اور ایک دن سارئی نے ابرام سے کہا، ”رب نے مجھے بچے پیدا کرنے سے محروم رکھا ہے، اِس لئے میری لونڈی کے ساتھ ہم بستر ہوں۔ شاید مجھے اُس کی معرفت بچہ مل جائے۔“ ابرام نے سارئی کی بات مان لی۔
چنانچہ سارئی نے اپنی مصری لونڈی ہاجرہ کو اپنے شوہر ابرام کو دے دیا تاکہ وہ اُس کی بیوی بن جائے۔ اُس وقت ابرام کو کنعان میں بستے ہوئے دس سال ہو گئے تھے۔
تب سارئی نے ابرام سے کہا، ”جو ظلم مجھ پر کیا جا رہا ہے وہ آپ ہی پر آئے۔ مَیں نے خود اِسے آپ کے بازوؤں میں دے دیا تھا۔ اب جب اِسے معلوم ہوا ہے کہ اُمید سے ہے تو مجھے حقیر جاننے لگی ہے۔ رب میرے اور آپ کے درمیان فیصلہ کرے۔“
ابرام نے جواب دیا، ”دیکھو، یہ تمہاری لونڈی ہے اور تمہارے اختیار میں ہے۔ جو تمہارا جی چاہے اُس کے ساتھ کرو۔“ اِس پر سارئی اُس سے اِتنا بُرا سلوک کرنے لگی کہ ہاجرہ فرار ہو گئی۔
رب کے اُس کے ساتھ بات کرنے کے بعد ہاجرہ نے اُس کا نام ’اتا ایل روئی‘ یعنی ’تُو ایک معبود ہے جو مجھے دیکھتا ہے‘ رکھا۔ اُس نے کہا، ”کیا مَیں نے واقعی اُس کے پیچھے دیکھا ہے جس نے مجھے دیکھا ہے؟“