Judges 3

رب نے کئی ایک قوموں کو ملکِ کنعان میں رہنے دیا تاکہ اُن تمام اسرائیلیوں کو آزمائے جو خود کنعان کی جنگوں میں شریک نہیں ہوئے تھے۔
Kenan’daki savaşların hiçbirine katılmamış olan İsrailliler’i sınamak ve hiç savaş deneyimi olmayan yeni kuşaklara savaş eğitimi vermek için RAB’bin dokunmadığı uluslar şunlardır:
نیز، وہ نئی نسل کو جنگ کرنا سکھانا چاہتا تھا، کیونکہ وہ جنگ کرنے سے ناواقف تھی۔ ذیل کی قومیں کنعان میں رہ گئی تھیں:
Kenan’daki savaşların hiçbirine katılmamış olan İsrailliler’i sınamak ve hiç savaş deneyimi olmayan yeni kuşaklara savaş eğitimi vermek için RAB’bin dokunmadığı uluslar şunlardır:
فلستی اُن کے پانچ حکمرانوں سمیت، تمام کنعانی، صیدانی اور لبنان کے پہاڑی علاقے میں رہنے والے حِوّی جو بعل حرمون پہاڑ سے لے کر لبو حمات تک آباد تھے۔
Beş Filist Beyliği, bütün Kenanlılar, Saydalılar, Baal-Hermon Dağı’ndan Levo-Hamat’a kadar uzanan Lübnan dağlarında yaşayan Hivliler.
اُن سے رب اسرائیلیوں کو آزمانا چاہتا تھا۔ وہ دیکھنا چاہتا تھا کہ کیا یہ میرے اُن احکام پر عمل کرتے ہیں یا نہیں جو مَیں نے موسیٰ کی معرفت اُن کے باپ دادا کو دیئے تھے۔
RAB İsrailliler’i sınamak, Musa aracılığıyla atalarına verdiği buyrukları yerine getirip getirmeyeceklerini görmek için bu ulusları ülkelerinde bıraktı.
چنانچہ اسرائیلی کنعانیوں، حِتّیوں، اموریوں، فرِزّیوں، حِوّیوں اور یبوسیوں کے درمیان ہی آباد ہو گئے۔
Böylece İsrailliler Kenan, Hitit, Amor, Periz, Hiv ve Yevus halkları arasında yaşadılar.
نہ صرف یہ بلکہ وہ اِن قوموں سے اپنے بیٹے بیٹیوں کا رشتہ باندھ کر اُن کے دیوتاؤں کی پوجا بھی کرنے لگے۔
Onlardan kız aldılar, kızlarını onların oğullarına verdiler ve onların ilahlarına taptılar.
اسرائیلیوں نے ایسی حرکتیں کیں جو رب کی نظر میں بُری تھیں۔ رب کو بھول کر اُنہوں نے بعل دیوتا اور یسیرت دیوی کی خدمت کی۔
RAB’bin gözünde kötü olanı yapan İsrailliler Tanrıları RAB’bi unutup Baallar’a ve Aşera putlarına taptılar.
تب رب کا غضب اُن پر نازل ہوا، اور اُس نے اُنہیں مسوپتامیہ کے بادشاہ کوشن رِسعتَیم کے حوالے کر دیا۔ اسرائیلی آٹھ سال تک کوشن کے غلام رہے۔
Bunun üzerine RAB İsrail’e öfkelendi ve onları Aram– Naharayim Kralı Kuşan-Rişatayim’in eline teslim etti. İsrailliler sekiz yıl Kuşan-Rişatayim’in boyunduruğunda kaldılar.
لیکن جب اُنہوں نے مدد کے لئے رب کو پکارا تو اُس نے اُن کے لئے ایک نجات دہندہ برپا کیا۔ کالب کے چھوٹے بھائی غُتنی ایل بن قنز نے اُنہیں دشمن کے ہاتھ سے بچایا۔
Ama RAB’be yakarmaları üzerine RAB onlara Otniel adında bir kurtarıcı çıkardı. Kalev’in küçük kardeşi Kenaz’ın oğlu Otniel onları kurtardı.
اُس وقت غُتنی ایل پر رب کا روح نازل ہوا، اور وہ اسرائیل کا قاضی بن گیا۔ جب وہ جنگ کرنے کے لئے نکلا تو رب نے مسوپتامیہ کے بادشاہ کوشن رِسعتَیم کو اُس کے حوالے کر دیا، اور وہ اُس پر غالب آ گیا۔
RAB’bin Ruhu Otniel’in üzerine indi. Otniel İsrailliler’i yönetti, onlar için savaştı. RAB Aram-Naharayim Kralı Kuşan-Rişatayim’i onun eline teslim etti. Artık Otniel ondan daha güçlüydü.
