اُن پر افسوس جو دوسروں کو نقصان پہنچانے کے منصوبے باندھتے اور اپنے بستر پر ہی سازشیں کرتے ہیں۔ پَو پھٹتے ہی وہ اُٹھ کر اُنہیں پورا کرتے ہیں، کیونکہ وہ یہ کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔
چنانچہ رب فرماتا ہے، ”مَیں اِس قوم پر آفت کا منصوبہ باندھ رہا ہوں، ایسا پھندا جس میں سے تم اپنی گردنوں کو نکال نہیں سکو گے۔ تب تم سر اُٹھا کر نہیں پھرو گے، کیونکہ وقت بُرا ہی ہو گا۔
اُس دن لوگ اپنے گیتوں میں تمہارا مذاق اُڑائیں گے، وہ ماتم کا تلخ گیت گا کر تمہیں لعن طعن کریں گے، ’ہائے، ہم سراسر تباہ ہو گئے ہیں! میری قوم کی موروثی زمین دوسروں کے ہاتھ میں آ گئی ہے۔ وہ کس طرح مجھ سے چھین لی گئی ہے! ہمارے کام کے جواب میں ہمارے کھیت دوسروں میں تقسیم ہو رہے ہیں‘۔“
اے یعقوب کے گھرانے، کیا تجھے اِس طرح کی باتیں کرنی چاہئیں، ”کیا رب ناراض ہے؟ کیا وہ ایسا کام کرے گا؟“ رب فرماتا ہے، ”یہ بات درست ہے کہ مَیں اُس سے مہربان باتیں کرتا ہوں جو صحیح راہ پر چلے۔
لیکن کافی دیر سے میری قوم دشمن بن کر اُٹھ کھڑی ہوئی ہے۔ جن لوگوں کا جنگ کرنے سے تعلق ہی نہیں اُن سے تم چادر تک سب کچھ چھین لیتے ہو جب وہ اپنے آپ کو محفوظ سمجھ کر تمہارے پاس سے گزرتے ہیں۔
اے یعقوب کی اولاد، ایک دن مَیں تم سب کو یقیناً جمع کروں گا۔ تب مَیں اسرائیل کا بچا ہوا حصہ یوں اکٹھا کروں گا جس طرح بھیڑبکریوں کو باڑے میں یا ریوڑ کو چراگاہ میں۔ ملک میں چاروں طرف ہجوموں کا شور مچے گا۔
ایک راہنما اُن کے آگے آگے چلے گا جو اُن کے لئے راستہ کھولے گا۔ تب وہ شہر کے دروازے کو توڑ کر اُس میں سے نکلیں گے۔ اُن کا بادشاہ اُن کے آگے آگے چلے گا، رب خود اُن کی راہنمائی کرے گا۔“