II Chronicles 23

پس از شش سال صبر کردن، یهویاداع کاهن تصمیم گرفت زمان اقدام فرا رسیده است. او با پنج نفر از فرماندهان ارتش همدست شد که عبارت بودند از: عزریا پسر یهورام، اسماعیل پسر یهوحانان، عزریا پسر عوبید، معیسا پسر عدایا و الیشافاط پسر زکری.
عتلیاہ کی حکومت کے ساتویں سال میں یہویدع نے جرٲت کر کے سَو سَو فوجیوں پر مقرر پانچ افسروں سے عہد باندھا۔ اُن کے نام عزریاہ بن یروحام، اسمٰعیل بن یوحنان، عزریاہ بن عوبید، معسیاہ بن عدایاہ اور اِلی سافط بن زِکری تھے۔
ایشان به همهٔ شهرهای یهودا سفر کردند و لاویان و رهبران قوم را با خود به اورشلیم آوردند.
اِن آدمیوں نے چپکے سے یہوداہ کے تمام شہروں میں سے گزر کر لاویوں اور اسرائیلی خاندانوں کے سرپرستوں کو جمع کیا اور پھر اُن کے ساتھ مل کر یروشلم آئے۔
ایشان همه در معبد بزرگ گرد آمدند و با یوآش پسر پادشاه پیمان بستند. یهویاداع به ایشان گفت: «او پسر پادشاه فقید است اکنون همان‌طور که خداوند به خاندان داوود وعده داده است که یکی از بازماندگان او پادشاه گردد، او باید پادشاه شود.
اللہ کے گھر میں پوری جماعت نے جوان بادشاہ یوآس کے ساتھ عہد باندھا۔ یہویدع اُن سے مخاطب ہوا، ”ہمارے بادشاہ کا بیٹا ہی ہم پر حکومت کرے، کیونکہ رب نے مقرر کیا ہے کہ داؤد کی اولاد یہ ذمہ داری سنبھالے۔
ما چنین خواهیم کرد، زمانی که لاویان در روز سبت برای انجام وظیفه می‌آیند، یک سوم ایشان از دروازه‌های معبد بزرگ حفاظت خواهند کرد.
چنانچہ اگلے سبت کے دن آپ اماموں اور لاویوں میں سے جتنے ڈیوٹی پر آئیں گے وہ تین حصوں میں تقسیم ہو جائیں۔ ایک حصہ رب کے گھر کے دروازوں پر پہرا دے،
یک سوم دیگر کاخ پادشاهی را مواظبت خواهند کرد و بقیّه در کنار پایه‌های دروازه مستقر خواهند شد. همهٔ مردم در حیاط معبد بزرگ جمع خواهند شد.
دوسرا شاہی محل پر اور تیسرا بنیاد نامی دروازے پر۔ باقی سب آدمی رب کے گھر کے صحنوں میں جمع ہو جائیں۔
هیچ‌کس به جز کاهنان و لاویانی که در معبد بزرگ خدمت می‌کنند، نباید وارد شوند. ایشان چون تقدیس شده‌اند می‌توانند وارد شوند. امّا بقیّهٔ مردم باید از فرمان خداوند پیروی کنند و بیرون بمانند.
خدمت کرنے والے اماموں اور لاویوں کے سوا کوئی اَور رب کے گھر میں داخل نہ ہو۔ صرف یہی اندر جا سکتے ہیں، کیونکہ رب نے اُنہیں اِس خدمت کے لئے مخصوص کیا ہے۔ لازم ہے کہ پوری قوم رب کی ہدایات پر عمل کرے۔
لاویان با شمشیرهای برهنه در دست از پادشاه حفاظت کنند و هر کجا او می‌رود، همراهش باشند، هرکس که سعی کند، وارد معبد بزرگ شود، باید کشته شود.»
