Jeremiah 3

رب فرماتا ہے، ”اگر کوئی اپنی بیوی کو طلاق دے اور الگ ہونے کے بعد بیوی کی کسی اَور سے شادی ہو جائے تو کیا پہلے شوہر کو اُس سے دوبارہ شادی کرنے کی اجازت ہے؟ ہرگز نہیں، بلکہ ایسی حرکت سے پورے ملک کی بےحرمتی ہو جاتی ہے۔ دیکھ، یہی تیری حالت ہے۔ تُو نے متعدد عاشقوں سے زنا کیا ہے، اور اب تُو میرے پاس واپس آنا چاہتی ہے۔ یہ کیسی بات ہے؟
“Diyelim ki, bir adam karısını boşar, Kadın da onu bırakıp başka biriyle evlenir. Adam bir daha o kadına döner mi? Bu davranış ülkeyi büsbütün kirletmez mi? Oysa sen pek çok oynaşla fahişelik ettin, Yine bana mı dönmek istiyorsun?” diyor RAB.
اپنی نظر بنجر پہاڑیوں کی طرف اُٹھا کر دیکھ! کیا کوئی جگہ ہے جہاں زنا کرنے سے تیری بےحرمتی نہیں ہوئی؟ ریگستان میں تنہا بیٹھنے والے بَدُوکی طرح تُو راستوں کے کنارے پر اپنے عاشقوں کی تاک میں بیٹھی رہی ہے۔ اپنی عصمت فروشی اور بدکاری سے تُو نے ملک کی بےحرمتی کی ہے۔
“Çıplak tepelere bak da gör. Sevişmediğin yer mi kaldı? Çölde yaşayan bedevi gibi Yol kenarlarında oynaşlarını bekleyip durdun. Fahişeliğinle, kötülüklerinle ülkeyi kirlettin.
اِسی وجہ سے بہار میں برسات کا موسم روکا گیا اور بارش نہیں پڑی۔ لیکن افسوس، تُو کسبی کی سی پیشانی رکھتی ہے، تُو شرم کھانے کے لئے تیار ہی نہیں۔
Bu yüzden yağmurların ardı kesildi, Son yağmur yağmadı. Yüzsüz bir fahişeye benzedin, Utanç duymak istemedin.
اِس وقت بھی تُو چیختی چلّاتی آواز دیتی ہے، ’اے میرے باپ، جو میری جوانی سے میرا دوست ہے،
‘Baba, gençliğimden beri Benim dostumsun’ diye az önce bana seslenmedin mi?
کیا تُو ہمیشہ تک میرے ساتھ ناراض رہے گا؟ کیا تیرا قہر کبھی ٹھنڈا نہیں ہو گا؟‘ یہی تیرے اپنے الفاظ ہیں، لیکن ساتھ ساتھ تُو غلط کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتی رہتی ہے۔“
‘Sonsuza dek kızgın mı kalacaksın? Öfken sonsuza dek mi sürecek?’ Evet, böyle konuşuyor, Ama elinden gelen her kötülüğü yapıyorsun.”
یوسیاہ بادشاہ کی حکومت کے دوران رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”کیا تُو نے وہ کچھ دیکھا جو بےوفا اسرائیل نے کیا ہے؟ اُس نے ہر بلندی پر اور ہر گھنے درخت کے سائے میں زنا کیا ہے۔
[] Kral Yoşiya döneminde RAB bana, “Dönek İsrail’in yaptığını gördün mü?” dedi, “Her yüksek tepenin üzerine, her bol yapraklı ağacın altına gidip fahişelik etti.
مَیں نے سوچا کہ یہ سب کچھ کرنے کے بعد وہ میرے پاس واپس آئے گی۔ لیکن افسوس، ایسا نہ ہوا۔ اُس کی غدار بہن یہوداہ بھی اِن تمام واقعات کی گواہ تھی۔
Bütün bunları yaptıktan sonra bana geri döneceğini düşündüm, ama dönmedi. Hain kızkardeşi Yahuda da gördü bunları.
بےوفا اسرائیل کی زناکاری ناقابلِ برداشت تھی، اِس لئے مَیں نے اُسے گھر سے نکال کر طلاق نامہ دے دیا۔ پھر بھی مَیں نے دیکھا کہ اُس کی غدار بہن یہوداہ نے خوف نہ کھایا بلکہ خود نکل کر زنا کرنے لگی۔
Fahişeliği yüzünden dönek İsrail’i boşayıp ona boşanma belgesini verdiğim halde, kızkardeşi hain Yahuda’nın hiç korkmadığını, gidip fahişelik ettiğini gördüm.
