Ó, střeva má, střeva má, bolest trpím, ó osrdí mé, kormoutí se ve mně srdce mé, nemohuť mlčeti. Nebo hlas trouby slyšíš, duše má, a prokřikování vojenské.
ہائے، میری تڑپتی جان، میری تڑپتی جان! مَیں درد کے مارے پیچ و تاب کھا رہا ہوں۔ ہائے، میرا دل! وہ بےقابو ہو کر دھڑک رہا ہے۔ مَیں خاموش نہیں رہ سکتا، کیونکہ نرسنگے کی آواز اور جنگ کے نعرے میرے کان تک پہنچ گئے ہیں۔