باقی لاوی بادشاہ کے ارد گرد دائرہ بنا کر اپنے ہتھیاروں کو پکڑے رکھیں اور جہاں بھی وہ جائے اُسے گھیرے رکھیں۔ جو بھی رب کے گھر میں گھسنے کی کوشش کرے اُسے مار ڈالنا۔“
لاویان و مردم یهودا دستورهای یهویاداع را انجام دادند. فرماندهان، خادمینی را که در روز سبت خدمتشان تمام شده بود، مرّخص نکردند تا همهٔ گروهی که به خدمت می‌آمدند و هم گروهی که مرّخص می‌شدند را در اختیار داشته باشند.
لاوی اور یہوداہ کے اِن تمام مردوں نے ایسا ہی کیا۔ اگلے سبت کے دن سب اپنے بندوں سمیت اُس کے پاس آئے، وہ بھی جن کی ڈیوٹی تھی اور وہ بھی جن کی اب چھٹی تھی۔ کیونکہ یہویدع نے خدمت کرنے والوں میں سے کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔
یهویاداع نیزه‌ها و سپرهایی را که به داوود پادشاه تعلّق داشت و در معبد بزرگ نگهداری می‌شد به فرماندهان داد.
امام نے سَو سَو فوجیوں پر مقرر افسروں کو داؤد بادشاہ کے وہ نیزے اور چھوٹی اور بڑی ڈھالیں دیں جو اب تک رب کے گھر میں محفوظ رکھی ہوئی تھیں۔
او همهٔ مردان مسلّح به شمشیر را از شمال تا جنوب و تمام اطراف حیاط جلوی معبد بزرگ به محافظت پادشاه گمارد.
پھر اُس نے فوجیوں کو بادشاہ کے ارد گرد کھڑا کیا۔ ہر ایک اپنے ہتھیار پکڑے تیار تھا۔ قربان گاہ اور رب کے گھر کے درمیان اُن کا دائرہ رب کے گھر کی جنوبی دیوار سے لے کر اُس کی شمالی دیوار تک پھیلا ہوا تھا۔
آنگاه یهویاداع شاهزاده را بیرون آورد و او را تاجگذاری کردند و کتاب قوانین پادشاهی را به او دادند و او را پادشاه اعلام کردند. سپس یهویاداع و پسرانش او را مسح کردند و فریاد زدند: «جاوید پادشاه!»
پھر وہ یوآس کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج رکھ کر اُسے قوانین کی کتاب دے دی۔ یوں یوآس کو بادشاہ بنا دیا گیا۔ اُنہوں نے اُسے مسح کیا اور بلند آواز سے نعرہ لگانے لگے، ”بادشاہ زندہ باد!“
وقتی عتلیا صدای دویدن و شادمانی مردم را برای پادشاه شنید به سوی ایشان که در معبد بزرگ گرد هم آمده بودند، رفت.
لوگوں کا شور عتلیاہ تک پہنچا، کیونکہ سب دوڑ کر جمع ہو رہے اور بادشاہ کی خوشی میں نعرے لگا رہے تھے۔ وہ رب کے گھر کے صحن میں اُن کے پاس آئی
هنگامی‌که نگاه کرد، دید که پادشاه جلوی دروازه در کنار ستونش ایستاده و فرماندهان و شیپورچی‌ها نزد وی ایستاده‌اند و همهٔ مردم سرزمین شادی می‌کنند و شیپورها را به صدا در آورده‌اند و سرایندگان با سازهای خود جشن را رهبری می‌کنند، جامهٔ خود را درید و فریاد زد: «خیانت! خیانت!»
تو کیا دیکھتی ہے کہ نیا بادشاہ دروازے کے قریب اُس ستون کے پاس کھڑا ہے جہاں بادشاہ رواج کے مطابق کھڑا ہوتا ہے، اور وہ افسروں اور تُرم بجانے والوں سے گھرا ہوا ہے۔ تمام اُمّت بھی ساتھ کھڑی تُرم بجا بجا کر خوشی منا رہی ہے۔ ساتھ ساتھ گلوکار اپنے ساز بجا کر حمد کے گیت گانے میں راہنمائی کر رہے ہیں۔ عتلیاہ رنجش کے مارے اپنے کپڑے پھاڑ کر چیخ اُٹھی، ”غداری، غداری!“
آنگاه یهویاداع کاهن به رهبران ارتش گفت: «او را در معبد بزرگ نکشید، بلکه از میان صفوف بیرون بیاورید و با هرکسی از او پیروی می‌کرد با شمشیر بکشید.»
