مردم اسرائیل گفتند: «در اسرائیل ده طایفهٔ دیگر هست، بنابراین ما ده برابر بیشتر از شما به گردن پادشاه حق داریم. پس چرا سایر طایفهها را در آوردن پادشاه دعوت نکردید؟ بهخاطر داشته باشید که ما اولین کسانی بودیم که پیشنهاد کردیم او را دوباره بیاوریم تا پادشاه ما باشد.»
امّا مردم یهودا در ادّعای خود خشنتر از مردم اسرائیل بودند.
توبھی اسرائیل کے مردوں نے اعتراض کیا، ”ہمارے دس قبیلے ہیں، اِس لئے ہمارا بادشاہ کی خدمت کرنے کا دس گُنا زیادہ حق ہے۔ تو پھر آپ ہمیں حقیر کیوں جانتے ہیں؟ ہم نے تو پہلے اپنے بادشاہ کو واپس لانے کی بات کی تھی۔“ یوں بحث مباحثہ جاری رہا، لیکن یہوداہ کے مردوں کی باتیں زیادہ سخت تھیں۔