II Chronicles 34

یوشیا هشت ساله بود که پادشاه شد و مدّت سی و یک سال در اورشلیم پادشاهی کرد.
یوسیاہ 8 سال کی عمر میں بادشاہ بنا، اور یروشلم میں رہ کر اُس کی حکومت کا دورانیہ 31 سال تھا۔
او آنچه را که از نظر خداوند درست بود، انجام داد و در راه جدّ خود، داوود گام برداشت و فرمانهای خداوند را بجا آورد.
یوسیاہ وہ کچھ کرتا رہا جو رب کو پسند تھا۔ وہ اپنے باپ داؤد کے اچھے نمونے پر چلتا رہا اور اُس سے نہ دائیں، نہ بائیں طرف ہٹا۔
در سال هشتم سلطنت خود، درحالی‌که هنوز جوان بود، به پرستش خدای جدّ خود، داوود پرداخت، چهار سال بعد پرستشگاههای بالای تپّه‌ها و الهه‌های اشره و همهٔ بُتهای دیگر را درهم شکست.
اپنی حکومت کے آٹھویں سال میں وہ اپنے باپ داؤد کے خدا کی مرضی تلاش کرنے لگا، گو اُس وقت وہ جوان ہی تھا۔ اپنی حکومت کے 12ویں سال میں وہ اونچی جگہوں کے مندروں، یسیرت دیوی کے کھمبوں اور تمام تراشے اور ڈھالے ہوئے بُتوں کو پورے ملک سے دُور کرنے لگا۔ یوں تمام یروشلم اور یہوداہ اِن چیزوں سے پاک صاف ہو گیا۔
در حضور او، قربانگاه بت بعل را سرنگون کردند. او قربانگاه بُخوری را که بالای آنها قرار داشت، درهم شکست. او الهه‌های اشره را شکست و پراکنده ساخت و بُتهای فلزی و کنده‌کاری شده را به خاک تبدیل کرد و خاک آنها را بر گور کسانی‌که برای آنها قربانی می‌کردند پاشید.
بادشاہ کے زیرِ نگرانی بعل دیوتاؤں کی قربان گاہوں کو ڈھا دیا گیا۔ بخور کی جو قربان گاہیں اُن کے اوپر تھیں اُنہیں اُس نے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ یسیرت دیوی کے کھمبوں اور تراشے اور ڈھالے ہوئے بُتوں کو زمین پر پٹخ کر اُس نے اُنہیں پیس کر اُن کی قبروں پر بکھیر دیا جنہوں نے جیتے جی اُن کو قربانیاں پیش کی تھیں۔
او همچنین استخوان کاهنان بُتها را در روی قربانگاههای ایشان سوزاند و یهودا و اورشلیم را پاكسازی کرد.
بُت پرست پجاریوں کی ہڈیوں کو اُن کی اپنی قربان گاہوں پر جلایا گیا۔ اِس طرح سے یوسیاہ نے یروشلم اور یہوداہ کو پاک صاف کر دیا۔
در شهرهای منسی، افرایم و شمعون، تا نفتالی و خرابه‌های اطراف آنها او قربانگاهها را درهم شکست و الههٔ اشره و دیگر بُتها را با خاک یکسان کرد و در سراسر سرزمین اسرائیل قربانگاههای بُخور را ویران کرد. آنگاه به اورشلیم بازگشت.
یہ اُس نے نہ صرف یہوداہ بلکہ منسّی، افرائیم، شمعون اور نفتالی تک کے شہروں میں ارد گرد کے کھنڈرات سمیت بھی کیا۔ اُس نے قربان گاہوں کو گرا کر یسیرت دیوی کے کھمبوں اور بُتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے چِکنا چُور کر دیا۔ تمام اسرائیل کی بخور کی قربان گاہوں کو اُس نے ڈھا دیا۔ اِس کے بعد وہ یروشلم واپس چلا گیا۔
در شهرهای منسی، افرایم و شمعون، تا نفتالی و خرابه‌های اطراف آنها او قربانگاهها را درهم شکست و الههٔ اشره و دیگر بُتها را با خاک یکسان کرد و در سراسر سرزمین اسرائیل قربانگاههای بُخور را ویران کرد. آنگاه به اورشلیم بازگشت.
یہ اُس نے نہ صرف یہوداہ بلکہ منسّی، افرائیم، شمعون اور نفتالی تک کے شہروں میں ارد گرد کے کھنڈرات سمیت بھی کیا۔ اُس نے قربان گاہوں کو گرا کر یسیرت دیوی کے کھمبوں اور بُتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے چِکنا چُور کر دیا۔ تمام اسرائیل کی بخور کی قربان گاہوں کو اُس نے ڈھا دیا۔ اِس کے بعد وہ یروشلم واپس چلا گیا۔
یوشیا در سال هجدهم سلطنت خود، پس از پاکسازی معبد بزرگ و سرزمین، شافان پسر اصلیا، معسیا، فرماندار شهر اورشلیم و یوآخ پسر یوآحاز خبرنگار را فرستاد تا معبد بزرگ، خدای خود را بازسازی کنند.
