Jeremiah 16

رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
خداوند بار دیگر به من گفت:
”اِس مقام میں نہ تیری شادی ہو، نہ تیرے بیٹے بیٹیاں پیدا ہو جائیں۔“
«تو نباید در چنین جایی ازدواج کنی و صاحب فرزند شوی.
کیونکہ رب یہاں پیدا ہونے والے بیٹے بیٹیوں اور اُن کے ماں باپ کے بارے میں فرماتا ہے،
به تو خواهم گفت که چه بلایی بر سر کودکانی که در اینجا به دنیا می‌آیند و به سر والدین آنها خواهد آمد.
”وہ مہلک بیماریوں سے مر کر کھیتوں میں گوبر کی طرح پڑے رہیں گے۔ نہ کوئی اُن پر ماتم کرے گا، نہ اُنہیں دفنائے گا، کیونکہ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہو جائیں گے، اور اُن کی لاشیں پرندوں اور درندوں کی خوراک بن جائیں گی۔“
بیماری مهلکی همهٔ آنها را خواهد کشت و کسی برای آنها ماتم نخواهد گرفت و اجسادشان را دفن نخواهند کرد. بدنهای آنها مثل توده‌های کود بر روی زمین جمع می‌شود. آنها یا در جنگ کشته می‌شوند یا از گرسنگی خواهند مُرد و بدنهای آنها طعمهٔ پرندگان و حیوانات وحشی خواهد شد.
رب فرماتا ہے، ”ایسے گھر میں مت جانا جس میں کوئی فوت ہو گیا ہے ۔ اُس میں نہ ماتم کرنے کے لئے، نہ افسوس کرنے کے لئے داخل ہونا۔ کیونکہ اب سے مَیں اِس قوم پر اپنی سلامتی، مہربانی اور رحم کا اظہار نہیں کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
«تو نباید وارد خانه‌ای شوی که در آن سوگواری است؛ یا نباید برای کسی ماتم بگیری. من با دادن صلح و سعادت قوم خودم را برکت نخواهم داد و آنها محبّت و رحمت را نخواهند دید.
”اِس ملک کے باشندے مر جائیں گے، خواہ بڑے ہوں یا چھوٹے۔ اور نہ کوئی اُنہیں دفنائے گا، نہ ماتم کرے گا۔ کوئی نہیں ہو گا جو غم کے مارے اپنی جِلد کو کاٹے یا اپنے سر کو منڈوائے۔
فقیر و غنی، همه در این سرزمین خواهند مُرد و کسی نیست که آنها را دفن کند یا برایشان سوگواری کند. کسی نیست که به نشانهٔ همدردی خود را مجروح کند یا موی سر خود را بتراشد.
کسی کا باپ یا ماں بھی انتقال کر جائے توبھی لوگ ماتم کرنے والے گھر میں نہیں جائیں گے، نہ تسلی دینے کے لئے جنازے کے کھانے پینے میں شریک ہوں گے۔
کسی بر سر سفرهٔ شخص دیگری به منظور تسلّی و دلداری او در مرگ عزیزانش نخواهد نشست. آنها حتّی در مرگ والدین یک نفر همدردی نشان نمی‌دهند.
ایسے گھر میں بھی داخل نہ ہونا جہاں لوگ ضیافت کر رہے ہیں۔ اُن کے ساتھ کھانے پینے کے لئے مت بیٹھنا۔“
«به خانه‌ای که جشن و ضیافت دارند داخل نشو و برای خوردن و نوشیدن با‌ آنها همنشینی نکن.
کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”تمہارے جیتے جی، ہاں تمہارے دیکھتے دیکھتے مَیں یہاں خوشی و شادمانی کی آوازیں بند کر دوں گا۔ اب سے دُولھا دُلھن کی آوازیں خاموش ہو جائیں گی۔
به آنچه من خداوند متعال، خدای اسرائیل می‌گویم گوش کن. من صداهای خوشی و شادمانی مجالس عروسی را به سکوت مبدّل خواهم کرد و شما همه زنده و شاهد این امور خواهید بود.
جب تُو اِس قوم کو یہ سب کچھ بتائے گا تو لوگ پوچھیں گے، ’رب اِتنی بڑی آفت ہم پر لانے پر کیوں تُلا ہوا ہے؟ ہم سے کیا جرم ہوا ہے؟ ہم نے رب اپنے خدا کا کیا گناہ کیا ہے؟‘
«وقتی تو تمام این چیزها را به مردم بگویی، آنها از تو خواهند پرسید که چرا من خواستم آنها به این سختی مجازات شوند. آنها خواهند پرسید که تقصیر آنها چیست و مرتکب چه گناهی علیه خداوند، خدای خودشان شده‌اند.
اُنہیں جواب دے، ’وجہ یہ ہے کہ تمہارے باپ دادا نے مجھے ترک کر دیا۔ وہ میری شریعت کے تابع نہ رہے بلکہ مجھے چھوڑ کر اجنبی معبودوں کے پیچھے لگ گئے اور اُن ہی کی خدمت اور پوجا کرنے لگے۔
آنگاه به ‌آنها بگو که خداوند گفته: 'اجداد شما از من برگشتند و سایر خدایان را پرستش و خدمت کردند. آنها مرا ترک کردند و از تعالیم من اطاعت نکردند.
