مَیں تیرے منہ کو پھیر دوں گا، تیرے منہ میں کانٹے ڈال کر تجھے پوری فوج سمیت نکال دوں گا۔ شاندار وردیوں سے آراستہ تیرے تمام گھڑسوار اور فوجی اپنے گھوڑوں سمیت نکل آئیں گے، گو تیری بڑی فوج کے مرد چھوٹی اور بڑی ڈھالیں اُٹھائے پھریں گے، اور ہر ایک تلوار سے لیس ہو گا۔
متعدد دنوں کے بعد تجھے ملکِ اسرائیل پر حملہ کرنے کے لئے بُلایا جائے گا جسے ابھی جنگ سے چھٹکارا ملا ہو گا اور جس کے جلاوطن دیگر بہت سی قوموں میں سے واپس آ گئے ہوں گے۔ گو اسرائیل کا پہاڑی علاقہ بڑی دیر سے برباد ہوا ہو گا، لیکن اُس وقت اُس کے باشندے جلاوطنی سے واپس آ کر امن و امان سے اُس میں بسیں گے۔
تُو کہے گا، ”یہ ملک کھلا ہے، اور اُس کے باشندے آرام اور سکون کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ آؤ، مَیں اُن پر حملہ کروں، کیونکہ وہ اپنی حفاظت نہیں کر سکتے۔ نہ اُن کی چاردیواری ہے، نہ دروازہ یا کنڈا۔
مَیں اسرائیلیوں کو لُوٹ لوں گا۔ جو شہر پہلے کھنڈرات تھے لیکن اب نئے سرے سے آباد ہوئے ہیں اُن پر مَیں ٹوٹ پڑوں گا۔ جو جلاوطن دیگر اقوام سے واپس آ گئے ہیں اُن کی دولت مَیں چھین لوں گا۔ کیونکہ اُنہیں کافی مال مویشی حاصل ہوئے ہیں، اور اب وہ دنیا کے مرکز میں آ بسے ہیں۔“
سبا، ددان اور ترسیس کے تاجر اور بزرگ پوچھیں گے کہ کیا تُو نے واقعی اپنے فوجیوں کو لُوٹ مار کے لئے اکٹھا کر لیا ہے؟ کیا تُو واقعی سونا چاندی، مال مویشی اور باقی بہت سی دولت چھیننا چاہتا ہے؟‘
میری قوم اسرائیل پر دھاوا بول دیں گے۔ وہ اُس پر بادل کی طرح چھا جائیں گے۔ اے جوج، اُن آخری دنوں میں مَیں خود تجھے اپنے ملک پر حملہ کرنے دوں گا تاکہ دیگر اقوام مجھے جان لیں۔ کیونکہ جو کچھ مَیں اُن کے دیکھتے دیکھتے تیرے ساتھ کروں گا اُس سے میرا مُقدّس کردار اُن پر ظاہر ہو جائے گا۔
رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ تُو وہی ہے جس کا ذکر مَیں نے ماضی میں کیا تھا۔ کیونکہ ماضی میں میرے خادم یعنی اسرائیل کے نبی کافی سالوں سے پیش گوئی کرتے رہے کہ مَیں تجھے اسرائیل کے خلاف بھیجوں گا۔
سب میرے سامنے تھرتھرا اُٹھیں گے، خواہ مچھلیاں ہوں یا پرندے، خواہ زمین پر چلنے اور رینگنے والے جانور ہوں یا انسان۔ پہاڑ اُن کی گزرگاہوں سمیت خاک میں ملائے جائیں گے، اور ہر دیوار گر جائے گی۔
مَیں اُن میں مہلک بیماریاں اور قتل و غارت پھیلا کر اُن کی عدالت کروں گا۔ ساتھ ساتھ مَیں موسلادھار بارش، اولے، آگ اور گندھک جوج اور اُس کی بین الاقوامی فوج پر برسا دوں گا۔