I Samuel 26

Och sifiterna kommo till Saul i Gibea och sade: »David håller sig nu gömd på Hakilahöjden, gent emot ödemarken.»1 Sam. 23,19. Ps. 54,1 f.
ایک دن دشتِ زیف کے کچھ باشندے دوبارہ جِبعہ میں ساؤل کے پاس آ گئے۔ اُنہوں نے بادشاہ کو بتایا، ”ہم جانتے ہیں کہ داؤد کہاں چھپ گیا ہے۔ وہ اُس پہاڑی پر ہے جو حکیلہ کہلاتی ہے اور یشیمون کے مقابل ہے۔“
Då bröt Saul upp och drog ned till öknen Sif med tre tusen män utvalda ur Israel, för att söka efter David i öknen Sif.1 Sam. 24,3.
یہ سن کر ساؤل اسرائیل کے 3,000 چیدہ فوجیوں کو لے کر دشتِ زیف میں گیا تاکہ داؤد کو ڈھونڈ نکالے۔
Och Saul lägrade sig på Hakilahöjden, som ligger gent emot ödemarken, vid vägen. Men David uppehöll sig då i öknen. Och när David förnam att Saul hade kommit efter honom in i öknen,
حکیلہ پہاڑی پر یشیمون کے مقابل وہ رُک گئے۔ جو راستہ پہاڑ پر سے گزرتا ہے اُس کے پاس اُنہوں نے اپنا کیمپ لگایا۔ داؤد اُس وقت ریگستان میں چھپ گیا تھا۔ جب اُسے خبر ملی کہ ساؤل میرا تعاقب کر رہا ہے
sände han ut spejare och fick så full visshet om att Saul hade kommit.
تو اُس نے اپنے لوگوں کو معلوم کرنے کے لئے بھیجا۔ اُنہوں نے واپس آ کر اُسے اطلاع دی کہ بادشاہ واقعی اپنی فوج سمیت ریگستان میں پہنچ گیا ہے۔
Då bröt David upp och begav sig till det ställe där Saul hade lägrat sig; och David såg platsen där Saul låg med sin härhövitsman Abner, Ners son. Saul låg nämligen i vagnborgen, och folket var lägrat runt
یہ سن کر داؤد خود نکل کر چپکے سے اُس جگہ گیا جہاں ساؤل کا کیمپ تھا۔ اُس کو معلوم ہوا کہ ساؤل اور اُس کا کمانڈر ابنیر بن نیر کیمپ کے عین بیچ میں سو رہے ہیں جبکہ باقی آدمی دائرہ بنا کر اُن کے ارد گرد سو رہے ہیں۔
Och David tog till orda och sade I till hetiten Ahimelek och till Abisai, Serujas son, Joabs broder: »Vem vill gå med mig ned till Saul i lägret?» Då svarade Abisai: »Jag vill gå med dig ditned.»1 Krön. 2,16.
دو مرد داؤد کے ساتھ تھے، اخی مَلِک حِتّی اور ابی شے بن ضرویاہ۔ ضرویاہ یوآب کا بھائی تھا۔ داؤد نے پوچھا، ”کون میرے ساتھ کیمپ میں گھس کر ساؤل کے پاس جائے گا؟“ ابی شے نے جواب دیا، ”مَیں ساتھ جاؤں گا۔“
Så kommo då David och Abisai om natten till folket där, och sågo Saul ligga och sova i vagnborgen, med spjutet nedstött i jorden invid huvudgärden; och Abner och folket lågo runt omkring honom.
چنانچہ دونوں رات کے وقت کیمپ میں گھس آئے۔ سوئے ہوئے فوجیوں اور ابنیر سے گزر کر وہ ساؤل تک پہنچ گئے جو زمین پر لیٹا سو رہا تھا۔ اُس کا نیزہ سر کے قریب زمین میں گڑا ہوا تھا۔
Då sade Abisai till David: »Gud har i dag överlämnat din fiende i din hand; så låt mig nu få spetsa honom fast i jorden med spjutet; det skall ske genom en enda stöt, jag skall icke behöva giva honom mer än den.»1 Sam. 24,5. 2 Sam.16,9.
ابی شے نے آہستہ سے داؤد سے کہا، ”آج اللہ نے آپ کے دشمن کو آپ کے قبضے میں کر دیا ہے۔ اگر اجازت ہو تو مَیں اُسے اُس کے اپنے نیزے سے زمین کے ساتھ چھید دوں۔ مَیں اُسے ایک ہی وار میں مار دوں گا۔ دوسرے وار کی ضرورت ہی نہیں ہو گی۔“
Men David svarade Abisai: »Du får icke förgöra honom; ty vem har uträckt sin hand mot HERRENS smorde och förblivit ostraffad?»