اپنی حکومت کے 18ویں سال میں یوسیاہ نے سافن بن اصلیاہ، یروشلم پر مقرر افسر معسیاہ اور بادشاہ کے مشیرِ خاص یوآخ بن یوآخز کو رب اپنے خدا کے گھر کے پاس بھیجا تاکہ اُس کی مرمت کروائیں۔ اُس وقت ملک اور رب کے گھر کو پاک صاف کرنے کی مہم جاری تھی۔
ایشان نزد حلقیای کاهن اعظم آمدند و پولی را که لاویانِ دروازه‌بان از مردم منسی، افرایم و سایر مردم اسرائیل و از تمام یهودا، بنیامین و ساکنان اورشلیم جمع کرده و به معبد بزرگ آورده بودند، به او دادند.
امامِ اعظم خِلقیاہ کے پاس جا کر اُنہوں نے اُسے وہ پیسے دیئے جو لاوی کے دربانوں نے رب کے گھر میں جمع کئے تھے۔ یہ ہدیئے منسّی اور افرائیم کے باشندوں، اسرائیل کے تمام بچے ہوئے لوگوں اور یہوداہ، بن یمین اور یروشلم کے رہنے والوں کی طرف سے پیش کئے گئے تھے۔
ایشان پول را به ناظران بازسازی و کارگرانی که معبد بزرگ را تعمیر می‌کردند، سپردند
اب یہ پیسے اُن ٹھیکے داروں کے حوالے کر دیئے گئے جو رب کے گھر کی مرمت کروا رہے تھے۔ اِن پیسوں سے ٹھیکے داروں نے اُن کاری گروں کی اُجرت ادا کی جو رب کے گھر کی مرمت کر کے اُسے مضبوط کر رہے تھے۔
تا با آن دستمزد نجّاران، معماران و بهای سنگهای تراشیده شده و الوار برای ساختن ساختمانهایی که به‌خاطر بی‌توجّهی پادشاهان یهود رو به ویرانی بود را بپردازند.
کاری گروں اور تعمیر کرنے والوں نے اِن پیسوں سے تراشے ہوئے پتھر اور شہتیروں کی لکڑی بھی خریدی۔ عمارتوں میں شہتیروں کو بدلنے کی ضرورت تھی، کیونکہ یہوداہ کے بادشاہوں نے اُن پر دھیان نہیں دیا تھا، لہٰذا وہ گل گئے تھے۔
مردان کارگر وفادارانه کار می‌کردند. ایشان زیر نظر چهار نفر از لاویان به نامهای یَحَت و عوبدیا از لاویان خانوادهٔ مراری، زکریا و مشلام از خانوادهٔ قهات، همراه با لاویانی که در نواختن آلات موسیقی مهارت داشتند، انجام وظیفه می‌کردند.
اِن آدمیوں نے وفاداری سے خدمت سرانجام دی۔ چار لاوی اِن کی نگرانی کرتے تھے جن میں یحت اور عبدیاہ مِراری کے خاندان کے تھے جبکہ زکریاہ اور مسُلّام قِہات کے خاندان کے تھے۔ جتنے لاوی ساز بجانے میں ماہر تھے
ایشان کارِ باربران و دیگر کارگران را سرپرستی می‌کردند و گروهی از لاویان هم در خدمت نویسندگی و دروازه‌بانی، انجام وظیفه می‌کردند.
وہ مزدوروں اور تمام دیگر کاری گروں پر مقرر تھے۔ کچھ اَور لاوی منشی، نگران اور دربان تھے۔
هنگامی‌که پولی را که به معبد بزرگ آورده بودند، بیرون می‌آوردند، حلقیای کاهن، کتاب قوانین خداوند را که توسط موسی داده شده بود، پیدا کرد
جب وہ پیسے باہر لائے گئے جو رب کے گھر میں جمع ہوئے تھے تو خِلقیاہ کو شریعت کی وہ کتاب ملی جو رب نے موسیٰ کی معرفت دی تھی۔
و به شافان، منشی دربار گفت: «من کتاب قوانین را در معبد بزرگ پیدا کرده‌ام.» و کتاب را به او داد.
اُسے میرمنشی سافن کو دے کر اُس نے کہا، ”مجھے رب کے گھر میں شریعت کی کتاب ملی ہے۔“
شافان کتاب را نزد پادشاه آورد و گزارش داد: «آنچه را که به عهدهٔ مأمورانت گذاشتی، دارند انجام می‌دهند.