تب ملک میں چالیس سال تک امن و امان قائم رہا۔ لیکن جب غُتنی ایل بن قنز فوت ہوا
Ülke Kenaz oğlu Otniel’in ölümüne dek kırk yıl barış içinde yaşadı.
تو اسرائیلی دوبارہ وہ کچھ کرنے لگے جو رب کی نظر میں بُرا تھا۔ اِس لئے اُس نے موآب کے بادشاہ عجلون کو اسرائیل پر غالب آنے دیا۔
Sonra İsrailliler yine RAB’bin gözünde kötü olanı yaptılar. RAB gözünde kötü olanı yaptıkları için Moav Kralı Eglon’u onlara karşı güçlendirdi.
عجلون نے عمونیوں اور عمالیقیوں کے ساتھ مل کر اسرائیلیوں سے جنگ کی اور اُنہیں شکست دی۔ اُس نے کھجوروں کے شہر پر قبضہ کیا،
Kral Eglon Ammonlular’la Amalekliler’i kendi tarafına çekerek İsrail’e saldırdı. Onları bozguna uğratarak Hurma Kenti’ni ele geçirdi.
اور اسرائیل 18 سال تک اُس کی غلامی میں رہا۔
İsrailliler on sekiz yıl Moav Kralı Eglon’un boyunduruğu altında kaldılar.
اسرائیلیوں نے دوبارہ مدد کے لئے رب کو پکارا، اور دوبارہ اُس نے اُنہیں نجات دہندہ عطا کیا یعنی بن یمین کے قبیلے کا اہود بن جیرا جو بائیں ہاتھ سے کام کرنے کا عادی تھا۔ اِسی شخص کو اسرائیلیوں نے عجلون بادشاہ کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُسے خراج کے پیسے ادا کرے۔
Ama RAB’be yakarmaları üzerine RAB onlar için Ehut adında bir kurtarıcı çıkardı. Benyaminli Gera’nın oğlu Ehut solaktı. İsrailliler Ehut’un eliyle Moav Kralı Eglon’a haraç gönderdiler.
اہود نے اپنے لئے ایک دو دھاری تلوار بنا لی جو تقریباً ڈیڑھ فٹ لمبی تھی۔ جاتے وقت اُس نے اُسے اپنی کمر کے دائیں طرف باندھ کر اپنے لباس میں چھپا لیا۔
Ehut kendine bir arşın uzunluğunda iki ağızlı bir kama yaptı ve bunu sağ kalçası üzerine, giysisinin altına sakladı.
جب وہ عجلون کے دربار میں پہنچ گیا تو اُس نے موآب کے بادشاہ کو خراج پیش کیا۔ عجلون بہت موٹا آدمی تھا۔
Varıp haracı Moav Kralı Eglon’a sundu. Eglon çok şişman bir adamdı.
پھر اہود نے اُن آدمیوں کو رُخصت کر دیا جنہوں نے اُس کے ساتھ خراج اُٹھا کر اُسے دربار تک پہنچایا تھا۔
Ehut haracı sunduktan sonra, haracı taşımış olan adamlarını salıverdi.
اہود بھی وہاں سے روانہ ہوا، لیکن جِلجال کے بُتوں کے قریب وہ مُڑ کر عجلون کے پاس واپس گیا۔ عجلون بالاخانے میں بیٹھا تھا جو زیادہ ٹھنڈا تھا اور اُس کے ذاتی استعمال کے لئے مخصوص تھا۔ اہود نے اندر جا کر بادشاہ سے کہا، ”میری آپ کے لئے خفیہ خبر ہے۔“ بادشاہ نے کہا، ”خاموش!“ باقی تمام حاضرین کمرے سے چلے گئے تو اہود نے کہا، ”جو خبر میرے پاس آپ کے لئے ہے وہ اللہ کی طرف سے ہے!“ یہ سن کر عجلون کھڑا ہونے لگا،
Ama kendisi Gilgal yakınındaki taş putlardan geri döndü. “Ey kral, sana gizli bir haberim var” dedi. Kral ona, “Sus” diyerek yanındaki adamların hepsini dışarı çıkardı.
اہود بھی وہاں سے روانہ ہوا، لیکن جِلجال کے بُتوں کے قریب وہ مُڑ کر عجلون کے پاس واپس گیا۔ عجلون بالاخانے میں بیٹھا تھا جو زیادہ ٹھنڈا تھا اور اُس کے ذاتی استعمال کے لئے مخصوص تھا۔ اہود نے اندر جا کر بادشاہ سے کہا، ”میری آپ کے لئے خفیہ خبر ہے۔“ بادشاہ نے کہا، ”خاموش!“ باقی تمام حاضرین کمرے سے چلے گئے تو اہود نے کہا، ”جو خبر میرے پاس آپ کے لئے ہے وہ اللہ کی طرف سے ہے!“ یہ سن کر عجلون کھڑا ہونے لگا،
Ehut, üst kattaki serin odasında yalnız kalan krala yaklaşarak, “Tanrı’dan sana bir haber getirdim” deyince kral tahtından kalktı.
