یروشلم کے باشندوں نے یہورام کے سب سے چھوٹے بیٹے اخزیاہ کو تخت پر بٹھا دیا۔ باقی تمام بیٹوں کو اُن لٹیروں نے قتل کیا تھا جو عربوں کے ساتھ شاہی لشکرگاہ میں گھس آئے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ یہوداہ کے بادشاہ یہورام کا بیٹا اخزیاہ بادشاہ بنا۔
اِن ہی کے مشورے پر وہ اسرائیل کے بادشاہ یورام بن اخی اب کے ساتھ مل کر شام کے بادشاہ حزائیل سے لڑنے کے لئے نکلا۔ جب رامات جِلعاد کے قریب جنگ چھڑ گئی تو یورام شام کے فوجیوں کے ہاتھوں زخمی ہوا
اور میدانِ جنگ کو چھوڑ کر یزرعیل واپس آیا تاکہ زخم بھر جائیں۔ جب وہ وہاں ٹھہرا ہوا تھا تو یہوداہ کا بادشاہ اخزیاہ بن یہورام اُس کا حال پوچھنے کے لئے یزرعیل آیا۔
لیکن اللہ کی مرضی تھی کہ یہ ملاقات اخزیاہ کی ہلاکت کا باعث بنے۔ وہاں پہنچ کر وہ یورام کے ساتھ یاہو بن نِمسی سے ملنے کے لئے نکلا، وہی یاہو جسے رب نے مسح کر کے اخی اب کے خاندان کو نیست و نابود کرنے کے لئے مخصوص کیا تھا۔
اخی اب کے خاندان کی عدالت کرتے کرتے یاہو کی ملاقات یہوداہ کے کچھ افسروں اور اخزیاہ کے بعض رشتے داروں سے ہوئی جو اخزیاہ کی خدمت میں اُس کے ساتھ آئے تھے۔ اِنہیں قتل کر کے
یاہو اخزیاہ کو ڈھونڈنے لگا۔ پتا چلا کہ وہ سامریہ شہر میں چھپ گیا ہے۔ اُسے یاہو کے پاس لایا گیا جس نے اُسے قتل کر دیا۔ توبھی اُسے عزت کے ساتھ دفن کیا گیا، کیونکہ لوگوں نے کہا، ”آخر وہ یہوسفط کا پوتا ہے جو پورے دل سے رب کا طالب رہا۔“ اُس وقت اخزیاہ کے خاندان میں کوئی نہ پایا گیا جو بادشاہ کا کام سنبھال سکتا۔
لیکن اخزیاہ کی سگی بہن یہوسبع نے اخزیاہ کے چھوٹے بیٹے یوآس کو چپکے سے اُن شہزادوں میں سے نکال لیا جنہیں قتل کرنا تھا اور اُسے اُس کی دایہ کے ساتھ ایک سٹور میں چھپا دیا جس میں بستر وغیرہ محفوظ رکھے جاتے تھے۔ وہاں وہ عتلیاہ کی گرفت سے محفوظ رہا۔ یہوسبع یہویدع امام کی بیوی تھی۔