اسرائیل کو اِس جرم کی سنجیدگی محسوس نہ ہوئی بلکہ اُس نے پتھر اور لکڑی کے بُتوں کے ساتھ زنا کر کے ملک کی بےحرمتی کی۔
Hiç umursamadan fahişeliğiyle ülkeyi kirletti; taşla, ağaçla zina etti.
اِس کے باوجود اُس کی بےوفا بہن یہوداہ پورے دل سے نہیں بلکہ صرف ظاہری طور پر میرے پاس واپس آئی۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Bütün bunlara karşın, hain kızkardeşi Yahuda içtenlikle değil, göstermelik olarak bana döndü.” Böyle diyor RAB.
رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”بے وفا اسرائیل غدار یہوداہ کی نسبت زیادہ راست باز ہے۔
RAB bana, “Dönek İsrail hain Yahuda’dan daha doğru olduğunu gösterdi” dedi,
جا، شمال کی طرف دیکھ کر بلند آواز سے اعلان کر، ’اے بےوفا اسرائیل، رب فرماتا ہے کہ واپس آ! آئندہ مَیں غصے سے تیری طرف نہیں دیکھوں گا، کیونکہ مَیں مہربان ہوں۔ مَیں ہمیشہ تک ناراض نہیں رہوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
“Git, bu sözleri kuzeye duyur. De ki, “ ‘Ey dönek İsrail, geri dön’ diyor RAB. ‘Size artık öfkeyle bakmayacağım, Çünkü ben sevecenim’ diyor RAB. ‘Öfkemi sonsuza dek sürdürmem.
لیکن لازم ہے کہ تُو اپنا قصور تسلیم کرے۔ اقرار کر کہ مَیں رب اپنے خدا سے سرکش ہوئی۔ مَیں اِدھر اُدھر گھوم کر ہر گھنے درخت کے سائے میں اجنبی معبودوں کی پوجا کرتی رہی، مَیں نے رب کی نہ سنی‘۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Ancak suçunu kabul et: Tanrın RAB’be başkaldırdın, Her bol yapraklı ağacın altında Sevgini yabancı ilahlarla paylaştın, Beni dinlemedin.’ ” Böyle diyor RAB.
رب فرماتا ہے، ”اے بےوفا بچو، واپس آؤ، کیونکہ مَیں تمہارا مالک ہوں۔ مَیں تمہیں ہر جگہ سے نکال کر صیون میں واپس لاؤں گا۔ کسی شہر سے مَیں ایک کو نکال لاؤں گا، اور کسی خاندان سے دو افراد کو۔
“Geri dön, ey dönek halk” diyor RAB, “Çünkü kocan benim. Birinizi kentten, ikinizi bir boydan alıp Siyon’a geri getireceğim.
تب مَیں تمہیں ایسے گلہ بانوں سے نوازوں گا جو میری سوچ رکھیں گے اور جو سمجھ اور عقل کے ساتھ تمہاری گلہ بانی کریں گے۔
Size gönlüme göre çobanlar vereceğim; sizi bilgiyle, sağduyuyla güdecekler.
پھر تمہاری تعداد بہت بڑھے گی اور تم چاروں طرف پھیل جاؤ گے۔“ رب فرماتا ہے، ”اُن دنوں میں رب کے عہد کے صندوق کا ذکر نہیں کیا جائے گا۔ نہ اُس کا خیال آئے گا، نہ اُسے یاد کیا جائے گا۔ نہ اُس کی کمی محسوس ہو گی، نہ اُسے دوبارہ بنایا جائے گا۔
Ülkede büyüyüp sayıca çoğaldığınız günlerde” diyor RAB, “Halk artık, ‘RAB’bin Antlaşma Sandığı’ demeyecek. Sandık bir daha kimsenin aklına gelmeyecek; anımsanmayacak, özlenmeyecek, bir yenisi de yapılmayacak.
