Micah 3

مَیں بولا، ”اے یعقوب کے راہنماؤ، اے اسرائیل کے بزرگو، سنو! تمہیں انصاف کو جاننا چاہئے۔
ای رهبران اسرائیل، بشنوید! شما باید مفهوم عدالت را بدانید،
لیکن جو اچھا ہے اُس سے تم نفرت کرتے اور جو غلط ہے اُسے پیار کرتے ہو۔ تم میری قوم کی کھال اُتار کر اُس کا گوشت ہڈیوں سے جدا کر لیتے ہو۔
امّا برعکس، شما از خوبی نفرت و بدی را دوست ‌دارید. پوست قوم مرا می‌کنید و گوشتی بر استخوان آنها باقی نمی‌گذارید.
کیونکہ تم میری قوم کا گوشت کھا لیتے ہو۔ اُن کی کھال اُتار کر تم اُن کی ہڈیوں اور گوشت کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے دیگ میں پھینک دیتے ہو۔“
گوشت آنها را می‌خورید، پوست آنها را از بدنشان جدا کرده استخوانهایشان را تکه‌تکه می‌کنید و مثل گوشت در دیگ می‌اندازید.
تب وہ چلّا کر رب سے التجا کریں گے، لیکن وہ اُن کی نہیں سنے گا۔ اُن کے غلط کاموں کے سبب سے وہ اپنا چہرہ اُن سے چھپا لے گا۔
آنگاه به درگاه خداوند دعا می‌کنید، ولی او دعای شما را نمی‌شنود و چون مرتکب کارهای زشت شده‌اید روی خود را از شما برمی‌گرداند.
رب فرماتا ہے، ”اے نبیو، تم میری قوم کو بھٹکا رہے ہو۔ اگر تمہیں کچھ کھلایا جائے تو تم اعلان کرتے ہو کہ امن و امان ہو گا۔ لیکن جو تمہیں کچھ نہ کھلائے اُس پر تم جہاد کا فتویٰ دیتے ہو۔
خداوند می‌فرماید: «ای انبیا، شما قوم مرا گمراه کرده‌اید. کسی‌که به شما پول می‌دهد برایش دعای خیر می‌کنید و کسی را که پول نمی‌دهد، تهدید می‌نمایید.
چنانچہ تم پر ایسی رات چھا جائے گی جس میں تم رویا نہیں دیکھو گے، ایسی تاریکی جس میں تمہیں مستقبل کے بارے میں کوئی بھی بات نہیں ملے گی۔ نبیوں پر سورج ڈوب جائے گا، اُن کے چاروں طرف اندھیرا ہی اندھیرا چھا جائے گا۔
روز روشن شما به پایان رسیده است و آفتاب بر شما نمی‌تابد. دیگر رؤیایی نمی‌بینید و پیشگویی نخواهید کرد.»
تب رویا دیکھنے والے شرم سار اور قسمت کا حال بتانے والے شرمندہ ہو جائیں گے۔ شرم کے مارے وہ اپنے منہ کو چھپا لیں گے ، کیونکہ اللہ سے کوئی بھی جواب نہیں ملے گا۔“
فال‌بینان و آنهایی که آینده را پیشگویی می‌کنند شرمنده و رسوا می‌شوند و از شرم روی خود را می‌پوشانند. چون خداوند به آنها جواب نخواهد داد.
لیکن مَیں خود قوت سے، رب کے روح سے اور انصاف اور طاقت سے بھرا ہوا ہوں تاکہ یعقوب کی اولاد کو اُس کے جرائم اور اسرائیل کو اُس کے گناہ سنا سکوں۔
امّا من سرشار از قدرت روح خداوند هستم و با جرأت می‌توانم قوم اسرائیل را متوجّه گناهانشان سازم.
اے یعقوب کے راہنماؤ، اے اسرائیل کے بزرگو، سنو! تم انصاف سے گھن کھا کر ہر سیدھی بات کو ٹیڑھی بنا لیتے ہو۔
پس ای پیشوایان اسرائیل که از عدالت متنفّرید و راستی را خطا جلوه می‌دهید، به حرف من گوش بدهید!
تم صیون کو خوں ریزی سے اور یروشلم کو ناانصافی سے تعمیر کر رہے ہو۔
شما شهر خدا، یعنی اورشلیم را بر قتل و بی‌عدالتی بنا کرده‌اید.
یروشلم کے بزرگ عدالت کرتے وقت رشوت لیتے ہیں۔ اُس کے امام تعلیم دیتے ہیں لیکن صرف کچھ ملنے کے لئے۔ اُس کے نبی پیش گوئی سنا دیتے ہیں لیکن صرف پیسوں کے معاوضے میں۔ تاہم یہ لوگ رب پر انحصار کر کے کہتے ہیں، ”ہم پر آفت آ ہی نہیں سکتی، کیونکہ رب ہمارے درمیان ہے۔“
حاکمان رشوه می‌گیرند، کاهنان تا مزد نگیرند تعلیم نمی‌دهند و انبیا هم به رایگان نبوّت نمی‌کنند. این اشخاص ادّعا می‌کنند که خداوند با آنهاست و خطری متوجّه آنها نیست.
تمہاری وجہ سے صیون پر ہل چلایا جائے گا اور یروشلم ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔ جس پہاڑ پر رب کا گھر ہے اُس پر جنگل چھا جائے گا۔
پس به‌خاطر شما اورشلیم مانند کشتزاری شیار شده، به تودهٔ خاک تبدیل می‌گردد و کوهی که معبد بزرگ بر آن بنا شده، به جنگل مبدل می‌شود.