داؤد بولا، ”نہ کرو! اُسے مت مارنا، کیونکہ جو رب کے مسح کئے ہوئے خادم کو ہاتھ لگائے وہ قصوروار ٹھہرے گا۔
Och David sade ytterligare: »Så sant HERREN lever, HERREN må själv slå honom, eller ock må hans dödsdag komma i vanlig ordning, eller må han draga ut i strid och så få sin bane;Rom. 12,19.
رب کی حیات کی قَسم، رب خود ساؤل کی موت مقرر کرے گا، خواہ وہ بوڑھا ہو کر مر جائے، خواہ جنگ میں لڑتے ہوئے۔
men HERREN låte det vara fjärran ifrån mig att jag skulle uträcka min hand mot HERRENS smorde. Tag nu likväl spjutet som står vid hans huvudgärd och vattenkruset; och låt oss sedan gå vår väg.
رب مجھے اِس سے محفوظ رکھے کہ مَیں اُس کے مسح کئے ہوئے خادم کو نقصان پہنچاؤں۔ نہیں، ہم کچھ اَور کریں گے۔ اُس کا نیزہ اور پانی کی صراحی پکڑ لو۔ آؤ، ہم یہ چیزیں اپنے ساتھ لے کر یہاں سے نکل جاتے ہیں۔“
Och David tog spjutet och vattenkruset från Sauls huvudgärd, och sedan gingo de sin väg. Men ingen såg eller märkte det eller ens vaknade, utan allasammans sovo; ty HERREN hade låtit en tung sömn falla över dem.
چنانچہ وہ دونوں چیزیں اپنے ساتھ لے کر چپکے سے چلے گئے۔ کیمپ میں کسی کو بھی پتا نہ چلا، کوئی نہ جاگا۔ سب سوئے رہے، کیونکہ رب نے اُنہیں گہری نیند سُلا دیا تھا۔
Sedan, när David hade kommit över på andra sidan, ställde han sig på toppen av berget, långt ifrån så att avståndet var stort mellan dem.
داؤد وادی کو پار کر کے پہاڑی پر چڑھ گیا۔ جب ساؤل سے فاصلہ کافی تھا
Och David ropade till folket och till Abner, Ners son, och sade: »Vill du icke svara, Abner?» Abner svarade och sade: »Vem är du som så ropar till konungen?»
تو داؤد نے فوج اور ابنیر کو اونچی آواز سے پکار کر کہا، ”اے ابنیر، کیا آپ مجھے جواب نہیں دیں گے؟“ ابنیر پکارا، ”آپ کون ہیں کہ بادشاہ کو اِس طرح کی اونچی آواز دیں؟“
David sade till Abner: »Du är ju en man som icke har sin like i Israel. Varför har du då icke vakat över din herre, konungen? En av folket har ju kommit in för att förgöra konungen, din herre.
داؤد نے طنزاً جواب دیا، ”کیا آپ مرد نہیں ہیں؟ اور اسرائیل میں کون آپ جیسا ہے؟ تو پھر آپ نے اپنے بادشاہ کی صحیح حفاظت کیوں نہ کی جب کوئی اُسے قتل کرنے کے لئے کیمپ میں گھس آیا؟
Vad du har gjort är icke väl gjort. Så sant HERREN lever, I haden förtjänat att dö, därför att I icke haven vakat över eder herre, HERRENS smorde. Se nu efter: var äro konungens spjut och vattenkruset som stodo vid hans huvudgärd?»
جو آپ نے کیا وہ ٹھیک نہیں ہے۔ رب کی حیات کی قَسم، آپ اور آپ کے آدمی سزائے موت کے لائق ہیں، کیونکہ آپ نے اپنے مالک کی حفاظت نہ کی، گو وہ رب کا مسح کیا ہوا بادشاہ ہے۔ خود دیکھ لیں، جو نیزہ اور پانی کی صراحی بادشاہ کے سر کے پاس تھے وہ کہاں ہیں؟“
Då kände Saul igen Davids röst och sade: »Det är ju din röst, min son David.» David svarade: »Ja, min herre konung.»1 Sam. 24,17.
تب ساؤل نے داؤد کی آواز پہچان لی۔ وہ پکارا، ”میرے بیٹے داؤد، کیا آپ کی آواز ہے؟“
Och han sade ytterligare: »Varför jagar min herre så efter sin tjänare? Vad har jag då gjort, och vad för ont är i min hand?
