Amos 4

اے کوہِ سامریہ کی موٹی تازی گائیو ، سنو میری بات! تم غریبوں پر ظلم کرتی اور ضرورت مندوں کو کچل دیتی، تم اپنے شوہروں کو کہتی ہو، ”جا کر مَے لے آؤ، ہم اَور پینا چاہتی ہیں۔“
Ey sizler, Samiriye Dağı’ndaki Başan inekleri, Yoksula baskı yapan, Mazlumu ezen, Beylerine, “Getir de içelim!” diyen hanımlar! Kulak verin şu sözlere:
رب نے اپنی قدوسیت کی قَسم کھا کر فرمایا ہے، ”وہ دن آنے والا ہے جب دشمن تمہیں کانٹوں کے ذریعے گھسیٹ کر اپنے ساتھ لے جائے گا۔ جو بچے گا اُسے مچھلی کے کانٹے سے پکڑا جائے گا۔
Egemen RAB kutsallığı üstüne ant içerek şöyle dedi: “İşte geliyor o günler; Sizi et kancalarıyla, En son kalanlarınızı balık çengelleriyle götürecekleri günler.
ہر ایک کو فصیل کے رخنوں میں سے سیدھا نکلنا پڑے گا، ہر ایک کو حرمون پہاڑ کی طرف بھگا دیا جائے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Her biriniz karşınızdaki gedikten çıkacak, Harmon’a atılacaksınız.” RAB böyle diyor.
”چلو، بیت ایل جا کر گناہ کرو، جِلجال جا کر اپنے گناہوں میں اضافہ کرو! صبح کے وقت اپنی قربانیوں کو چڑھاؤ، تیسرے دن آمدنی کا دسواں حصہ پیش کرو۔
“Beytel’e gelip günah işleyin, Gilgal’a gelip daha da günah işleyin! Her sabah kurbanlarınızı, Üç günde bir de ondalıklarınızı getirin.
خمیری روٹی جلا کر اپنی شکرگزاری کا اظہار کرو، بلند آواز سے اُن قربانیوں کا اعلان کرو جو تم اپنی خوشی سے ادا کر رہے ہو۔ کیونکہ ایسی حرکتیں تم اسرائیلیوں کو بہت پسند ہیں۔“ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
Şükran sunusu olarak mayalı ekmek yakın, Gönülden verdiğiniz sunuları açıklayıp duyurun! Çünkü bundan hoşlanıyorsunuz, ey İsrailliler.” Egemen RAB böyle diyor.
رب فرماتا ہے، ”مَیں نے کال پڑنے دیا۔ ہر شہر اور آبادی میں روٹی ختم ہوئی۔ توبھی تم میرے پاس واپس نہیں آئے!
“Bütün kentlerinizde açlıktan nefesiniz koktu, Bulunduğunuz her yerde size kıtlık verdim, Yine de bana dönmediniz.” RAB böyle diyor.
ابھی فصل کے پکنے تک تین ماہ باقی تھے کہ مَیں نے تمہارے ملک میں بارشوں کو روک دیا۔ مَیں نے ہونے دیا کہ ایک شہر میں بارش ہوئی جبکہ ساتھ والا شہر اُس سے محروم رہا، ایک کھیت بارش سے سیراب ہوا جبکہ دوسرا جُھلس گیا۔
“Hasat mevsimine daha üç ay varken, Sizden yağmuru da esirgedim. Bir kente yağmur yağdırdım, Öbürüne yağdırmadım. Bir tarla yağmur aldı, Öteki almayıp kurudu.
جس شہر میں تھوڑا بہت پانی باقی تھا وہاں دیگر کئی شہروں کے باشندے لڑکھڑاتے ہوئے پہنچے، لیکن اُن کے لئے کافی نہیں تھا۔ توبھی تم میرے پاس واپس نہ آئے!“ یہ رب کا فرمان ہے۔
Su bulmak için Kent kent sersemce dolaştınız; Suya doyamadınız, Yine de bana dönmediniz.” RAB böyle diyor.
رب فرماتا ہے، ”مَیں نے تمہاری فصلوں کو پَت روگ اور پھپھوندی سے تباہ کر دیا۔ جو بھی تمہارے متعدد انگور، انجیر، زیتون اور باقی پھل کے باغوں میں اُگتا تھا اُسے ٹڈیاں کھا گئیں۔ توبھی تم میرے پاس واپس نہ آئے!“
“Samyeli ve küfle sizi cezalandırdım, Mahvettim bağlarınızı, bahçelerinizi, İncir ve zeytin ağaçlarınızı çekirge yedi, Yine de bana dönmediniz.” RAB böyle diyor.
رب فرماتا ہے، ”مَیں نے تمہارے درمیان ایسی مہلک بیماری پھیلا دی جیسی قدیم زمانے میں مصر میں پھیل گئی تھی۔ تمہارے نوجوانوں کو مَیں نے تلوار سے مار ڈالا، تمہارے گھوڑے تم سے چھین لئے گئے۔ تمہاری لشکرگاہوں میں لاشوں کا تعفن اِتنا پھیل گیا کہ تم بہت تنگ ہوئے۔ توبھی تم میرے پاس واپس نہ آئے۔“
“Mısır’da olduğu gibi Aranıza salgın hastalık gönderdim, Kılıçtan geçirdim yiğitlerinizi, Atlarınızı düşmanlarınıza verdim, Ordugahınızın pis kokusunu burunlarınıza doldurdum; Yine de bana dönmediniz.” RAB böyle diyor.
رب فرماتا ہے، ”مَیں نے تمہارے درمیان ایسی تباہی مچائی جیسی اُس دن ہوئی جب مَیں نے سدوم اور عمورہ کو تباہ کیا۔ تمہاری حالت بالکل اُس لکڑی کی مانند تھی جو آگ سے نکال کر بچائی تو گئی لیکن پھر بھی کافی جُھلس گئی تھی۔ توبھی تم واپس نہ آئے۔
[] “Sodom ve Gomora’yı altüst ettiğim gibi, Altüst ettim içinizden bazılarını. Ateşten kurtarılan yanık odun parçasına döndünüz, Yine de yönelmediniz bana.” RAB böyle diyor.
چنانچہ اے اسرائیل، اب مَیں آئندہ بھی تیرے ساتھ ایسا ہی کروں گا۔ اور چونکہ مَیں تیرے ساتھ ایسا کروں گا، اِس لئے اپنے خدا سے ملنے کے لئے تیار ہو جا، اے اسرائیل!“
“Bu yüzden sana şunu yapacağım, ey İsrail. Yapacaklarım için Tanrın’ı karşılamaya hazırlan, ey İsrail!”
کیونکہ اللہ ہی پہاڑوں کو تشکیل دیتا، ہَوا کو خلق کرتا اور اپنے خیالات کو انسان پر ظاہر کرتا ہے۔ وہی تڑکا اور اندھیرا پیدا کرتا اور وہی زمین کی بلندیوں پر چلتا ہے۔ اُس کا نام ’رب، لشکروں کا خدا‘ ہے۔
Çünkü dağlara biçim veren, Rüzgarı yaratan, düşüncelerini insana bildiren, Şafağı karanlığa çeviren, Dünyanın yüksek yerlerine ayak basan işte O’dur, O’nun adı RAB, Her Şeye Egemen Tanrı’dır.