Psalms 54

Au chef des chantres. Avec instruments à cordes. Cantique de David. Lorsque les Ziphiens vinrent dire à Saül: David n'est-il pas caché parmi nous? O Dieu! sauve-moi par ton nom, Et rends-moi justice par ta puissance!
داؤد کا زبور۔ حکمت کا یہ گیت تاردار سازوں کے ساتھ گانا ہے۔ یہ اُس وقت سے متعلق ہے جب زیف کے باشندوں نے ساؤل کے پاس جا کر کہا، ”داؤد ہمارے پاس چھپا ہوا ہے۔“ اے اللہ، اپنے نام کے ذریعے سے مجھے چھٹکارا دے! اپنی قدرت کے ذریعے سے میرا انصاف کر!
O Dieu! écoute ma prière, Prête l'oreille aux paroles de ma bouche!
اے اللہ، میری التجا سن، میرے منہ کے الفاظ پر دھیان دے۔
Car des étrangers se sont levés contre moi, Des hommes violents en veulent à ma vie; Ils ne portent pas leurs pensées sur Dieu. -Pause.
کیونکہ پردیسی میرے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ظالم جو اللہ کا لحاظ نہیں کرتے میری جان لینے کے درپَے ہیں۔ (سِلاہ)
Voici, Dieu est mon secours, Le Seigneur est le soutien de mon âme.
لیکن اللہ میرا سہارا ہے، رب میری زندگی قائم رکھتا ہے۔
Le mal retombera sur mes adversaires; Anéantis-les, dans ta fidélité!
وہ میرے دشمنوں کی شرارت اُن پر واپس لائے گا۔ چنانچہ اپنی وفاداری دکھا کر اُنہیں تباہ کر دے!
Je t'offrirai de bon coeur des sacrifices; Je louerai ton nom, ô Eternel! car il est favorable,
مَیں تجھے رضاکارانہ قربانی پیش کروں گا۔ اے رب، مَیں تیرے نام کی ستائش کروں گا، کیونکہ وہ بھلا ہے۔
Car il me délivre de toute détresse, Et mes yeux se réjouissent à la vue de mes ennemis.
کیونکہ اُس نے مجھے ساری مصیبت سے رِہائی دی، اور اب مَیں اپنے دشمنوں کی شکست دیکھ کر خوش ہوں گا۔