II Corinthians 7

ای عزیزان، این وعده‌ها به ما داده شده است، پس ما چقدر باید خود را از هر چیزی كه جسم و جان ما را آلوده می‌سازد پاک كنیم و با خداترسی خود را کاملاً مقدّس سازیم.
میرے عزیزو، یہ تمام وعدے ہم سے کئے گئے ہیں۔ اِس لئے آئیں، ہم اپنے آپ کو ہر اُس چیز سے پاک صاف کریں جو جسم اور روح کو آلودہ کر دیتی ہے۔ اور ہم خدا کے خوف میں مکمل طور پر مُقدّس بننے کے لئے کوشاں رہیں۔
قلبهای خود را به سوی ما بگشایید. ما نسبت به هیچ‌کس به ناحق رفتار نكردیم. اخلاق كسی را فاسد نساختیم و كلاهبرداری نكردیم.
ہمیں اپنے دل میں جگہ دیں۔ نہ ہم نے کسی سے ناانصافی کی، نہ کسی کو بگاڑا یا اُس سے غلط فائدہ اُٹھایا۔
من نمی‌خواهم با سخنان خود شما را محكوم سازم، زیرا چنانکه قبلاً گفته بودم، شما آن‌قدر در نزد ما عزیز هستید که نه مرگ می‌تواند شما را از ما جدا سازد، نه زندگی.
مَیں یہ بات آپ کو مجرم ٹھہرانے کے لئے نہیں کہہ رہا۔ مَیں آپ کو پہلے بتا چکا ہوں کہ آپ ہمیں اِتنے عزیز ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ مرنے اور جینے کے لئے تیار ہیں۔
من چقدر به شما اطمینان دارم و چقدر به شما افتخار می‌کنم! و با وجود تمام زحمات و مشكلاتی كه داریم، من دلگرمی و شادی زیادی دارم.
اِس لئے مَیں آپ سے کھل کر بات کرتا ہوں اور مَیں آپ پر بڑا فخر بھی کرتا ہوں۔ اِس ناتے سے مجھے پوری تسلی ہے، اور ہماری تمام مصیبتوں کے باوجود میری خوشی کی انتہا نہیں۔
مثلاً وقتی به مقدونیه رسیدیم نه تنها نتوانستیم برای رفع خستگی خود كمی استراحت كنیم بلكه از هر طرف دچار زحمت شدیم. از یک طرف با دیگران در نزاع بودیم و از طرف دیگر باطناً می‌ترسیدیم.
کیونکہ جب ہم مکدُنیہ پہنچے تو ہم جسم کے لحاظ سے آرام نہ کر سکے۔ مصیبتوں نے ہمیں ہر طرف سے گھیر لیا۔ دوسروں کی طرف سے جھگڑوں سے اور دل میں طرح طرح کے ڈر سے نپٹنا پڑا۔
امّا خدا كه به دلشكستگان دلداری می‌دهد، با آمدن تیطُس به ما دلگرمی ‌بخشید.
لیکن اللہ نے جو دبے ہوؤں کو تسلی بخشتا ہے طِطُس کے آنے سے ہماری حوصلہ افزائی کی۔
تنها آمدن او نبود كه ما را خوشحال ساخت، بلكه تشویق شما از او نیز در شادی ما مؤثر بود. او به من گفت كه شما چقدر می‌خواهید مرا ببینید و چگونه از كاری كه كرده بودید، پشیمان شده‌اید و چقدر اكنون از من دفاع می‌کنید. این چیزها شادی مرا بیشتر كرده است.
ہمارا حوصلہ نہ صرف اُس کے آنے سے بڑھ گیا بلکہ اُن حوصلہ افزا باتوں سے بھی جن سے آپ نے اُسے تسلی دی۔ اُس نے ہمیں آپ کی آرزو، آپ کی آہ و زاری اور میرے لئے آپ کی سرگرمی کے بارے میں رپورٹ دی۔ یہ سن کر میری خوشی مزید بڑھ گئی۔
با اینکه نامهٔ من باعث ناراحتی شما گردیده است، من از نوشتن آن پشیمان نیستم. وقتی دیدم كه آن نامه باعث رنجش شما شده بود (اگرچه موقّتی بود) تا مدّتی از نوشتن آن پشیمان شده بودم،
کیونکہ اگرچہ مَیں نے آپ کو اپنے خط سے دُکھ پہنچایا توبھی مَیں پچھتاتا نہیں۔ پہلے تو مَیں خط لکھنے سے پچھتایا، لیکن اب مَیں دیکھتا ہوں کہ جو دُکھ اُس نے آپ کو پہنچایا وہ صرف عارضی تھا
امّا حالا خوشحالم، نه به علّت رنجی كه متحمّل شدید، بلكه به سبب اینكه این غم سبب شد كه شما راه خود را عوض كنید. زیرا مطابق ارادهٔ خدا شما دچار درد و رنج شدید تا به این وسیله از تنبیه ما کاملاً در امان باشید.
