Şekem’den, Şilo’dan, Samiriye’den sakallarını tıraş etmiş, giysilerini yırtmış, bedenlerinde yaralar açmış seksen adam geldi. RAB’bin Tapınağı’nda sunmak için yanlarında tahıl, günnük getirmişlerdi.
تو 80 آدمی وہاں پہنچے جو سِکم، سَیلا اور سامریہ سے آ کر رب کے تباہ شدہ گھر میں اُس کی پرستش کرنے جا رہے تھے۔ اُن کے پاس غلہ اور بخور کی قربانیاں تھیں، اور اُنہوں نے غم کے مارے اپنی داڑھیاں منڈوا کر اپنے کپڑے پھاڑ لئے اور اپنی جِلد کو زخمی کر دیا تھا۔