Hosea 10

İsrail serpilen bir asmaya benzer, Meyvesini veriyor. Meyvesi arttıkça, Sunakları da arttı. Ülkesi zenginleştikçe, Onu güzel dikili taşlarla donattı.
اسرائیل انگور کی پھلتی پھولتی بیل تھا جو کافی پھل لاتی رہی۔ لیکن جتنا اُس کا پھل بڑھتا گیا اُتنا ہی وہ بُتوں کے لئے قربان گاہیں بناتا گیا۔ جتنا اُس کا ملک ترقی کرتا گیا اُتنا ہی وہ دیوتاؤں کے مخصوص ستونوں کو سجاتا گیا۔
İçleri yalan doldu, Şimdi suçlarının cezasını taşımalılar. RAB sunaklarını yıkacak, Dikili taşlarını yok edecek.
لوگ دو دلے ہیں، اور اب اُنہیں اُن کے قصور کا اجر بھگتنا پڑے گا۔ رب اُن کی قربان گاہوں کو گرا دے گا، اُن کے ستونوں کو مسمار کرے گا۔
O zaman, “Kralsız kaldık” diyecekler, “Çünkü RAB’den korkmadık. Kralımız olsa bile, Ne yapabilirdi bize?”
جلد ہی وہ کہیں گے، ”ہم اِس لئے بادشاہ سے محروم ہیں کہ ہم نے رب کا خوف نہ مانا۔ لیکن اگر بادشاہ ہوتا بھی تو وہ ہمارے لئے کیا کر سکتا؟“
Antlaşma yaparken, Boş sözler veriyor, yalan yere ant içiyorlar, Bu yüzden davalar, sürülmüş tarladaki zehirli ot gibi boy veriyor.
وہ بڑی باتیں کرتے، جھوٹی قَسمیں کھاتے اور خالی عہد باندھتے ہیں۔ اُن کا انصاف اُن زہریلے خود رَو پودوں کی مانند ہے جو بیج کے لئے تیار شدہ زمین سے پھوٹ نکلتے ہیں۔
Samiriye’de yaşayanlar Beytaven’deki inek putu yüzünden korkuya kapılacak. Halkı onun ardından yas tutacak, Onun görkemiyle coşan putperest kâhinler Oradan sürgün edildiği için dövünecek.
سامریہ کے باشندے پریشان ہیں کہ بیت آون میں بچھڑے کے بُت کے ساتھ کیا کِیا جائے گا۔ اُس کے پرستار اُس پر ماتم کریں گے، اُس کے پجاری اُس کی شان و شوکت یاد کر کے واویلا کریں گے، کیونکہ وہ اُن سے چھن کر پردیس میں لے جایا جائے گا۔
Put armağan olarak büyük krala, Asur’a götürülecek. Efrayim rezil olacak, İsrail aldığı öğütten utanacak.
ہاں، بچھڑے کو ملکِ اسور میں لے جا کر شہنشاہ کو خراج کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ اسرائیل کی رُسوائی ہو جائے گی، وہ اپنے منصوبے کے باعث شرمندہ ہو جائے گا۔
Samiriye, Kralı’yla birlikte Su üstündeki çubuk gibi akıp gidecek.
سامریہ نیست و نابود، اُس کا بادشاہ پانی پر تیرتی ہوئی ٹہنی کی طرح بےبس ہو گا۔
[] İsrail’in günahı olan Aven’deki puta tapılan yerler yok olacak, Sunaklarını dikenler, devedikenleri saracak. O zaman dağlara, “Bizi örtün!”, Tepelere, “Üzerimize düşün!” diyecekler.
بیت آون کی وہ اونچی جگہیں تباہ ہو جائیں گی جہاں اسرائیل گناہ کرتا رہا ہے۔ اُن کی قربان گاہوں پر کانٹےدار جھاڑیاں اور اونٹ کٹارے چھا جائیں گے۔ تب لوگ پہاڑوں سے کہیں گے، ”ہمیں چھپا لو!“ اور پہاڑیوں کو ”ہم پر گر پڑو!“
[] “Ey İsrail, Giva’da geçirdiğin günlerden beri Günah işledin. Orada direndiniz bana. Kötülere karşı açılan savaş Giva’da size erişemez mi?
رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیل، جِبعہ کے واقعے سے لے کر آج تک تُو گناہ کرتا آیا ہے، لوگ وہیں کے وہیں رہ گئے ہیں۔ کیا مناسب نہیں کہ جِبعہ میں جنگ اُن پر ٹوٹ پڑے جو اِتنے شریر ہیں؟
İstediğim zaman onları cezalandıracağım, Çifte günahlarına bağlandıkları zaman, Uluslar toplanacak onlara karşı.
اب مَیں اپنی مرضی سے اُن کی تادیب کروں گا۔ اقوام اُن کے خلاف جمع ہو جائیں گی جب اُنہیں اُن کے دُگنے قصور کے لئے زنجیروں میں جکڑ لیا جائے گا۔
Efrayim eğitilmiş ineğe benzer, Buğday dövmeyi sever. Ama ben boyunduruk takacağım onun güzel boynuna. Koşum vuracağım Efrayim’in sırtına, Yahuda çift sürecek, Yakup tırmık çekecek.
اسرائیل جوان گائے تھا جسے گندم گاہنے کی تربیت دی گئی تھی اور جو شوق سے یہ کام کرتی تھی۔ تب مَیں نے اُس کے خوب صورت گلے پر جوا رکھ کر اُسے جوت لیا۔ یہوداہ کو ہل کھینچنا اور یعقوب کو زمین پر سہاگہ پھیرنا تھا۔
[] Doğruluk ekin kendiniz için, Sevgi meyveleri biçin. Nadasa bıraktığınız toprağı işleyin; Çünkü RAB’be yönelme zamanıdır, Gelip üzerinize doğruluk yağdırıncaya dek.
مَیں نے فرمایا، ’انصاف کا بیج بو کر شفقت کی فصل کاٹو۔ جس زمین پر ہل کبھی نہیں چلایا گیا اُس پر ٹھیک طرح ہل چلاؤ! جب تک رب کو تلاش کرنے کا موقع ہے اُسے تلاش کرو، اور جب تک وہ آ کر تم پر انصاف کی بارش نہ برسائے اُسے ڈھونڈو۔‘
Ama siz kötülük ektiniz, Fesat biçtiniz, Yalanın meyvesini yediniz. Çünkü kendi yolunuza, Yiğitlerinizin çokluğuna güvendiniz.
لیکن جواب میں تم نے ہل چلا کر بےدینی کا بیج بویا، تم نے بُرائی کی فصل کاٹ کر فریب کا پھل کھایا ہے۔ چونکہ تُو نے اپنی راہ اور اپنے سورماؤں کی بڑی تعداد پر بھروسا رکھا ہے
Bu yüzden halkınızın arasında savaş uğultusu çıkacak, Yıkılacak bütün surlarınız, Şalman’ın savaşta Beytarvel’i yıktığı gibi. Anneler çocuklarıyla birlikte yere çalınıp parçalandı.
اِس لئے تیری قوم میں جنگ کا شور مچے گا، تیرے تمام قلعے خاک میں ملائے جائیں گے۔ شلمن کے بیت اربیل پر حملے کے سے حالات ہوں گے جس نے اُس شہر کو زمین بوس کر کے ماؤں کو بچوں سمیت زمین پر پٹخ دیا۔
Ey Beytel, sana da aynısı yapılacak, Kötülüğünün büyüklüğü yüzünden. Tan ağarırken İsrail Kralı büsbütün yok olacak.
اے بیت ایل کے باشندو، تمہارے ساتھ بھی ایسا ہی کیا جائے گا، کیونکہ تمہاری بدکاری حد سے زیادہ ہے۔ پَو پھٹتے ہی اسرائیل کا بادشاہ نیست ہو جائے گا۔“