لیکن اہود نے اُسی لمحے اپنے بائیں ہاتھ سے کمر کے دائیں طرف بندھی ہوئی تلوار کو پکڑ کر اُسے میان سے نکالا اور عجلون کے پیٹ میں دھنسا دیا۔
Ehut sol eliyle sağ kalçası üzerindeki kamayı çekti ve kralın karnına sapladı.
تلوار اِتنی دھنس گئی کہ اُس کا دستہ بھی چربی میں غائب ہو گیا اور اُس کی نوک ٹانگوں میں سے نکلی۔ تلوار کو اُس میں چھوڑ کر
Kamanın ucu kralın sırtından çıktı. Bıçağın ardından kabza da ete saplanmıştı. Ehut kamayı çekmeyince kama kralın yağlı karnına gömüldü.
اہود نے کمرے کے دروازوں کو بند کر کے کنڈی لگائی اور ساتھ والے کمرے میں سے نکل کر چلا گیا۔
Ehut sofaya çıktı, üst kattaki odanın kapısını ardından çekip kilitledi.
تھوڑی دیر کے بعد بادشاہ کے نوکروں نے آ کر دیکھا کہ دروازوں پر کنڈی لگی ہے۔ اُنہوں نے ایک دوسرے سے کہا، ”وہ حاجت رفع کر رہے ہوں گے،“
O çıktıktan sonra, geri gelen kralın hizmetkârları üst kattaki odanın kapılarını kilitli buldular. Birbirlerine, “Su döküyor olmalı” dediler.
اِس لئے کچھ دیر کے لئے ٹھہرے۔ لیکن دروازہ نہ کھلا۔ انتظار کرتے کرتے وہ تھک گئے، لیکن بےسود، بادشاہ نے دروازہ نہ کھولا۔ آخرکار اُنہوں نے چابی ڈھونڈ کر دروازوں کو کھول دیا اور دیکھا کہ مالک کی لاش فرش پر پڑی ہوئی ہے۔
Uzun süre bekledilerse de kral odanın kapılarını açmadı. Bunun üzerine bir anahtar bulup kapıyı açtılar. Efendilerinin ölüsü yerde yatıyordu.
نوکروں کے جھجکنے کی وجہ سے اہود بچ نکلا اور جِلجال کے بُتوں سے گزر کر سعیرہ پہنچ گیا جہاں وہ محفوظ تھا۔
Onlar beklerken Ehut kaçmış, taş putları geçerek Seira’ya yönelmişti.
وہاں افرائیم کے پہاڑی علاقے میں اُس نے نرسنگا پھونک دیا تاکہ اسرائیلی لڑنے کے لئے جمع ہو جائیں۔ وہ اکٹھے ہوئے اور اُس کی راہنمائی میں وادیِ یردن میں اُتر گئے۔
Oraya varınca Efrayim’in dağlık bölgesine çıkıp boru çaldı. İsrailliler onunla birlikte dağlardan indiler. Ehut önden gidiyordu.
اہود بولا، ”میرے پیچھے ہو لیں، کیونکہ اللہ نے آپ کے دشمن موآب کو آپ کے حوالے کر دیا ہے۔“ چنانچہ وہ اُس کے پیچھے پیچھے وادی میں اُتر گئے۔ پہلے اُنہوں نے دریائے یردن کے کم گہرے مقاموں پر قبضہ کر کے کسی کو دریا پار کرنے نہ دیا۔
Onlara, “Beni izleyin” dedi, “RAB düşmanlarınızı, Moavlılar’ı elinize teslim etti.” Ehut’u izleyen İsrailliler, Moav’a giden Şeria geçitlerini tuttular, kimseyi geçirmediler.
اُس وقت اُنہوں نے موآب کے 10,000 طاقت ور اور جنگ کرنے کے قابل آدمیوں کو مار ڈالا۔ ایک بھی نہ بچا۔
Moav’ın güçlü yiğitlerinden on bin kadarını vurup öldürdüler; hiç kurtulan olmadı.
اُس دن اسرائیل نے موآب کو زیر کر دیا، اور 80 سال تک ملک میں امن و امان قائم رہا۔
Moav o gün İsrailliler’in boyunduruğuna girdi. Ülke seksen yıl barış içinde yaşadı.
اہود کے دور کے بعد اسرائیل کا ایک اور نجات دہندہ اُبھر آیا، شمجر بن عنات۔ اُس نے بَیل کے آنکس سے 600 فلستیوں کو مار ڈالا۔
Ehut’tan sonra Anat oğlu Şamgar başa geçti. Şamgar Filistliler’den altı yüz kişiyi üvendireyle öldürerek İsrailliler’i kurtardı.