھر بنانے کے لئے بوجھ ہے اِس لئے مَیں نے اِن چیزوں کے علاوہ اپنے ذاتی خزانوں سے بھی سونا اور چاندی دی ہے
به علاوهٔ آنچه برای معبد بزرگ خدا تدارک دیده‌ام، من خزانه‌ای از طلا و نقره دارم که به‌خاطر عشقی که به معبد بزرگ دارم، آن را اهدا کرده‌ام
یعنی تقریباً 1,00,000 کلو گرام خالص سونا اور 235 کلو گرام خالص چاندی۔ مَیں چاہتا ہوں کہ یہ کمروں کی دیواروں پر چڑھائی جائے۔
من معادل صد و ده تن طلای خالص و معادل دویست و شصت تن نقره خالص برای دیوارهای معبد بزرگ
کچھ کاری گروں کے باقی کاموں کے لئے بھی استعمال ہو سکتا ہے۔ اب مَیں آپ سے پوچھتا ہوں، آج کون میری طرح خوشی سے رب کے کام کے لئے کچھ دینے کو تیار ہے؟“
و برای ساختن اشیایی که صنعتگران خواهند ساخت داده‌ام. چه کسی چنین هدیهٔ سخاوتمندانه‌ای به خدا تقدیم می‌کند؟»
یہ سن کر وہاں حاضر خاندانی سرپرستوں، قبیلوں کے بزرگوں، ہزار ہزار اور سَو سَو فوجیوں پر مقرر افسروں اور بادشاہ کے اعلیٰ سرکاری افسروں نے خوشی سے کام کے لئے ہدیئے دیئے۔
آنگاه رؤسای طایفه‌ها و خاندانها و فرماندهان ارتش و سرپرستان دارایی پادشاه معادل صد و نَود تن طلا، سیصد و هشتاد تن نقره، ششصد و هفتاد و پنج تن برنز و سه هزار و هفتصد و پنجاه تن آهن برای کارهای معبد بزرگ هدیه دادند
اُس دن رب کے گھر کے لئے تقریباً 1,70,000 کلو گرام سونا، سونے کے 10,000 سِکے، 3,40,000 کلو گرام چاندی، 6,10,000 کلو گرام پیتل اور 34,00,000 کلو گرام لوہا جمع ہوا۔
آنگاه رؤسای طایفه‌ها و خاندانها و فرماندهان ارتش و سرپرستان دارایی پادشاه معادل صد و نَود تن طلا، سیصد و هشتاد تن نقره، ششصد و هفتاد و پنج تن برنز و سه هزار و هفتصد و پنجاه تن آهن برای کارهای معبد بزرگ هدیه دادند
جس کے پاس جواہر تھے اُس نے اُنہیں یحی ایل جَیرسونی کے حوالے کر دیا جو خزانچی تھا اور جس نے اُنہیں رب کے گھر کے خزانے میں محفوظ کر لیا۔
هرکس سنگ گرانبهایی داشت، آن را به خزانهٔ معبد بزرگ که مسئولش یحیئیل جرشونی از طایفهٔ لاوی بود، داد.
پوری قوم اِس فراخ دلی کو دیکھ کر خوش ہوئی، کیونکہ سب نے دلی خوشی اور فیاضی سے اپنے ہدیئے رب کو پیش کئے۔ داؤد بادشاہ بھی نہایت خوش ہوا۔
آنگاه مردم شادمانی کردند، زیرا ایشان داوطلبانه و با تمام دل به خداوند هدیه داده بودند. داوود پادشاه نیز بسیار شادمان شد.
اِس کے بعد داؤد نے پوری جماعت کے سامنے رب کی تمجید کر کے کہا، ”اے رب ہمارے باپ اسرائیل کے خدا، ازل سے ابد تک تیری حمد ہو۔
داوود پادشاه در برابر جمعیّت خداوند را ستایش کرد. او گفت: «ای خداوند خدای جدّ ما یعقوب، تو باید جاودانه ستایش شوی،
اے رب، عظمت، قدرت، جلال اور شان و شوکت تیرے ہی ہیں، کیونکہ جو کچھ بھی آسمان اور زمین میں ہے وہ تیرا ہی ہے۔ اے رب، سلطنت تیرے ہاتھ میں ہے، اور تُو تمام چیزوں پر سرفراز ہے۔
ای خداوند، عظمت، قدرت، جلال، پیروزی و شکوه از آن توست و هر آنچه در زمین و آسمان است، از آن توست. پادشاهی از آن توست، تو بر فراز همه سر برافراشته‌ای.
دولت اور عزت تجھ سے ملتی ہے، اور تُو سب پر حکمران ہے۔ تیرے ہاتھ میں طاقت اور قدرت ہے، اور ہر انسان کو تُو ہی طاقت ور اور مضبوط بنا سکتا ہے۔
ثروت و احترام از تو سر چشمه می‌گیرند و تو بر همه فرمانروایی. توانایی و قدرت در دست توست، و این در دست توست که بزرگی و به همه نیرو می‌بخشی.
