عتلیاہ کی حکومت کے ساتویں سال میں یہویدع نے جرٲت کر کے سَو سَو فوجیوں پر مقرر پانچ افسروں سے عہد باندھا۔ اُن کے نام عزریاہ بن یروحام، اسمٰعیل بن یوحنان، عزریاہ بن عوبید، معسیاہ بن عدایاہ اور اِلی سافط بن زِکری تھے۔
اللہ کے گھر میں پوری جماعت نے جوان بادشاہ یوآس کے ساتھ عہد باندھا۔ یہویدع اُن سے مخاطب ہوا، ”ہمارے بادشاہ کا بیٹا ہی ہم پر حکومت کرے، کیونکہ رب نے مقرر کیا ہے کہ داؤد کی اولاد یہ ذمہ داری سنبھالے۔
خدمت کرنے والے اماموں اور لاویوں کے سوا کوئی اَور رب کے گھر میں داخل نہ ہو۔ صرف یہی اندر جا سکتے ہیں، کیونکہ رب نے اُنہیں اِس خدمت کے لئے مخصوص کیا ہے۔ لازم ہے کہ پوری قوم رب کی ہدایات پر عمل کرے۔
باقی لاوی بادشاہ کے ارد گرد دائرہ بنا کر اپنے ہتھیاروں کو پکڑے رکھیں اور جہاں بھی وہ جائے اُسے گھیرے رکھیں۔ جو بھی رب کے گھر میں گھسنے کی کوشش کرے اُسے مار ڈالنا۔“
لاوی اور یہوداہ کے اِن تمام مردوں نے ایسا ہی کیا۔ اگلے سبت کے دن سب اپنے بندوں سمیت اُس کے پاس آئے، وہ بھی جن کی ڈیوٹی تھی اور وہ بھی جن کی اب چھٹی تھی۔ کیونکہ یہویدع نے خدمت کرنے والوں میں سے کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔
پھر اُس نے فوجیوں کو بادشاہ کے ارد گرد کھڑا کیا۔ ہر ایک اپنے ہتھیار پکڑے تیار تھا۔ قربان گاہ اور رب کے گھر کے درمیان اُن کا دائرہ رب کے گھر کی جنوبی دیوار سے لے کر اُس کی شمالی دیوار تک پھیلا ہوا تھا۔
پھر وہ یوآس کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج رکھ کر اُسے قوانین کی کتاب دے دی۔ یوں یوآس کو بادشاہ بنا دیا گیا۔ اُنہوں نے اُسے مسح کیا اور بلند آواز سے نعرہ لگانے لگے، ”بادشاہ زندہ باد!“
تو کیا دیکھتی ہے کہ نیا بادشاہ دروازے کے قریب اُس ستون کے پاس کھڑا ہے جہاں بادشاہ رواج کے مطابق کھڑا ہوتا ہے، اور وہ افسروں اور تُرم بجانے والوں سے گھرا ہوا ہے۔ تمام اُمّت بھی ساتھ کھڑی تُرم بجا بجا کر خوشی منا رہی ہے۔ ساتھ ساتھ گلوکار اپنے ساز بجا کر حمد کے گیت گانے میں راہنمائی کر رہے ہیں۔ عتلیاہ رنجش کے مارے اپنے کپڑے پھاڑ کر چیخ اُٹھی، ”غداری، غداری!“
یہویدع امام نے سَو سَو فوجیوں پر مقرر اُن افسروں کو بُلایا جن کے سپرد فوج کی گئی تھی اور اُنہیں حکم دیا، ”اُسے باہر لے جائیں، کیونکہ مناسب نہیں کہ اُسے رب کے گھر کے پاس مارا جائے۔ اور جو بھی اُس کے پیچھے آئے اُسے تلوار سے مار دینا۔“
اِس کے بعد سب بعل کے مندر پر ٹوٹ پڑے اور اُسے ڈھا دیا۔ اُس کی قربان گاہوں اور بُتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اُنہوں نے بعل کے پجاری متان کو قربان گاہوں کے سامنے ہی مار ڈالا۔
یہویدع نے اماموں اور لاویوں کو دوبارہ رب کے گھر کو سنبھالنے کی ذمہ داری دی۔ داؤد نے اُنہیں خدمت کے لئے گروہوں میں تقسیم کیا تھا۔ اُس کی ہدایات کے مطابق اُن ہی کو خوشی مناتے اور گیت گاتے ہوئے بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرنی تھیں، جس طرح موسیٰ کی شریعت میں لکھا ہے۔
پھر وہ سَو سَو فوجیوں پر مقرر افسروں، اثر و رسوخ والوں، قوم کے حکمرانوں اور باقی پوری اُمّت کے ہمراہ جلوس نکال کر بادشاہ کو بالائی دروازے سے ہو کر شاہی محل میں لے گیا۔ وہاں اُنہوں نے بادشاہ کو تخت پر بٹھا دیا،