لیکن تم اپنے باپ دادا کی نسبت کہیں زیادہ غلط کام کرتے ہو۔ دیکھو، میری کوئی نہیں سنتا بلکہ ہر ایک اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔
امّا کارهای شما از کارهای اجدادتان بدتر است. همهٔ شما سرسخت و شریر هستید و از من اطاعت نمی‌کنید،
اِس لئے مَیں تمہیں اِس ملک سے نکال کر ایک ایسے ملک میں پھینک دوں گا جس سے نہ تم اور نہ تمہارے باپ دادا واقف تھے۔ وہاں تم دن رات اجنبی معبودوں کی خدمت کرو گے، کیونکہ اُس وقت مَیں تم پر رحم نہیں کروں گا‘۔“
پس من شما را از این سرزمین بیرون خواهم انداخت و به مملکتی خواهم برد که نه شما و نه اجدادتان چیزی دربارهٔ آن دانسته‌اید. در آنجا شما خدایان دیگر را شبانه‌روز خدمت خواهید کرد، و من هم دیگر به شما ترّحم نخواهم کرد.'»
لیکن رب یہ بھی فرماتا ہے، ”ایسا وقت آنے والا ہے کہ لوگ قَسم کھاتے وقت نہیں کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا۔‘
خداوند می‌گوید: «زمانی خواهد آمد که دیگر مردم به نام من، خدای زنده‌ای که اسرائیل را از مصر بیرون آورد، سوگند یاد نخواهند کرد.
اِس کے بجائے وہ کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو شمالی ملک اور اُن دیگر ممالک سے نکال لایا جن میں اُس نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا۔‘ کیونکہ مَیں اُنہیں اُس ملک میں واپس لاؤں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دیا تھا۔“
در عوض آنها به نام خدای زنده‌ای سوگند یاد می‌کنند که قوم اسرائیل را از سرزمینی در شمال و از سایر کشورهایی که آنها را پراکنده کرده بودم، بازگردانده است. من آنها را به کشور خودشان، به سرزمینی که به اجدادشان داده بودم، برمی‌گردانم. من خداوند چنین گفته‌ام.»
لیکن موجودہ حال کے بارے میں رب فرماتا ہے، ”مَیں بہت سے ماہی گیر بھیج دوں گا جو جال ڈال کر اُنہیں پکڑیں گے۔ اِس کے بعد مَیں متعدد شکاری بھیج دوں گا جو اُن کا تعاقب کر کے اُنہیں ہر جگہ پکڑیں گے، خواہ وہ کسی پہاڑ یا ٹیلے پر چھپ گئے ہوں، خواہ چٹانوں کی کسی دراڑ میں۔
خداوند می‌گوید: «من ماهیگیران بسیاری می‌فرستم تا این قوم را صید کنند. بعد از آن شکارچیان زیادی خواهم فرستاد تا در هر کوه و تپّه و در غارهای میان صخره‌‌ها آنها را شکار کنند.
کیونکہ اُن کی تمام حرکتیں مجھے نظر آتی ہیں۔ میرے سامنے وہ چھپ نہیں سکتے، اور اُن کا قصور میرے سامنے پوشیدہ نہیں ہے۔
من هرچه آنها می‌کنند، می‌بینم. هیچ چیز از من مخفی نیست و گناهان آنها از نظر من دور نمی‌شود.
اب مَیں اُنہیں اُن کے گناہوں کی دُگنی سزا دوں گا، کیونکہ اُنہوں نے اپنے بےجان بُتوں اور گھنونی چیزوں سے میری موروثی زمین کو بھر کر میرے ملک کی بےحرمتی کی ہے۔“
من آنها را وادار می‌کنم برای گناهان و شرارت خود دوچندان بپردازند؛ آنها با بُتهای بی‌جان خود سرزمین مرا ناپاک ساخته و آن را از خدایان دروغین پر کرده‌اند.»
اے رب، تُو میری قوت اور میرا قلعہ ہے، مصیبت کے دن مَیں تجھ میں پناہ لیتا ہوں۔ دنیا کی انتہا سے اقوام تیرے پاس آ کر کہیں گی، ”ہمارے باپ دادا کو میراث میں جھوٹ ہی ملا، ایسے بےکار بُت جو اُن کی مدد نہ کر سکے۔
ای خداوند، تو هستی که از من حمایت می‌کنی، به من توانایی می‌بخشی، و در زمان سختی به من یاری می‌دهی. ملّتها از دورترین نقاط جهان به حضور تو می‌آیند و می‌گویند: «اجداد ما چیزی جز خدایان دروغین و بُتهایی بیهوده نداشتند.
انسان کس طرح اپنے لئے خدا بنا سکتا ہے؟ اُس کے بُت تو خدا نہیں ہیں۔“
آیا انسان می‌تواند خدایان خود را بسازد؟ آری، ولی آنها خدای واقعی نخواهند بود.»
رب فرماتا ہے، ”چنانچہ اِس بار مَیں اُنہیں صحیح پہچان عطا کروں گا۔ وہ میری قوت اور طاقت کو پہچان لیں گے، اور وہ جان لیں گے کہ میرا نام رب ہے۔
خداوند می‌گوید: «یک بار و برای همیشه قدرت و توانایی خود را به ملّتها نشان خواهم داد تا آنها بفهمند که من خداوند هستم.»