اور اُس نے آپ کو توبہ تک پہنچایا۔ یہ سن کر مَیں اب خوشی مناتا ہوں، اِس لئے نہیں کہ آپ کو دُکھ اُٹھانا پڑا ہے بلکہ اِس لئے کہ اِس دُکھ نے آپ کو توبہ تک پہنچایا۔ اللہ نے یہ دُکھ اپنی مرضی پوری کرانے کے لئے استعمال کیا، اِس لئے آپ کو ہماری طرف سے کوئی نقصان نہ پہنچا۔
وقتی متحمّل چنین رنجی می‌شوید و آن را ارادهٔ خدا می‌دانید، این باعث توبه و در نتیجه نجات شما می‌گردد و هیچ پشیمانی به دنبال ندارد. امّا درد و رنج دنیوی باعث مرگ می‌شود.
کیونکہ جو دُکھ اللہ اپنی مرضی پوری کرانے کے لئے استعمال کرتا ہے اُس سے توبہ پیدا ہوتی ہے اور اُس کا انجام نجات ہے۔ اِس میں پچھتانے کی گنجائش ہی نہیں۔ اِس کے برعکس دنیاوی دُکھ کا انجام موت ہے۔
ببینید، درد و رنجی كه مطابق ارادهٔ خدا تحمّل کرده‌اید چه صفات نیكویی در شما به وجود آورده است: جدیّت، دفاع از بی‌گناهی خویش و ناراحتی در مقابل بی‌عدالتی‌ها، ترس از شرارت، اشتیاق و غیرت و تعصّب برای به كیفر رسانیدن خطاكاران! شما خوب نشان دادید كه در تمام جریان بی‌تقصیر هستید.
آپ خود دیکھیں کہ اللہ کے اِس دُکھ نے آپ میں کیا پیدا کیا ہے: کتنی سنجیدگی، اپنا دفاع کرنے کا کتنا جوش، غلط حرکتوں پر کتنا غصہ، کتنا خوف، کتنی چاہت، کتنی سرگرمی۔ آپ سزا دینے کے لئے کتنے تیار تھے! آپ نے ہر لحاظ سے ثابت کیا ہے کہ آپ اِس معاملے میں بےقصور ہیں۔
من آن نامه را به‌خاطر آن شخص ظالم و یا آن مظلوم ننوشتم، بلكه تا بر شما معلوم شود كه میزان علاقه و اطاعت شما نسبت به ما در حضور خدا چقدر زیاد است.
غرض، اگرچہ مَیں نے آپ کو لکھا، لیکن مقصد یہ نہیں تھا کہ غلط حرکتیں کرنے والے کے بارے میں لکھوں یا اُس کے بارے میں جس کے ساتھ غلط کام کیا گیا۔ نہیں، مقصد یہ تھا کہ اللہ کے حضور آپ پر ظاہر ہو جائے کہ آپ ہمارے لئے کتنے سرگرم ہیں۔
بنابراین مخصوصاً وقتی دیدیم تیطُس از اینکه همهٔ شما موجب آرامش و آسودگی خیال او شدید شاد و خوشحال است، ما بسیار دلگرم شدیم.
یہی وجہ ہے کہ ہمارا حوصلہ بڑھ گیا ہے۔ لیکن نہ صرف ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ ہم یہ دیکھ کر بےانتہا خوش ہوئے کہ طِطُس کتنا خوش تھا۔ وہ کیوں خوش تھا؟ اِس لئے کہ اُس کی روح آپ سب سے تر و تازہ ہوئی۔
من پیش او از شما زیاد تعریف كردم و شما آبروی مرا حفظ كردید! آری، همان‌طور كه سخنان ما دربارهٔ شما تماماً راست بود، فخر ما نیز پیش تیطُس به حقیقت پیوست.
اُس کے سامنے مَیں نے آپ پر فخر کیا تھا، اور مَیں شرمندہ نہیں ہوا کیونکہ یہ بات درست ثابت ہوئی ہے۔ جس طرح ہم نے آپ کو ہمیشہ سچی باتیں بتائی ہیں اُسی طرح طِطُس کے سامنے آپ پر ہمارا فخر بھی درست نکلا۔
و هر وقت او اطاعت شما را و آن ترس و لرزی كه در زمان ملاقات با او نشان دادید، به‌یاد می‌آورد محبّتش نسبت به شما بیشتر می‌شود.
آپ اُسے نہایت عزیز ہیں کیونکہ وہ آپ سب کی فرماں برداری یاد کرتا ہے، کہ آپ نے ڈرتے اور کانپتے ہوئے اُسے خوش آمدید کہا۔
من چقدر خوشحالم كه می‌توانم از هر حیث به شما اطمینان داشته باشم.
مَیں خوش ہوں کہ مَیں ہر لحاظ سے آپ پر اعتماد کر سکتا ہوں۔