Isaiah 60

Lève-toi, sois éclairée, car ta lumière arrive, Et la gloire de l'Eternel se lève sur toi.
”اُٹھ، کھڑی ہو کر چمک اُٹھ! کیونکہ تیرا نور آ گیا ہے، اور رب کا جلال تجھ پر طلوع ہوا ہے۔
Voici, les ténèbres couvrent la terre, Et l'obscurité les peuples; Mais sur toi l'Eternel se lève, Sur toi sa gloire apparaît.
کیونکہ گو زمین پر تاریکی چھائی ہوئی ہے اور اقوام گھنے اندھیرے میں رہتی ہیں، لیکن تجھ پر رب کا نور طلوع ہو رہا ہے، اور اُس کا جلال تجھ پر ظاہر ہو رہا ہے۔
Des nations marchent à ta lumière, Et des rois à la clarté de tes rayons.
اقوام تیرے نور کے پاس اور بادشاہ اُس چمکتی دمکتی روشنی کے پاس آئیں گے جو تجھ پر طلوع ہو گی۔
Porte tes yeux alentour, et regarde: Tous ils s'assemblent, ils viennent vers toi; Tes fils arrivent de loin, Et tes filles sont portées sur les bras.
اپنی نظر اُٹھا کر چاروں طرف دیکھ! سب کے سب جمع ہو کر تیرے پاس آ رہے ہیں۔ تیرے بیٹے دُور دُور سے پہنچ ر ہے ہیں، اور تیری بیٹیوں کو گود میں اُٹھا کر قریب لایا جا رہا ہے۔
Tu tressailliras alors et tu te réjouiras, Et ton coeur bondira et se dilatera, Quand les richesses de la mer se tourneront vers toi, Quand les trésors des nations viendront à toi.
اُس وقت تُو یہ دیکھ کر چمک اُٹھے گی۔ تیرا دل خوشی کے مارے تیزی سے دھڑکنے لگے گا اور کشادہ ہو جائے گا۔ کیونکہ سمندر کے خزانے تیرے پاس لائے جائیں گے، اقوام کی دولت تیرے پاس پہنچے گی۔
Tu seras couverte d'une foule de chameaux, De dromadaires de Madian et d'Epha; Ils viendront tous de Séba; Ils porteront de l'or et de l'encens, Et publieront les louanges de l'Eternel.
اونٹوں کا غول بلکہ مِدیان اور عیفہ کے جوان اونٹ تیرے ملک کو ڈھانپ دیں گے۔ وہ سونے اور بخور سے لدے ہوئے اور رب کی حمد و ثنا کرتے ہوئے ملکِ سبا سے آئیں گے۔
Les troupeaux de Kédar se réuniront tous chez toi; Les béliers de Nebajoth seront à ton service; Ils monteront sur mon autel et me seront agréables, Et je glorifierai la maison de ma gloire.
قیدار کی تمام بھیڑبکریاں تیرے حوالے کی جائیں گی، اور نبایوت کے مینڈھے تیری خدمت کے لئے حاضر ہوں گے۔ اُنہیں میری قربان گاہ پر چڑھایا جائے گا اور مَیں اُنہیں پسند کروں گا۔ یوں مَیں اپنے جلال کے گھر کو شان و شوکت سے آراستہ کروں گا۔
Qui sont ceux-là qui volent comme des nuées, Comme des colombes vers leur colombier?
یہ کون ہیں جو بادلوں کی طرح اور کابُک کے پاس واپس آنے والے کبوتروں کی مانند اُڑ کر آ رہے ہیں؟
Car les îles espèrent en moi, Et les navires de Tarsis sont en tête, Pour ramener de loin tes enfants, Avec leur argent et leur or, A cause du nom de l'Eternel, ton Dieu, Du Saint d'Israël qui te glorifie.
یہ ترسیس کے زبردست بحری جہاز ہیں جو تیرے پاس پہنچ رہے ہیں۔ کیونکہ جزیرے مجھ سے اُمید رکھتے ہیں۔ یہ جہاز تیرے بیٹوں کو اُن کی سونے چاندی سمیت دُوردراز علاقوں سے لے کر آ رہے ہیں۔ یوں رب تیرے خدا کے نام اور اسرائیل کے قدوس کی تعظیم ہو گی جس نے تجھے شان و شوکت سے نوازا ہے۔
Les fils de l'étranger rebâtiront tes murs, Et leurs rois seront tes serviteurs; Car je t'ai frappée dans ma colère, Mais dans ma miséricorde j'ai pitié de toi.
پردیسی تیری دیواریں از سرِ نو تعمیر کریں گے، اور اُن کے بادشاہ تیری خدمت کریں گے۔ کیونکہ گو مَیں نے اپنے غضب میں تجھے سزا دی، لیکن اب مَیں اپنے فضل سے تجھ پر رحم کروں گا۔
Tes portes seront toujours ouvertes, Elles ne seront fermées ni jour ni nuit, Afin de laisser entrer chez toi les trésors des nations, Et leurs rois avec leur suite.
تیری فصیل کے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔ اُنہیں نہ دن کو بند کیا جائے گا، نہ رات کو تاکہ اقوام کا مال و دولت اور اُن کے گرفتار کئے گئے بادشاہوں کو شہر کے اندر لایا جا سکے۔
Car la nation et le royaume qui ne te serviront pas périront, Ces nations-là seront exterminées.