داؤد نے جواب دیا، ”جی، بادشاہ سلامت۔ میرے آقا، آپ میرا تعاقب کیوں کر رہے ہیں؟ مَیں تو آپ کا خادم ہوں۔ مَیں نے کیا کِیا؟ مجھ سے کیا جرم سرزد ہوا ہے؟
Må nu min herre konungen höra sin tjänares ord: Om det är HERREN som har uppeggat dig emot mig, så låt honom få känna lukten av en offergåva; men om det är människor, så vare de förbannade inför HERREN, därför att de nu hava drivit mig bort, så att jag icke får uppehålla mig i HERRENS arvedel. De säga ju: 'Gå bort och tjäna andra gudar.'
گزارش ہے کہ میرا آقا اور بادشاہ اپنے خادم کی بات سنے۔ اگر رب نے آپ کو میرے خلاف اُکسایا ہو تو وہ میری غلہ کی نذر قبول کرے۔ لیکن اگر انسان اِس کے پیچھے ہیں تو رب کے سامنے اُن پر لعنت! اپنی حرکتوں سے اُنہوں نے مجھے میری موروثی زمین سے نکال دیا ہے اور نتیجے میں مَیں رب کی قوم میں نہیں رہ سکتا۔ حقیقت میں وہ کہہ رہے ہیں، ’جاؤ، دیگر معبودوں کی پوجا کرو!‘
Och må nu icke mitt blod falla på jorden fjärran ifrån HERRENS ansikte, då Israels konung har dragit ut för att söka efter en enda liten loppa, såsom man jagar rapphöns på bergen.»1 Sam. 24,15.
ایسا نہ ہو کہ مَیں وطن سے اور رب کے حضور سے دُور مر جاؤں۔ اسرائیل کا بادشاہ پِسّو کو ڈھونڈ نکالنے کے لئے کیوں نکل آیا ہے؟ وہ تو پہاڑوں میں میرا شکار تیتر کے شکار کی طرح کر رہے ہیں۔“
Då sade Saul: »Jag har syndat. Kom tillbaka, min son David; ty jag vill icke mer göra dig något ont, eftersom mitt liv i dag har varit dyrt aktat i dina ögon. Se, ja har handlat i mycket stor dårskap och förvillelse.»1 Sam. 24,18 f.
تب ساؤل نے اقرار کیا، ”مَیں نے گناہ کیا ہے۔ داؤد میرے بیٹے، واپس آئیں۔ اب سے مَیں آپ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کروں گا، کیونکہ آج میری جان آپ کی نظر میں قیمتی تھی۔ مَیں بڑی بےوقوفی کر گیا ہوں، اور مجھ سے بڑی غلطی ہوئی ہے۔“
David svarade och sade: »Se här är spjutet, o konung; låt nu en av dina män komma hitöver och hämta det.
داؤد نے جواب میں کہا، ”بادشاہ کا نیزہ یہاں میرے پاس ہے۔ آپ کا کوئی جوان آ کر اُسے لے جائے۔
Och HERREN skall vedergälla var och en för hans rättfärdighet och trofasthet. HERREN gav dig ju dag i min hand, men jag ville icke uträcka min hand mot HERRENS smorde.
رب ہر اُس شخص کو اجر دیتا ہے جو انصاف کرتا اور وفادار رہتا ہے۔ آج رب نے آپ کو میرے حوالے کر دیا، لیکن مَیں نے اُس کے مسح کئے ہوئے بادشاہ کو ہاتھ لگانے سے انکار کیا۔
Och likasom ditt liv i dag har varit högt aktat i mina ögon, så så ock mitt liv vara högt aktat i HERRENS ögon, så att han räddar mig ur all nöd.»
اور میری دعا ہے کہ جتنی قیمتی آپ کی جان آج میری نظر میں تھی، اُتنی قیمتی میری جان بھی رب کی نظر میں ہو۔ وہی مجھے ہر مصیبت سے بچائے رکھے۔“
Saul sade till David: »Välsignad vare du, min son David! Vad du företager dig, det skall du ock förmå utföra.» Därefter gick David sin väg, och Saul vände tillbaka hem igen.
ساؤل نے جواب دیا، ”میرے بیٹے داؤد، رب آپ کو برکت دے۔ آئندہ آپ کو بڑی کامیابی حاصل ہو گی۔“ اِس کے بعد داؤد نے اپنی راہ لی اور ساؤل اپنے گھر چلا گیا۔