تب سافن کتاب کو لے کر بادشاہ کے پاس گیا اور اُسے اطلاع دی، ”جو بھی ذمہ داری آپ کے ملازموں کو دی گئی اُنہیں وہ اچھی طرح پورا کر رہے ہیں۔
ایشان پولی را که در معبد بزرگ بود، به کارفرمایان و کارگران داده‌اند.»
اُنہوں نے رب کے گھر میں جمع شدہ پیسے مرمت پر مقرر ٹھیکے داروں اور باقی کام کرنے والوں کو دے دیئے ہیں۔“
شافان همچنین به پادشاه اطّلاع داد: «حلقیای کاهن کتابی به من داده است.» آنگاه شافان از آن کتاب برای پادشاه خواند.
پھر سافن نے بادشاہ کو بتایا، ”خِلقیاہ نے مجھے ایک کتاب دی ہے۔“ کتاب کو کھول کر وہ بادشاہ کی موجودگی میں اُس کی تلاوت کرنے لگا۔
هنگامی‌که پادشاه کلمات تورات را شنید، جامهٔ خود را درید
کتاب کی باتیں سن کر بادشاہ نے رنجیدہ ہو کر اپنے کپڑے پھاڑ لئے۔
و به حلقیا، اخیقام پسر شافان، عبدون پسر میکا، شافان منشی دربار و عسایا، خادم پادشاه چنین امر کرد:
اُس نے خِلقیاہ، اخی قام بن سافن، عبدون بن میکاہ، میرمنشی سافن اور اپنے خاص خادم عسایاہ کو بُلا کر اُنہیں حکم دیا،
«بروید و از طرف من و سایر مردمی که هنوز در اسرائیل و یهودا هستند از خداوند دربارهٔ آموزشهای این کتابی که پیدا شده، هدایت بخواهید، چون خشم خداوند که بر ما فرود آمده، بزرگ است، زیرا نیاکان ما کلام خداوند را بجا نیاوردند و مطابق نوشته‌های این کتاب عمل نکردند.»
”جا کر میری اور اسرائیل اور یہوداہ کے بچے ہوئے افراد کی خاطر رب سے اِس کتاب میں درج باتوں کے بارے میں دریافت کریں۔ رب کا جو غضب ہم پر نازل ہونے والا ہے وہ نہایت سخت ہے، کیونکہ ہمارے باپ دادا نہ رب کے فرمان کے تابع رہے، نہ اُن ہدایات کے مطابق زندگی گزاری ہے جو کتاب میں درج کی گئی ہیں۔“
پس حلقیا و کسان دیگر نزد حُلده نبی، که زن شلوم بود رفتند. (شلوم پسر توقهت و نوهٔ حسره، مسئول لباسهای معبد بزرگ بود.) او در قسمت جدید اورشلیم می‌زیست. ایشان در این مورد با او سخن گفتند.
چنانچہ خِلقیاہ بادشاہ کے بھیجے ہوئے چند آدمیوں کے ساتھ خُلدہ نبیہ کو ملنے گیا۔ خُلدہ کا شوہر سلّوم بن توقہت بن خسرہ رب کے گھر کے کپڑے سنبھالتا تھا۔ وہ یروشلم کے نئے علاقے میں رہتے تھے۔
او اعلام کرد: «خداوند، خدای اسرائیل چنین می‌فرماید: بروید و به کسی‌که شما را فرستاده است بگویید،
خُلدہ نے اُنہیں جواب دیا، ”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ جس آدمی نے تمہیں بھیجا ہے اُسے بتا دینا، ’رب فرماتا ہے کہ مَیں اِس شہر اور اِس کے باشندوں پر آفت نازل کروں گا۔ وہ تمام لعنتیں پوری ہو جائیں گی جو بادشاہ کے حضور پڑھی گئی کتاب میں بیان کی گئی ہیں۔
براستی که بر این سرزمین و ساکنان آن بلایا و تمام نفرین‌هایی را که در این کتاب نوشته شده و در حضور پادشاه یهودا خوانده شده، خواهم آورد.
خُلدہ نے اُنہیں جواب دیا، ”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ جس آدمی نے تمہیں بھیجا ہے اُسے بتا دینا، ’رب فرماتا ہے کہ مَیں اِس شہر اور اِس کے باشندوں پر آفت نازل کروں گا۔ وہ تمام لعنتیں پوری ہو جائیں گی جو بادشاہ کے حضور پڑھی گئی کتاب میں بیان کی گئی ہیں۔
زیرا ایشان مرا ترک کرده‌اند و برای خدایان دیگر قربانی می‌کنند، خشم مرا با کردار دستهای خود برانگیخته‌اند. خشم من بر این سرزمین خواهد ریخت و سیراب نخواهد شد.