کیونکہ اُس وقت یروشلم ’رب کا تخت‘ کہلائے گا، اور اُس میں تمام اقوام رب کے نام کی تعظیم میں جمع ہو جائیں گی۔ تب وہ اپنے شریر اور ضدی دلوں کے مطابق زندگی نہیں گزاریں گی۔
O zaman Yeruşalim’e, ‘RAB’bin Tahtı’ diyecekler. RAB’bin adını onurlandırmak için bütün uluslar Yeruşalim’de toplanacak. Bundan böyle kötü yüreklerinin inadı uyarınca davranmayacaklar.
تب یہوداہ کا گھرانا اسرائیل کے گھرانے کے پاس آئے گا، اور وہ مل کر شمالی ملک سے اُس ملک میں واپس آئیں گے جو مَیں نے تمہارے باپ دادا کو میراث میں دیا تھا۔
O günlerde Yahuda halkıyla İsrail halkı kuzeyde bir ülkeden birlikte yürüyecek, atalarına mülk olarak vermiş olduğum ülkede bir araya gelecekler.
مَیں نے سوچا، کاش مَیں تیرے ساتھ بیٹوں کا سا سلوک کر کے تجھے ایک خوش گوار ملک دے سکوں، ایک ایسی میراث جو دیگر اقوام کی نسبت کہیں شاندار ہو۔ مَیں سمجھا کہ تم مجھے اپنا باپ ٹھہرا کر اپنا منہ مجھ سے نہیں پھیرو گے۔
“Ben RAB, demiştim ki, ‘Ne kadar isterdim Seni çocuklarımdan saymayı; Sana güzel ülkeyi, Ulusların en güzel mülkünü vermeyi! Bana baba diyeceğini, Benden hiç ayrılmayacağını düşündüm.
لیکن اے اسرائیلی قوم، تُو مجھ سے بےوفا رہی ہے، بالکل اُس عورت کی طرح جو اپنے شوہر سے بےوفا ہو گئی ہے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Ama bir kadın kocasına nasıl ihanet ederse, Sen de bana öyle ihanet ettin, ey İsrail halkı!’ ” Böyle diyor RAB.
”سنو! بنجر بلندیوں پر چیخیں اور التجائیں سنائی دے رہی ہیں۔ اسرائیلی رو رہے ہیں، اِس لئے کہ وہ غلط راہ اختیار کر کے رب اپنے خدا کو بھول گئے ہیں۔
Çıplak tepelerde bir ses duyuluyor, İsrail halkının ağlayışı ve yakarışı. Çünkü doğru yoldan saptılar, Tanrıları RAB’bi unuttular.
اے بےوفا بچو، واپس آؤ تاکہ مَیں تمہارے بےوفا دلوں کو شفا دے سکوں۔“ ”اے رب، ہم حاضر ہیں۔ ہم تیرے پاس آتے ہیں، کیونکہ تُو ہی رب ہمارا خدا ہے۔
“Geri dönün, ey dönek çocuklar, Dönekliğinizi iyileştireyim.” Halk, “İşte buradayız, sana geliyoruz!” diyor, “Çünkü Tanrımız RAB sensin.
واقعی، پہاڑیوں اور پہاڑوں پر بُت پرستی کا تماشا فریب ہی ہے۔ یقیناً رب ہمارا خدا اسرائیل کی نجات ہے۔
Kuşkusuz dağlardan, Tepelerden gelen tapınma sesleri aldatıcıdır. Kuşkusuz İsrail’in kurtuluşu Tanrımız RAB’dedir.
ہماری جوانی سے لے کر آج تک شرم ناک دیوتا ہمارے باپ دادا کی محنت کا پھل کھاتے آئے ہیں، خواہ اُن کی بھیڑبکریاں اور گائےبَیل تھے، خواہ اُن کے بیٹے بیٹیاں۔
Gençliğimizden bu yana Atalarımızın emeğinin ürününü, Davarlarını, sığırlarını, Oğullarını, kızlarını Utanılası putlar yedi.
آؤ، ہم اپنی شرم کے بستر پر لیٹ جائیں اور اپنی بےعزتی کی رضائی میں چھپ جائیں۔ کیونکہ ہم نے اپنے باپ دادا سمیت رب اپنے خدا کا گناہ کیا ہے۔ اپنی جوانی سے لے کر آج تک ہم نے رب اپنے خدا کی نہیں سنی۔“
Utanç içinde yatalım, Rezilliğimiz bizi örtsün! Çünkü biz de atalarımız da Gençliğimizden bu yana Tanrımız RAB’be karşı günah işledik, Tanrımız RAB’bin sesine kulak asmadık.”