تمام اقوام اُس کی اور اُس کے بیٹے اور پوتے کی خدمت کریں گی۔ پھر ایک وقت آئے گا کہ بابل کی حکومت ختم ہو جائے گی۔ تب متعدد قومیں اور بڑے بڑے بادشاہ اُسے اپنے ہی تابع کر لیں گے۔
لیکن اِس وقت لازم ہے کہ ہر قوم اور سلطنت شاہِ بابل نبوکدنضر کی خدمت کر کے اُس کا جوا قبول کرے۔ جو انکار کرے اُسے مَیں تلوار، کال اور مہلک بیماریوں سے اُس وقت تک سزا دوں گا جب تک وہ پورے طور پر نبوکدنضر کے ہاتھ سے تباہ نہ ہو جائے۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
چنانچہ اپنے نبیوں، فال گیروں، خواب دیکھنے والوں، قسمت کا حال بتانے والوں اور جادوگروں پر دھیان نہ دو جب وہ تمہیں بتاتے ہیں کہ تم شاہِ بابل کی خدمت نہیں کرو گے۔
لیکن جو قوم شاہِ بابل کا جوا قبول کر کے اُس کی خدمت کرے اُسے مَیں اُس کے اپنے ملک میں رہنے دوں گا، اور وہ اُس کی کھیتی باڑی کر کے اُس میں بسے گی۔ یہ رب کا فرمان ہے‘۔“
مَیں نے یہی پیغام یہوداہ کے بادشاہ صِدقیاہ کو بھی سنایا۔ مَیں بولا، ”شاہِ بابل کے جوئے کو قبول کر کے اُس کی اور اُس کی قوم کی خدمت کرو تو تم زندہ رہو گے۔
کیا ضرورت ہے کہ تُو اپنی قوم سمیت تلوار، کال اور مہلک بیماریوں کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائے؟ کیونکہ رب نے فرمایا ہے کہ ہر قوم جو شاہِ بابل کی خدمت کرنے سے انکار کرے اُس کا یہی انجام ہو گا۔
رب فرماتا ہے، ’مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا بلکہ وہ میرا نام لے کر جھوٹی پیش گوئیاں سنا رہے ہیں۔ اگر تم اُن کی سنو تو مَیں تمہیں منتشر کر دوں گا، اور تم نبوّت کرنے والے اُن نبیوں سمیت ہلاک ہو جاؤ گے‘۔“
پھر مَیں اماموں اور پوری قوم سے مخاطب ہوا، ”رب فرماتا ہے، ’اُن نبیوں کی نہ سنو جو نبوّت کر کے کہتے ہیں کہ اب رب کے گھر کا سامان جلد ہی ملکِ بابل سے واپس لایا جائے گا۔ وہ تمہیں جھوٹی پیش گوئیاں بیان کر رہے ہیں۔
اگر یہ لوگ واقعی نبی ہوں اور اِنہیں رب کا کلام ملا ہو تو اِنہیں رب کے گھر، شاہی محل اور یروشلم میں اب تک بچے ہوئے سامان کے لئے دعا کرنی چاہئے۔ وہ رب الافواج سے شفاعت کریں کہ یہ چیزیں ملکِ بابل نہ لے جائی جائیں بلکہ یہیں رہیں۔
اب تک پیتل کے ستون، پیتل کا حوض بنام سمندر، پانی کے باسن اُٹھانے والی ہتھ گاڑیاں اور اِس شہر کا باقی بچا ہوا سامان یہیں موجود ہے۔ نبوکدنضر نے اِنہیں اُس وقت اپنے ساتھ نہیں لیا تھا جب وہ یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یروشلم اور یہوداہ کے تمام شرفا سمیت جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے گیا تھا۔ لیکن رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے اِن چیزوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ جتنی بھی قیمتی چیزیں اب تک رب کے گھر، شاہی محل یا یروشلم میں کہیں اَور بچ گئی ہیں وہ بھی ملکِ بابل میں پہنچائی جائیں گی۔ وہیں وہ اُس وقت تک رہیں گی جب تک مَیں اُن پر نظر ڈال کر اُنہیں اِس جگہ واپس نہ لاؤں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
اب تک پیتل کے ستون، پیتل کا حوض بنام سمندر، پانی کے باسن اُٹھانے والی ہتھ گاڑیاں اور اِس شہر کا باقی بچا ہوا سامان یہیں موجود ہے۔ نبوکدنضر نے اِنہیں اُس وقت اپنے ساتھ نہیں لیا تھا جب وہ یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یروشلم اور یہوداہ کے تمام شرفا سمیت جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے گیا تھا۔ لیکن رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے اِن چیزوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ جتنی بھی قیمتی چیزیں اب تک رب کے گھر، شاہی محل یا یروشلم میں کہیں اَور بچ گئی ہیں وہ بھی ملکِ بابل میں پہنچائی جائیں گی۔ وہیں وہ اُس وقت تک رہیں گی جب تک مَیں اُن پر نظر ڈال کر اُنہیں اِس جگہ واپس نہ لاؤں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
اب تک پیتل کے ستون، پیتل کا حوض بنام سمندر، پانی کے باسن اُٹھانے والی ہتھ گاڑیاں اور اِس شہر کا باقی بچا ہوا سامان یہیں موجود ہے۔ نبوکدنضر نے اِنہیں اُس وقت اپنے ساتھ نہیں لیا تھا جب وہ یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یروشلم اور یہوداہ کے تمام شرفا سمیت جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے گیا تھا۔ لیکن رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے اِن چیزوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ جتنی بھی قیمتی چیزیں اب تک رب کے گھر، شاہی محل یا یروشلم میں کہیں اَور بچ گئی ہیں وہ بھی ملکِ بابل میں پہنچائی جائیں گی۔ وہیں وہ اُس وقت تک رہیں گی جب تک مَیں اُن پر نظر ڈال کر اُنہیں اِس جگہ واپس نہ لاؤں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“
اب تک پیتل کے ستون، پیتل کا حوض بنام سمندر، پانی کے باسن اُٹھانے والی ہتھ گاڑیاں اور اِس شہر کا باقی بچا ہوا سامان یہیں موجود ہے۔ نبوکدنضر نے اِنہیں اُس وقت اپنے ساتھ نہیں لیا تھا جب وہ یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یروشلم اور یہوداہ کے تمام شرفا سمیت جلاوطن کر کے ملکِ بابل لے گیا تھا۔ لیکن رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے اِن چیزوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ جتنی بھی قیمتی چیزیں اب تک رب کے گھر، شاہی محل یا یروشلم میں کہیں اَور بچ گئی ہیں وہ بھی ملکِ بابل میں پہنچائی جائیں گی۔ وہیں وہ اُس وقت تک رہیں گی جب تک مَیں اُن پر نظر ڈال کر اُنہیں اِس جگہ واپس نہ لاؤں۔‘ یہ رب کا فرمان ہے۔“