II Samuel 9

Tedy řekl David: Jest-li ještě kdo pozůstalý z domu Saulova, abych jemu učinil milosrdenství pro Jonatu?
ایک دن داؤد پوچھنے لگا، ”کیا ساؤل کے خاندان کا کوئی فرد بچ گیا ہے؟ مَیں یونتن کی خاطر اُس پر اپنی مہربانی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔“
Byl pak služebník domu Saulova, jehož jméno bylo Síba. I zavolali ho k Davidovi. I řekl král jemu: Ty-li jsi Síba? Odpověděl: Jsem služebník tvůj.
ایک آدمی کو بُلایا گیا جو ساؤل کے گھرانے کا ملازم تھا۔ اُس کا نام ضیبا تھا۔ داؤد نے سوال کیا، ”کیا آپ ضیبا ہیں؟“ ضیبا نے جواب دیا، ”جی، آپ کا خادم حاضر ہے۔“
Řekl jemu král: Jest-liž ještě kdo z domu Saulova, abych jemu učinil milosrdenství Boží? Odpověděl Síba králi: Ještě jest syn Jonatův chromý na nohy.
بادشاہ نے دریافت کیا، ”کیا ساؤل کے خاندان کا کوئی فرد زندہ رہ گیا ہے؟ مَیں اُس پر اللہ کی مہربانی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔“ ضیبا نے کہا، ”یونتن کا ایک بیٹا اب تک زندہ ہے۔ وہ دونوں ٹانگوں سے مفلوج ہے۔“
I řekl jemu král: Kdež jest? Odpověděl Síba králi: Tam jest v domě Machiry, syna Amielova v Lodebar.
داؤد نے پوچھا، ”وہ کہاں ہے؟“ ضیبا نے جواب دیا، ”وہ لو دبار میں مکیر بن عمی ایل کے ہاں رہتا ہے۔“
Protož poslav král David, vzal ho z domu Machiry, syna Amielova z Lodebar.
داؤد نے اُسے فوراً دربار میں بُلا لیا۔
A když přišel Mifibozet syn Jonaty, syna Saulova, k Davidovi, padl na tvář svou a poklonil se. I řekl David: Mifibozete. Kterýž odpověděl: Aj, služebník tvůj.
یونتن کے جس بیٹے کا ذکر ضیبا نے کیا وہ مفی بوست تھا۔ جب اُسے داؤد کے سامنے لایا گیا تو اُس نے منہ کے بل جھک کر اُس کی عزت کی۔ داؤد نے کہا، ”مفی بوست!“ اُس نے جواب دیا، ”جی، آپ کا خادم حاضر ہے۔“
Řekl jemu David: Neboj se, nebo jistě učiním s tebou milosrdenství pro Jonatu otce tvého, a navrátím tobě všecka pole Saule otce tvého, a ty jídati budeš za stolem mým vždycky.
داؤد بولا، ”ڈریں مت۔ آج مَیں آپ کے باپ یونتن کے ساتھ کیا ہوا وعدہ پورا کر کے آپ پر اپنی مہربانی کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ اب سنیں! مَیں آپ کو آپ کے دادا ساؤل کی تمام زمینیں واپس کر دیتا ہوں۔ اِس کے علاوہ مَیں چاہتا ہوں کہ آپ روزانہ میرے ساتھ کھانا کھایا کریں۔“
Kterýž pokloniv se, řekl: Co jest služebník tvůj, že jsi se ohlédl na psa mrtvého, jakýž jsem já?
مفی بوست نے دوبارہ جھک کر بادشاہ کی تعظیم کی، ”مَیں کون ہوں کہ آپ مجھ جیسے مُردہ کُتے پر دھیان دے کر ایسی مہربانی فرمائیں!“
Zatím povolal král Síby, služebníka Saulova a řekl jemu: Cožkoli měl Saul i všecka čeled jeho, to jsem dal synu pána tvého.
داؤد نے ساؤل کے پرانے ملازم ضیبا کو بُلا کر اُسے ہدایت دی، ”مَیں نے آپ کے مالک کے پوتے کو ساؤل اور اُس کے خاندان کی تمام ملکیت دے دی ہے۔
Budeš tedy jemu spravovati rolí, ty i synové tvoji i služebníci tvoji, a snášeti budeš, aby měl syn pána tvého pokrm, kterýž by jedl, ale Mifibozet syn pána tvého jídati bude vždycky za stolem mým. (Měl pak Síba patnácte synů a dvadceti služebníků.)
اب آپ کی ذمہ داری یہ ہے کہ آپ اپنے بیٹوں اور نوکروں کے ساتھ اُس کے کھیتوں کو سنبھالیں تاکہ اُس کا خاندان زمینوں کی پیداوار سے گزارہ کر سکے۔ لیکن مفی بوست خود یہاں رہ کر میرے بیٹوں کی طرح میرے ساتھ کھانا کھایا کرے گا۔“ (ضیبا کے 15 بیٹے اور 20 نوکر تھے)۔
Odpověděl Síba králi: Vedlé všeho, jakž přikázal pán můj král služebníku svému, tak učiní služebník tvůj, ačkoli i Mifibozet mohl by jídati za stolem mým jako jeden z synů královských.
ضیبا نے جواب دیا، ”مَیں آپ کی خدمت میں حاضر ہوں۔ جو بھی حکم آپ دیں گے مَیں کرنے کے لئے تیار ہوں۔“
Měl také Mifibozet syna malého, jemuž jméno bylo Mícha; a všickni, kteříž bydlili v domě Síbově, byli za služebníky Mifibozetovi.
اُس دن سے ضیبا کے گھرانے کے تمام افراد مفی بوست کے ملازم ہو گئے۔ مفی بوست خود جو دونوں ٹانگوں سے مفلوج تھا یروشلم میں رہائش پذیر ہوا اور روزانہ داؤد بادشاہ کے ساتھ کھانا کھاتا رہا۔ اُس کا ایک چھوٹا بیٹا تھا جس کا نام میکا تھا۔
A tak Mifibozet zůstával v Jeruzalémě, proto že vždycky za stolem královským jídal; a byl kulhavý na obě noze.
اُس دن سے ضیبا کے گھرانے کے تمام افراد مفی بوست کے ملازم ہو گئے۔ مفی بوست خود جو دونوں ٹانگوں سے مفلوج تھا یروشلم میں رہائش پذیر ہوا اور روزانہ داؤد بادشاہ کے ساتھ کھانا کھاتا رہا۔ اُس کا ایک چھوٹا بیٹا تھا جس کا نام میکا تھا۔