کیونکہ جو قوم یا سلطنت تیری خدمت کرنے سے انکار کرے وہ برباد ہو جائے گی، اُسے پورے طور پر تباہ کیا جائے گا۔
La gloire du Liban viendra chez toi, Le cyprès, l'orme et le buis, tous ensemble, Pour orner le lieu de mon sanctuaire, Et je glorifierai la place où reposent mes pieds.
لبنان کی شان و شوکت تیرے سامنے حاضر ہو گی۔ جونیپر، صنوبر اور سرو کے درخت مل کر تیرے پاس آئیں گے تاکہ میرے مقدِس کو آراستہ کریں۔ یوں مَیں اپنے پاؤں کی چوکی کو جلال دوں گا۔
Les fils de tes oppresseurs viendront s'humilier devant toi, Et tous ceux qui te méprisaient se prosterneront à tes pieds; Ils t'appelleront ville de l'Eternel, Sion du Saint d'Israël.
تجھ پر ظلم کرنے والوں کے بیٹے جھک جھک کر تیرے حضور آئیں گے، تیری تحقیر کرنے والے تیرے پاؤں کے سامنے اوندھے منہ ہو جائیں گے۔ وہ تجھے ’رب کا شہر‘ اور ’اسرائیل کے قدوس کا صیون‘ قرار دیں گے۔
Au lieu que tu étais délaissée et haïe, Et que personne ne te parcourait, Je ferai de toi un ornement pour toujours, Un sujet de joie de génération en génération.
پہلے تجھے ترک کیا گیا تھا، لوگ تجھ سے نفرت رکھتے تھے، اور تجھ میں سے کوئی نہیں گزرتا تھا۔ لیکن اب مَیں تجھے ابدی فخر کا باعث بنا دوں گا، اور تمام نسلیں تجھے دیکھ کر خوش ہوں گی۔
Tu suceras le lait des nations, Tu suceras la mamelle des rois; Et tu sauras que je suis l'Eternel, ton sauveur, Ton rédempteur, le puissant de Jacob.
تُو اقوام کا دودھ پیئے گی، اور بادشاہ تجھے دودھ پلائیں گے۔ تب تُو جان لے گی کہ مَیں رب تیرا نجات دہندہ ہوں، کہ مَیں جو یعقوب کا زبردست سورما ہوں تیرا چھڑانے والا ہوں۔
Au lieu de l'airain je ferai venir de l'or, Au lieu du fer je ferai venir de l'argent, Au lieu du bois, de l'airain, Et au lieu des pierres, du fer; Je ferai régner sur toi la paix, Et dominer la justice.
مَیں تیرے پیتل کو سونے میں، تیرے لوہے کو چاندی میں، تیری لکڑی کو پیتل میں اور تیرے پتھر کو لوہے میں بدلوں گا۔ مَیں سلامتی کو تیری محافظ اور راستی کو تیری نگران بناؤں گا۔
On n'entendra plus parler de violence dans ton pays, Ni de ravage et de ruine dans ton territoire; Tu donneras à tes murs le nom de salut, Et à tes portes celui de gloire.
اب سے تیرے ملک میں نہ تشدد کا ذکر ہو گا، نہ بربادی و تباہی کا۔ اب سے تیری چاردیواری ’نجات‘ اور تیرے دروازے ’حمد و ثنا‘ کہلائیں گے۔
Ce ne sera plus le soleil qui te servira de lumière pendant le jour, Ni la lune qui t'éclairera de sa lueur; Mais l'Eternel sera ta lumière à toujours, Ton Dieu sera ta gloire.
آئندہ تجھے نہ دن کے وقت سورج، نہ رات کے وقت چاند کی ضرورت ہو گی، کیونکہ رب ہی تیری ابدی روشنی ہو گا، تیرا خدا ہی تیری آب و تاب ہو گا۔
Ton soleil ne se couchera plus, Et ta lune ne s'obscurcira plus; Car l'Eternel sera ta lumière à toujours, Et les jours de ton deuil seront passés.
آئندہ تیرا سورج کبھی غروب نہیں ہو گا، تیرا چاند کبھی نہیں گھٹے گا۔ کیونکہ رب تیرا ابدی نور ہو گا، اور ماتم کے تیرے دن ختم ہو جائیں گے۔
Il n'y aura plus que des justes parmi ton peuple, Ils posséderont à toujours le pays; C'est le rejeton que j'ai planté, l'oeuvre de mes mains, Pour servir à ma gloire.
تب تیری قوم کے تمام افراد راست باز ہوں گے، اور ملک ہمیشہ تک اُن کی ملکیت رہے گا۔ کیونکہ وہ میرے ہاتھ سے لگائی ہوئی پنیری ہوں گے، میرے ہاتھ کا کام جس سے مَیں اپنا جلال ظاہر کروں گا۔
Le plus petit deviendra un millier, Et le moindre une nation puissante. Moi, l'Eternel, je hâterai ces choses en leur temps.
تب سب سے چھوٹے خاندان کی تعداد بڑھ کر ہزار افراد پر مشتمل ہو گی، سب سے کمزور کنبہ طاقت ور قوم بنے گا۔ مقررہ وقت پر مَیں، رب یہ سب کچھ تیزی سے انجام دوں گا۔“