کیونکہ میری قوم نے مجھے ترک کر کے دیگر معبودوں کو قربانیاں پیش کی ہیں اور اپنے ہاتھوں سے بُت بنا کر مجھے طیش دلایا ہے۔ میرا غضب اِس مقام پر نازل ہو جائے گا اور کبھی ختم نہیں ہو گا۔‘
امّا در مورد پادشاه به او بگویید خداوند، خدای اسرائیل چنین می‌فرماید: تو به آنچه در کتاب نوشته شده است، گوش فرا دادی،
لیکن یہوداہ کے بادشاہ کے پاس جائیں جس نے آپ کو رب سے دریافت کرنے کے لئے بھیجا ہے اور اُسے بتا دیں کہ رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے، ’میری باتیں سن کر
و توبه کردی، و خود را در برابر من فروتن کردی، جامهٔ خود را دریدی و هنگامی‌که تهدیدهای مرا در مورد اورشلیم و ساکنان آن شنیدی، گریستی، من نیایش تو را شنیده‌ام
تیرا دل نرم ہو گیا ہے۔ جب تجھے پتا چلا کہ مَیں نے اِس مقام اور اِس کے باشندوں کے خلاف بات کی ہے تو تُو نے اپنے آپ کو اللہ کے سامنے پست کر دیا۔ تُو نے بڑی انکساری سے رنجیدہ ہو کر اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور میرے حضور پھوٹ پھوٹ کر رویا۔ رب فرماتا ہے کہ یہ دیکھ کر مَیں نے تیری سنی ہے۔
و مجازات اورشلیم بعد از مرگ تو رخ خواهد داد. تو در آسودگی خواهی مرد.» پس ایشان جواب نبیّه را به پادشاه رساندند.
جب تُو میرے کہنے پر مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملے گا تو سلامتی سے دفن ہو گا۔ جو آفت مَیں شہر اور اُس کے باشندوں پر نازل کروں گا وہ تُو خود نہیں دیکھے گا‘۔“ افسر بادشاہ کے پاس واپس گئے اور اُسے خُلدہ کا جواب سنا دیا۔
آنگاه پادشاه برای رهبران یهودا و اورشلیم پیام فرستاد تا گرد هم آیند.
تب بادشاہ یہوداہ اور یروشلم کے تمام بزرگوں کو بُلا کر
پادشاه با همهٔ مردم یهودا و ساکنان اورشلیم، کاهنان، لاویان، کوچک و بزرگ به معبد بزرگ رفت. او تمام کتاب پیمان را که در معبد بزرگ یافته بود، برای مردم خواند.
رب کے گھر میں گیا۔ سب لوگ چھوٹے سے لے کر بڑے تک اُس کے ساتھ گئے یعنی یہوداہ کے آدمی، یروشلم کے باشندے، امام اور لاوی۔ وہاں پہنچ کر جماعت کے سامنے عہد کی اُس پوری کتاب کی تلاوت کی گئی جو رب کے گھر میں ملی تھی۔
پادشاه در مکان خود ایستاد و در برابر خداوند پیمان بست تا از خداوند پیروی کند، فرمانهای او را بجا آورد و قوانین و احکام او و پیمانی را که در کتاب نوشته شده بود، با تمامی دل و جان بجا آورد.
پھر بادشاہ نے اپنے ستون کے پاس کھڑے ہو کر رب کے حضور عہد باندھا اور وعدہ کیا، ”ہم رب کی پیروی کریں گے، ہم پورے دل و جان سے اُس کے احکام اور ہدایات پوری کر کے اِس کتاب میں درج عہد کی باتیں قائم رکھیں گے۔“
او مردم بنیامین و هرکسی را که در اورشلیم بود، مجبور کرد تا سوگند بخورند که پیمان را نگه دارند، و مردم اورشلیم از ضوابطی که در پیمان ایشان با خدای نیاکان خویش داشتند، پیروی کردند.
یوسیاہ نے مطالبہ کیا کہ یروشلم اور یہوداہ کے تمام باشندے عہد میں شریک ہو جائیں۔ اُس وقت سے یروشلم کے باشندے اپنے باپ دادا کے خدا کے عہد کے ساتھ لپٹے رہے۔
یوشیای پادشاه تمام بُتهای نفرت‌انگیز را که در سرزمینهای مردم اسرائیل بود برداشت و همهٔ کسانی را که در اسرائیل بودند، مجبور کرد تا خداوند، خدای خود را پرستش کنند و تا زمانی که زنده بود، مردم را واداشت تا خداوند، خدای نیاکانشان را خدمت کنند.
یوسیاہ نے اسرائیل کے پورے ملک سے تمام گھنونے بُتوں کو دُور کر دیا۔ اسرائیل کے تمام باشندوں کو اُس نے تاکید کی، ”رب اپنے خدا کی خدمت کریں۔“ چنانچہ یوسیاہ کے جیتے جی وہ رب اپنے باپ دادا کی راہ سے دُور نہ ہوئے۔