Protož vida všecken Izrael, že by je král oslyšel, odpověděl lid králi, řkouce: Jakýž máme díl v Davidovi? Ani dědictví nemáme v synu Izai. Jeden každý k stanům svým, ó Izraeli! Nyní opatř dům svůj, Davide. Odšel tedy všecken Izrael k stanům svým,
جب اسرائیلیوں نے دیکھا کہ بادشاہ ہماری بات سننے کے لئے تیار نہیں ہے تو اُنہوں نے اُس سے کہا، ”نہ ہمیں داؤد سے میراث میں کچھ ملے گا، نہ یسّی کے بیٹے سے کچھ ملنے کی اُمید ہے۔ اے اسرائیل، سب اپنے اپنے گھر واپس چلیں! اے داؤد، اب اپنا گھر خود سنبھال لو!“ یہ کہہ کر وہ سب چلے گئے۔