داؤد نے سوچا، ”ناحس نے ہمیشہ مجھ پر مہربانی کی تھی، اِس لئے اب مَیں بھی اُس کے بیٹے حنون پر مہربانی کروں گا۔“ اُس نے باپ کی وفات کا افسوس کرنے کے لئے حنون کے پاس وفد بھیجا۔ لیکن جب داؤد کے سفیر عمونیوں کے دربار میں پہنچ گئے تاکہ حنون کے سامنے افسوس کا اظہار کریں
Då sade David: »Jag vill bevisa Hanun, Nahas' son, vänskap, eftersom hans fader bevisade mig vänskap.» Och David skickade sändebud för att trösta honom i hans sorg efter fadern. När så Davids tjänare kommo till Ammons barns land, till Hanun, för att trösta honom,