اے ہمارے خدا، یہ دیکھ کر ہم تیری ستائش اور تیرے جلالی نام کی تعریف کرتے ہیں۔
اکنون ای خدای ما، تو را سپاس می‌گوییم و نام با شکوه تو را نیایش می‌کنیم.
میری اور میری قوم کی کیا حیثیت ہے کہ ہم اِتنی فیاضی سے یہ چیزیں دے سکے؟ آخر ہماری تمام ملکیت تیری طرف سے ہے۔ جو کچھ بھی ہم نے تجھے دے دیا وہ ہمیں تیرے ہاتھ سے ملا ہے۔
«امّا من کیستم و مردم من کیستند که قادرند این هدایا را داوطلبانه به تو تقدیم کنند؟ زیرا همه‌چیز از تو سرچشمه می‌گیرد و از مال تو به خودت داده‌ایم.
اپنے باپ دادا کی طرح ہم بھی تیرے نزدیک پردیسی اور غیرشہری ہیں۔ دنیا میں ہماری زندگی سائے کی طرح عارضی ہے، اور موت سے بچنے کی کوئی اُمید نہیں۔
زیرا ما در برابر تو بیگانه و تبعیدی هستیم، همان‌گونه که اجداد ما بودند، روزهای ما در روی زمین چون سایه‌ای است بدون امید.
اے رب ہمارے خدا، ہم نے یہ سارا تعمیری سامان اِس لئے اکٹھا کیا ہے کہ تیرے مُقدّس نام کے لئے گھر بنایا جائے۔ لیکن حقیقت میں یہ سب کچھ پہلے سے تیرے ہاتھ سے حاصل ہوا ہے۔ یہ پہلے سے تیرا ہی ہے۔
ای خداوند خدای ما! آنچه ما با فراوانی برای ساختن معبدی به نام مقدّس تو تدارک دیده‌ایم از دست تو آمده و همهٔ از آن توست.
اے میرے خدا، مَیں جانتا ہوں کہ تُو انسان کا دل جانچ لیتا ہے، کہ دیانت داری تجھے پسند ہے۔ جو کچھ بھی مَیں نے دیا ہے وہ مَیں نے خوشی سے اور اچھی نیت سے دیا ہے۔ اب مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہے کہ یہاں حاضر تیری قوم نے بھی اِتنی فیاضی سے تجھے ہدیئے دیئے ہیں۔
ای خدای من، من می‌دانم که تو دل را آزمایش می‌کنی و از راستان شادمان می‌گردی، در راستی قلبم، من آزادانه همهٔ این چیزها را کرده‌ام، اکنون می‌بینم مردم تو هم که در اینجا هستند، با میل و شادی به تو هدایا تقدیم می‌کنند.
اے رب ہمارے باپ دادا ابراہیم، اسحاق اور اسرائیل کے خدا، گزارش ہے کہ تُو ہمیشہ تک اپنی قوم کے دلوں میں ایسی ہی تڑپ قائم رکھ۔ عطا کر کہ اُن کے دل تیرے ساتھ لپٹے رہیں۔
ای خداوند خدای اجداد ما ابراهیم، اسحاق و یعقوب، چنین هدف و اندیشه‌هایی را تا ابد در دلهای قوم خود نگه‌دار و دلهایشان را به سوی خود رهنمایی فرما
میرے بیٹے سلیمان کی بھی مدد کر تاکہ وہ پورے دل و جان سے تیرے احکام اور ہدایات پر عمل کرے اور اُس محل کو تکمیل تک پہنچا سکے جس کے لئے مَیں نے تیاریاں کی ہیں۔“
و به پسرم، سلیمان قلبی پر از اشتیاق ده تا فرمانها، دستورات و قوانین تو را بجا آورد تا معبد بزرگی را که من برای آن تدارک دیده بودم بسازد.»
پھر داؤد نے پوری جماعت سے کہا، ”آئیں، رب اپنے خدا کی ستائش کریں!“ چنانچہ سب رب اپنے باپ دادا کے خدا کی تمجید کر کے رب اور بادشاہ کے سامنے منہ کے بل جھک گئے۔
آنگاه داوود به مردم گفت: «خداوند خدایتان را ستایش کنید.» و همهٔ مردم خداوند خدای نیاکانشان را ستایش کردند و در برابر خداوند و پادشاه به خاک افتادند و نیایش کردند.