یہویدع امام نے سَو سَو فوجیوں پر مقرر اُن افسروں کو بُلایا جن کے سپرد فوج کی گئی تھی اور اُنہیں حکم دیا، ”اُسے باہر لے جائیں، کیونکہ مناسب نہیں کہ اُسے رب کے گھر کے پاس مارا جائے۔ اور جو بھی اُس کے پیچھے آئے اُسے تلوار سے مار دینا۔“
پس ایشان او را دستگیر کردند و به بیرون کاخ بردند و در مقابل دروازهٔ اسبها او را کشتند.
وہ عتلیاہ کو پکڑ کر وہاں سے باہر لے گئے اور اُسے گھوڑوں کے دروازے پر مار دیا جو شاہی محل کے پاس تھا۔
یهویاداع بین خود و همهٔ مردم و پادشاه پیمان بست که قوم خداوند باشند.
پھر یہویدع نے قوم اور بادشاہ کے ساتھ مل کر رب سے عہد باندھ کر وعدہ کیا کہ ہم رب کی قوم رہیں گے۔
سپس همگی به پرستشگاه بعل رفتند و آن را ویران کردند. قربانگاه و بت او را شکستند و متان، کاهن بعل را در برابر قربانگاه به قتل رساندند.
اِس کے بعد سب بعل کے مندر پر ٹوٹ پڑے اور اُسے ڈھا دیا۔ اُس کی قربان گاہوں اور بُتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے اُنہوں نے بعل کے پجاری متان کو قربان گاہوں کے سامنے ہی مار ڈالا۔
یهویاداع نگهداری از معبد بزرگ را طبق سازماندهی داوود به کاهنان لاوی داد، همان‌گونه که داوود ایشان را سازماندهی کرده بود تا مسئول معبد بزرگ باشند تا چنانچه در قوانین موسی نوشته شده بود و برای خداوند قربانی سوختنی تقدیم کنند و مطابق فرمان داوود این کار را با شادمانی و سرودن انجام دهند.
یہویدع نے اماموں اور لاویوں کو دوبارہ رب کے گھر کو سنبھالنے کی ذمہ داری دی۔ داؤد نے اُنہیں خدمت کے لئے گروہوں میں تقسیم کیا تھا۔ اُس کی ہدایات کے مطابق اُن ہی کو خوشی مناتے اور گیت گاتے ہوئے بھسم ہونے والی قربانیاں پیش کرنی تھیں، جس طرح موسیٰ کی شریعت میں لکھا ہے۔
او نگهبان‌هایی در دروازه‌های معبد بزرگ گماشت تا هرکس که پاک نباشد، وارد نشود.
رب کے گھر کے دروازوں پر یہویدع نے دربان کھڑے کئے تاکہ ایسے لوگوں کو اندر آنے سے روکا جائے جو کسی بھی وجہ سے ناپاک ہوں۔
سپس او با فرماندهان ارتش و بزرگان، فرمانداران قوم و تمام قوم سرزمین، پادشاه را از معبد بزرگ از دروازهٔ بالایی به کاخ سلطنتی آوردند و او را بر تخت پادشاهی نشاندند.
پھر وہ سَو سَو فوجیوں پر مقرر افسروں، اثر و رسوخ والوں، قوم کے حکمرانوں اور باقی پوری اُمّت کے ہمراہ جلوس نکال کر بادشاہ کو بالائی دروازے سے ہو کر شاہی محل میں لے گیا۔ وہاں اُنہوں نے بادشاہ کو تخت پر بٹھا دیا،
همگی سرشار از خوشی بودند و شهر بعد از کشته شدن عتلیا آرام شد.
اور تمام اُمّت خوشی مناتی رہی۔ یوں یروشلم شہر کو سکون ملا، کیونکہ عتلیاہ کو تلوار سے مار دیا گیا تھا۔