Todavia Joanã, filho de Careá, falou a Gedalias em segredo, em Mizpá, dizendo: Deixa, peço-te, que eu vá e mate a Ismael, filho de Netanias, sem que ninguém o saiba. Por que razão te tiraria ele a vida, de modo que fossem dispersos todos os judeus que se têm congregado a ti, e perecesse o resto de Judá?
تب یوحنان بن قریح مِصفاہ آیا اور علیٰحدگی میں جِدلیاہ سے ملا۔ وہ بولا، ”مجھے اسمٰعیل بن نتنیاہ کے پاس جا کر اُسے مار دینے کی اجازت دیں۔ کسی کو بھی پتا نہیں چلے گا۔ کیا ضرورت ہے کہ وہ آپ کو قتل کرے؟ اگر وہ اِس میں کامیاب ہو جائے تو آپ کے پاس جمع شدہ ہم وطن سب کے سب منتشر ہو جائیں گے اور یہوداہ کا بچا ہوا حصہ ہلاک ہو جائے گا۔“