Jeremiah 24

Fez-me o Senhor ver, e vi dois cestos de figos, postos diante do templo do Senhor. Sucedeu isso depois que Nabucodonozor, rei de Babilônia, levara em cativeiro a Jeconias, filho de Jeoiaquim, rei de Judá, e os príncipes de Judá, e os carpinteiros, e os ferreiros de Jerusalém, e os trouxera a Babilonia.
ایک دن رب نے مجھے رویا دکھائی۔ اُس وقت بابل کا بادشاہ نبوکدنضر یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم کو یہوداہ کے بزرگوں، کاری گروں اور لوہاروں سمیت بابل میں جلاوطن کر چکا تھا۔ رویا میں مَیں نے دیکھا کہ انجیروں سے بھری دو ٹوکریاں رب کے گھر کے سامنے پڑی ہیں۔
Um cesto tinha figos muito bons, como os figos temporãos; mas o outro cesto tinha figos muito ruins, que não se podiam comer, de ruins que eram.
ایک ٹوکری میں موسم کے شروع میں پکنے والے بہترین انجیر تھے جبکہ دوسری میں خراب انجیر تھے جو کھائے بھی نہیں جا سکتے تھے۔
E perguntou-me o Senhor: Que vês tu, Jeremias? E eu respondi: Figos; os figos bons, muito bons, e os ruins, muito ruins, que não se podem comer, de ruins que são.
رب نے مجھ سے سوال کیا، ”اے یرمیاہ، تجھے کیا نظر آتا ہے؟“ مَیں نے جواب دیا، ”مجھے انجیر نظر آتے ہیں۔ کچھ بہترین ہیں جبکہ دوسرے اِتنے خراب ہیں کہ اُنہیں کھایا بھی نہیں جا سکتا۔“
Então veio a mim a palavra do Senhor, dizendo:
تب رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
Assim diz o Senhor, o Deus de Israel: Como a estes bons figos, assim atentarei com favor para os exilados de Judá, os quais eu enviei deste lugar para a terra dos caldeus.
”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ اچھے انجیر یہوداہ کے وہ لوگ ہیں جنہیں مَیں نے جلاوطن کر کے ملکِ بابل میں بھیجا ہے۔ اُنہیں مَیں مہربانی کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
Porei os meus olhos sobre eles, para seu bem, e os farei voltar a esta terra. Edificá-los-ei, e não os demolirei; e plantá-los-ei, e não os arrancarei.
کیونکہ اُن پر مَیں اپنے کرم کا اظہار کر کے اُنہیں اِس ملک میں واپس لاؤں گا۔ مَیں اُنہیں گراؤں گا نہیں بلکہ تعمیر کروں گا، اُنہیں جڑ سے اُکھاڑوں گا نہیں بلکہ پنیری کی طرح لگاؤں گا۔
E dar-lhes-ei coração para que me conheçam, que eu sou o Senhor; e eles serão o meu povo, e eu serei o seu Deus; pois se voltarão para mim de todo o seu coração.
مَیں اُنہیں سمجھ دار دل عطا کروں گا تاکہ وہ مجھے جان لیں، وہ پہچان لیں کہ مَیں رب ہوں۔ تب وہ میری قوم ہوں گے اور مَیں اُن کا خدا ہوں گا، کیونکہ وہ پورے دل سے میرے پاس واپس آئیں گے۔
E como os figos ruins, que não se podem comer, de ruins que são, certamente assim diz o Senhor: Do mesmo modo entregarei Zedequias, rei de Judá, e os seus príncipes, e o resto de Jerusalém, que ficou de resto nesta terra, e os que habitam na terra do Egito;
لیکن باقی لوگ اُن خراب انجیروں کی مانند ہیں جو کھائے نہیں جا سکتے۔ اُن کے ساتھ مَیں وہ سلوک کروں گا جو خراب انجیروں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ اُن میں یہوداہ کا بادشاہ صِدقیاہ، اُس کے افسر، یروشلم اور یہوداہ میں بچے ہوئے لوگ اور مصر میں پناہ لینے والے سب شامل ہیں۔
eu farei que sejam espetáculo horrendo, uma ofensa para todos os reinos da terra, um opróbrio e provérbio, um escárnio, e uma maldição em todos os lugares para onde os arrojarei.
مَیں ہونے دوں گا کہ وہ دنیا کے تمام ممالک کے لئے دہشت اور آفت کی علامت بن جائیں گے۔ جہاں بھی مَیں اُنہیں منتشر کروں گا وہاں وہ عبرت انگیز مثال بن جائیں گے۔ ہر جگہ لوگ اُن کی بےعزتی، اُنہیں لعن طعن اور اُن پر لعنت کریں گے۔
E enviarei entre eles a espada, a fome e a peste, até que sejam consumidos de sobre a terra que lhes dei a eles e a seus pais.
جب تک وہ اُس ملک میں سے مٹ نہ جائیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دے دیا تھا اُس وقت تک مَیں اُن کے درمیان تلوار، کال اور مہلک بیماریاں بھیجتا رہوں گا۔“