II Peter 3

hanc ecce vobis carissimi secundam scribo epistulam in quibus excito vestram in commonitione sinceram mentem
عزیزو، یہ اب دوسرا خط ہے جو مَیں نے آپ کو لکھ دیا ہے۔ دونوں خطوں میں مَیں نے کئی باتوں کی یاد دلا کر آپ کے ذہنوں میں پاک سوچ اُبھارنے کی کوشش کی۔
ut memores sitis eorum quae praedixi verborum a sanctis prophetis et apostolorum vestrorum praeceptorum Domini et salvatoris
مَیں چاہتا ہوں کہ آپ وہ کچھ یاد رکھیں جس کی پیش گوئی مُقدّس نبیوں نے کی تھی اور ساتھ ساتھ ہمارے خداوند اور نجات دہندہ کا وہ حکم بھی جو آپ کو اپنے رسولوں کی معرفت ملا۔
hoc primum scientes quod venient in novissimis diebus in deceptione inlusores iuxta proprias concupiscentias ambulantes
اوّل آپ کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اِن آخری دنوں میں ایسے لوگ آئیں گے جو مذاق اُڑا کر اپنی شہوتوں کے قبضے میں رہیں گے۔
dicentes ubi est promissio aut adventus eius ex quo enim patres dormierunt omnia sic perseverant ab initio creaturae
وہ پوچھیں گے، ”عیسیٰ نے آنے کا وعدہ تو کیا، لیکن وہ کہاں ہے؟ ہمارے باپ دادا تو مر چکے ہیں، اور دنیا کی تخلیق سے لے کر آج تک سب کچھ ویسے کا ویسا ہی ہے۔“
latet enim eos hoc volentes quod caeli erant prius et terra de aqua et per aquam consistens Dei verbo
لیکن یہ لوگ نظرانداز کرتے ہیں کہ قدیم زمانے میں اللہ کے حکم پر آسمانوں کی تخلیق ہوئی اور زمین پانی میں سے اور پانی کے ذریعے وجود میں آئی۔
per quae ille tunc mundus aqua inundatus periit
اِسی پانی کے ذریعے قدیم زمانے کی دنیا پر سیلاب آیا اور سب کچھ تباہ ہوا۔
caeli autem qui nunc sunt et terra eodem verbo repositi sunt igni servati in diem iudicii et perditionis impiorum hominum
اور اللہ کے اِسی حکم نے موجودہ آسمان اور زمین کو آگ کے لئے محفوظ کر رکھا ہے، اُس دن کے لئے جب بےدین لوگوں کی عدالت کی جائے گی اور وہ ہلاک ہو جائیں گے۔
unum vero hoc non lateat vos carissimi quia unus dies apud Dominum sicut mille anni et mille anni sicut dies unus
لیکن میرے عزیزو، ایک بات آپ سے پوشیدہ نہ رہے۔ خداوند کے نزدیک ایک دن ہزار سال کے برابر ہے اور ہزار سال ایک دن کے برابر۔
non tardat Dominus promissi sed patienter agit propter vos nolens aliquos perire sed omnes ad paenitentiam reverti
خداوند اپنا وعدہ پورا کرنے میں دیر نہیں کرتا جس طرح کچھ لوگ سمجھتے ہیں بلکہ وہ تو آپ کی خاطر صبر کر رہا ہے۔ کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ کوئی ہلاک ہو جائے بلکہ یہ کہ سب توبہ کی نوبت تک پہنچیں۔
adveniet autem dies Domini ut fur in qua caeli magno impetu transient elementa vero calore solventur
لیکن خداوند کا دن چور کی طرح آئے گا۔ آسمان بڑے شور کے ساتھ ختم ہو جائیں گے، اجرامِ فلکی آگ میں پگھل جائیں گے اور زمین اُس کے کاموں سمیت ظاہر ہو کر عدالت میں پیش کی جائے گی۔
cum haec igitur omnia dissolvenda sint quales oportet esse vos in sanctis conversationibus et pietatibus
اب سوچیں، اگر سب کچھ اِس طرح ختم ہو جائے گا تو پھر آپ کس قسم کے لوگ ہونے چاہئیں؟ آپ کو مُقدّس اور خدا ترس زندگی گزارتے ہوئے
expectantes et properantes in adventum Dei diei per quam caeli ardentes solventur et elementa ignis ardore tabescent
اللہ کے دن کی راہ دیکھنی چاہئے۔ ہاں، آپ کو یہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ دن جلدی آئے جب آسمان جل جائیں گے اور اجرامِ فلکی آگ میں پگھل جائیں گے۔
novos vero caelos et novam terram et promissa ipsius expectamus in quibus iustitia habitat
لیکن ہم اُن نئے آسمانوں اور نئی زمین کے انتظار میں ہیں جس کا وعدہ اللہ نے کیا ہے۔ اور وہاں راستی سکونت کرے گی۔
propter quod carissimi haec expectantes satis agite inmaculati et inviolati ei inveniri in pace
چنانچہ عزیزو، چونکہ آپ اِس انتظار میں ہیں اِس لئے پوری لگن کے ساتھ کوشاں رہیں کہ آپ اللہ کے نزدیک بےداغ اور بےالزام ٹھہریں اور آپ کی اُس کے ساتھ صلح ہو۔
et Domini nostri longanimitatem salutem arbitramini sicut et carissimus frater noster Paulus secundum datam sibi sapientiam scripsit vobis
یاد رکھیں کہ ہمارے خداوند کا صبر لوگوں کو نجات پانے کا موقع دیتا ہے۔ ہمارے عزیز بھائی پولس نے بھی اُس حکمت کے مطابق جو اللہ نے اُسے عطا کی ہے آپ کو یہی کچھ لکھا ہے۔
sicut et in omnibus epistulis loquens in eis de his in quibus sunt quaedam difficilia intellectu quae indocti et instabiles depravant sicut et ceteras scripturas ad suam ipsorum perditionem
وہ یہی کچھ اپنے تمام خطوں میں لکھتا ہے جب وہ اِس مضمون کا ذکر کرتا ہے۔ اُس کے خطوں میں کچھ ایسی باتیں ہیں جو سمجھنے میں مشکل ہیں اور جنہیں جاہل اور کمزور لوگ توڑ مروڑ کر بیان کرتے ہیں، بالکل اُسی طرح جس طرح وہ باقی صحیفوں کے ساتھ بھی کرتے ہیں۔ لیکن اِس سے وہ اپنے آپ کو ہی ہلاک کر رہے ہیں۔
vos igitur fratres praescientes custodite ne insipientium errore transducti excidatis a propria firmitate
میرے عزیزو، مَیں آپ کو وقت سے پہلے اِن باتوں سے آگاہ کر رہا ہوں۔ اِس لئے خبردار رہیں تاکہ بےاصول لوگوں کی غلط سوچ آپ کو بہکا کر آپ کو محفوظ مقام سے ہٹا نہ دے۔
crescite vero in gratia et in cognitione Domini nostri et salvatoris Iesu Christi ipsi gloria et nunc et in die aeternitatis amen
اِس کے بجائے ہمارے خداوند اور نجات دہندہ عیسیٰ مسیح کے فضل اور علم میں ترقی کرتے رہیں۔ اُسے اب اور ابد تک جلال حاصل ہوتا رہے! آمین۔