پھر مَیں نے ایک اَور طاقت ور فرشتہ دیکھا۔ وہ بادل اوڑھے ہوئے آسمان سے اُتر رہا تھا اور اُس کے سر کے اوپر قوسِ قزح تھی۔ اُس کا چہرہ سورج جیسا تھا اور اُس کے پاؤں آگ کے ستون جیسے۔
اللہ کے نام کی قَسم کھائی، اُس کے نام کی جو ازل سے ابد تک زندہ ہے اور جس نے آسمانوں، زمین اور سمندر کو اُن تمام چیزوں سمیت خلق کیا جو اُن میں ہیں۔ فرشتے نے کہا، ”اب دیر نہیں ہو گی۔
چنانچہ مَیں نے فرشتے کے پاس جا کر اُس سے گزارش کی کہ وہ مجھے چھوٹا طومار دے۔ اُس نے مجھ سے کہا، ”اِسے لے اور کھا لے۔ یہ تیرے منہ میں شہد کی طرح میٹھا لگے گا، لیکن تیرے معدے میں کڑواہٹ پیدا کرے گا۔“
مَیں نے چھوٹے طومار کو فرشتے کے ہاتھ سے لے کر اُسے کھا لیا۔ میرے منہ میں تو وہ شہد کی طرح میٹھا لگ رہا تھا، لیکن معدے میں جا کر اُس نے کڑواہٹ پیدا کر دی۔