اگلے دن تمام اسرائیل کے لئے بھسم ہونے والی بہت سی قربانیاں اُن کی مَے کی نذروں سمیت رب کو پیش کی گئیں۔ اِس کے لئے 1,000 جوان بَیلوں، 1,000 مینڈھوں اور 1,000 بھیڑ کے بچوں کو چڑھایا گیا۔ ساتھ ساتھ ذبح کی بےشمار قربانیاں بھی پیش کی گئیں۔
روز بعد برای خداوند قربانی کردند و هدایای سوختنی تقدیم نمودند. هزار گاو، هزار قوچ و هزار برّه با هدایای نوشیدنی و برای تمام اسرائیل با فراوانی قربانی کردند.
اُس دن اُنہوں نے رب کے حضور کھاتے پیتے ہوئے بڑی خوشی منائی۔ پھر اُنہوں نے دوبارہ اِس کی تصدیق کی کہ داؤد کا بیٹا سلیمان ہمارا بادشاہ ہے۔ تیل سے اُسے مسح کر کے اُنہوں نے اُسے رب کے حضور بادشاہ اور صدوق کو امام قرار دیا۔
ایشان در آن روز با شادی فراوان در حضور خداوند خوردند و نوشیدند. آنگاه مردم سلیمان، پسر داوود را برای دومین بار به عنوان پادشاه خود اعلام کردند و او را به عنوان فرمانروا و صادوق را به عنوان کاهن مسح نمودند.
یوں سلیمان اپنے باپ داؤد کی جگہ رب کے تخت پر بیٹھ گیا۔ اُسے کامیابی حاصل ہوئی، اور تمام اسرائیل اُس کے تابع رہا۔
آنگاه سلیمان به جای پدرش داوود بر تخت خداوند نشست و کامیاب شد و همهٔ اسرائیل از او اطاعت کردند.
تمام اعلیٰ افسر، بڑے بڑے فوجی اور داؤد کے باقی بیٹوں نے بھی اپنی تابع داری کا اظہار کیا۔
تمام رهبران و مردان دلاور و همچنین پسران داوود پادشاه وفاداری خود را به سلیمان پادشاه اعلام داشتند.
اسرائیل کے دیکھتے دیکھتے رب نے سلیمان کو بہت سرفراز کیا۔ اُس نے اُس کی سلطنت کو ایسی شان و شوکت سے نوازا جو ماضی میں اسرائیل کے کسی بھی بادشاہ کو حاصل نہیں ہوئی تھی۔
خداوند سلیمان را در نظر اسرائیل بزرگ کرد و به او چنان شکوه شاهانه‌ای داد که به هیچ پادشاهی قبل از او داده نشده بود.
داؤد بن یسّی کُل 40 سال تک اسرائیل کا بادشاہ رہا، 7 سال حبرون میں اور 33 سال یروشلم میں۔
داوود، پسر یَسی بر تمام اسرائیل سلطنت کرد، مدّت سلطنت او بر اسرائیل چهل سال بود او هفت سال در حبرون و سی و سه سال در اورشلیم پادشاهی کرد.
داؤد بن یسّی کُل 40 سال تک اسرائیل کا بادشاہ رہا، 7 سال حبرون میں اور 33 سال یروشلم میں۔
داوود، پسر یَسی بر تمام اسرائیل سلطنت کرد، مدّت سلطنت او بر اسرائیل چهل سال بود او هفت سال در حبرون و سی و سه سال در اورشلیم پادشاهی کرد.
وہ بہت عمر رسیدہ اور عمر، دولت اور عزت سے آسودہ ہو کر انتقال کر گیا۔ پھر سلیمان تخت نشین ہوا۔
آنگاه او در پیری، با عمری دراز، با ثروت و احترام درگذشت و سلیمان پسرش جانشین او شد.
باقی جو کچھ داؤد کی حکومت کے دوران ہوا وہ تینوں کتابوں ’سموایل غیب بین کی تاریخ،‘ ’ناتن نبی کی تاریخ‘ اور ’جاد غیب بین کی تاریخ‘ میں درج ہے۔
کارهای داوود پادشاه از آغاز تا پایان، در اسناد سموئیلِ رائی، ناتانِ نبی و جادِ رائی با تمام رویدادها، چگونگی سلطنت او و توانایی‌ها و وقایعی که برای او و اسرائیل و تمام سرزمینهای اطراف رخ داد، نوشته شده‌اند.
اِن میں اُس کی حکومت اور اثر و رسوخ کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں، نیز وہ کچھ جو اُس کے ساتھ، اسرائیل کے ساتھ اور گرد و نواح کے ممالک کے ساتھ ہوا۔
کارهای داوود پادشاه از آغاز تا پایان، در اسناد سموئیلِ رائی، ناتانِ نبی و جادِ رائی با تمام رویدادها، چگونگی سلطنت او و توانایی‌ها و وقایعی که برای او و اسرائیل و تمام سرزمینهای اطراف رخ داد، نوشته شده‌اند.