II Chronicles 22

یروشلم کے باشندوں نے یہورام کے سب سے چھوٹے بیٹے اخزیاہ کو تخت پر بٹھا دیا۔ باقی تمام بیٹوں کو اُن لٹیروں نے قتل کیا تھا جو عربوں کے ساتھ شاہی لشکرگاہ میں گھس آئے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ یہوداہ کے بادشاہ یہورام کا بیٹا اخزیاہ بادشاہ بنا۔
مردم اورشلیم، اخزیا کوچکترین پسر او را به پادشاهی برگزیدند، زیرا ارتشی که همراه عربها به یهودا آمدند، همهٔ برادران بزرگتر را کشته بودند. بنابراین اخزیا، پسر کوچک یهورام به پادشاهی رسید.
وہ 22 سال کی عمر میں تخت نشین ہوا اور یروشلم میں رہ کر ایک سال بادشاہ رہا۔ اُس کی ماں عتلیاہ اسرائیل کے بادشاہ عُمری کی پوتی تھی۔
او بیست و دو ساله بود که بر تخت سلطنت نشست و مدّت یک سال در اورشلیم پادشاهی کرد. مادرش عتلیا نوه عُمری بود.
اخزیاہ بھی اخی اب کے خاندان کے غلط نمونے پر چل پڑا، کیونکہ اُس کی ماں اُسے بےدین راہوں پر چلنے پر اُبھارتی رہی۔
او نیز در راه خاندان اخاب گام برداشت، زیرا مادرش در انجام کارهای پلید او را تشویق می‌کرد.
باپ کی وفات پر وہ اخی اب کے گھرانے کے مشورے پر چلنے لگا۔ نتیجے میں اُس کا چال چلن رب کو ناپسند تھا۔ آخرکار یہی لوگ اُس کی ہلاکت کا سبب بن گئے۔
او مانند خاندان اخاب، آنچه را در نظر خداوند پلید بود، انجام داد. زیرا پس از مرگ پدرش، ایشان مشاوران او بودند و وی را به نابودی کشاندند.
اِن ہی کے مشورے پر وہ اسرائیل کے بادشاہ یورام بن اخی اب کے ساتھ مل کر شام کے بادشاہ حزائیل سے لڑنے کے لئے نکلا۔ جب رامات جِلعاد کے قریب جنگ چھڑ گئی تو یورام شام کے فوجیوں کے ہاتھوں زخمی ہوا
او با پیروی از مشورت ایشان، به یورام، پسر اخاب، پادشاه اسرائیل، پیوست و به جنگ حزائیل، پادشاه سوریه به راموت جلعاد رفت. در آنجا یورام به دست سربازان سوری زخمی ‌شد.
اور میدانِ جنگ کو چھوڑ کر یزرعیل واپس آیا تاکہ زخم بھر جائیں۔ جب وہ وہاں ٹھہرا ہوا تھا تو یہوداہ کا بادشاہ اخزیاہ بن یہورام اُس کا حال پوچھنے کے لئے یزرعیل آیا۔
او برای بهبود زخمهایش به شهر یزرعیل بازگشت و اخزیا، برای دیدنش به آنجا رفت.
لیکن اللہ کی مرضی تھی کہ یہ ملاقات اخزیاہ کی ہلاکت کا باعث بنے۔ وہاں پہنچ کر وہ یورام کے ساتھ یاہو بن نِمسی سے ملنے کے لئے نکلا، وہی یاہو جسے رب نے مسح کر کے اخی اب کے خاندان کو نیست و نابود کرنے کے لئے مخصوص کیا تھا۔
خداوند از این دیدار اخزیا از یورام برای سقوط اخزیا استفاده کرد. هنگامی‌که اخزیا با یورام بود، ییهو، پسر نمشی که از طرف خدا برگزیده شده بود تا خاندان اخاب را براندازد، به دیدار ایشان رفت.
اخی اب کے خاندان کی عدالت کرتے کرتے یاہو کی ملاقات یہوداہ کے کچھ افسروں اور اخزیاہ کے بعض رشتے داروں سے ہوئی جو اخزیاہ کی خدمت میں اُس کے ساتھ آئے تھے۔ اِنہیں قتل کر کے
هنگامی‌که ییهو حکم خدا را در مورد خاندان اخزیا اجرا می‌کرد، به گروهی که متشکّل از رهبران یهودا و برادرزاده‌های اخزیا بودند، برخورد و همهٔ آنها را کشت.
یاہو اخزیاہ کو ڈھونڈنے لگا۔ پتا چلا کہ وہ سامریہ شہر میں چھپ گیا ہے۔ اُسے یاہو کے پاس لایا گیا جس نے اُسے قتل کر دیا۔ توبھی اُسے عزت کے ساتھ دفن کیا گیا، کیونکہ لوگوں نے کہا، ”آخر وہ یہوسفط کا پوتا ہے جو پورے دل سے رب کا طالب رہا۔“ اُس وقت اخزیاہ کے خاندان میں کوئی نہ پایا گیا جو بادشاہ کا کام سنبھال سکتا۔
جستجو برای یافتن اخزیا آغاز شد و او را درحالی‌که در سامره پنهان شده بود، پیدا کردند. ایشان او را نزد ییهو بردند و وی اخزیا را کشت. امّا به احترام پدربزرگش یهوشافاط پادشاه که هرآنچه در توان داشت برای خدمت خداوند به کار برده بود، جسد اخزیا را دفن کردند. از خاندان اخزیا کسی برجا نماند تا سلطنت کند.
جب اخزیاہ کی ماں عتلیاہ کو معلوم ہوا کہ میرا بیٹا مر گیا ہے تو وہ یہوداہ کے پورے شاہی خاندان کو قتل کرنے لگی۔
هنگامی‌که عتلیا مادر اخزیا دید که پسرش کشته شده است دستور داد تا تمام اعضای خاندان سلطنتی یهودا را نابود کند.
لیکن اخزیاہ کی سگی بہن یہوسبع نے اخزیاہ کے چھوٹے بیٹے یوآس کو چپکے سے اُن شہزادوں میں سے نکال لیا جنہیں قتل کرنا تھا اور اُسے اُس کی دایہ کے ساتھ ایک سٹور میں چھپا دیا جس میں بستر وغیرہ محفوظ رکھے جاتے تھے۔ وہاں وہ عتلیاہ کی گرفت سے محفوظ رہا۔ یہوسبع یہویدع امام کی بیوی تھی۔
یَهُوشَبَع، دختر یهورام پادشاه خواهر ناتنی اخزیا که با کاهنی به نام یهویاداع ازدواج کرده بود، پنهانی یکی از پسران اخزیا به نام یوآش را از جمع شاهزادگانی که قرار بود کشته شوند نجات داد و با پرستاری در یکی از اتاق خوابهای معبد بزرگ پنهان کرد و با این کار از کشته شدن یوآش به دست عتلیا جلوگیری کرد.
بعد میں یوآس کو رب کے گھر میں منتقل کیا گیا جہاں وہ اُن کے ساتھ اُن چھ سالوں کے دوران چھپا رہا جب عتلیاہ ملکہ تھی۔
در مدّت شش سالی که یوآش در معبد بزرگ خداوند پنهان ماند عتلیا زمام امور سلطنت را در دست داشت.