Revelation of John 15

Potemem widział drugi cud na niebie wielki i dziwny, to jest siedm Aniołów mających siedm plag ostatecznych, iż przez nie skończony jest gniew Boży.
پھر مَیں نے آسمان پر ایک اَور الٰہی نشان دیکھا، جو عظیم اور حیرت انگیز تھا۔ سات فرشتے سات آخری بلائیں اپنے پاس رکھ کر کھڑے تھے۔ اِن سے اللہ کا غضب تکمیل تک پہنچ گیا۔
I widziałem, jakoby morze szklane zmieszane z ogniem; a tych, co zwycięstwo otrzymali nad oną bestyją i nad obrazem jej, i nad piętnem jej, i nad liczbą imienia jej, stojących nad morzem szklanem, mających cytry Boże.
مَیں نے شیشے کا سا ایک سمندر بھی دیکھا جس میں آگ ملائی گئی تھی۔ اِس سمندر کے پاس وہ کھڑے تھے جو حیوان، اُس کے مجسمے اور اُس کے نام کے نمبر پر غالب آ گئے تھے۔ وہ اللہ کے دیئے ہوئے سرود پکڑے
A śpiewali pieśń Mojżesza, sługi Bożego, i pieśń Barankową, mówiąc: Wielkie i dziwne są sprawy twoje, Panie Boże wszechmogący! sprawiedliwe i prawdziwe są drogi twoje, o królu świętych!
اللہ کے خادم موسیٰ اور لیلے کا گیت گا رہے تھے، ”اے رب قادرِ مطلق خدا، تیرے کام کتنے عظیم اور حیرت انگیز ہیں۔ اے زمانوں کے بادشاہ، تیری راہیں کتنی راست اور سچی ہیں۔
Któż by się ciebie nie bał, Panie! i nie wielbił imienia twego? gdyżeś sam święty, gdyż wszystkie narody przyjdą i kłaniać się będą przed obliczem twojem, że się okazały sprawiedliwe sądy twoje.
اے رب، کون تیرا خوف نہیں مانے گا؟ کون تیرے نام کو جلال نہیں دے گا؟ کیونکہ تُو ہی قدوس ہے۔ تمام قومیں آ کر تیرے حضور سجدہ کریں گی، کیونکہ تیرے راست کام ظاہر ہو گئے ہیں۔“
A potemem widział, a oto otworzony był kościół przybytku świadectwa na niebie.
اِس کے بعد مَیں نے دیکھا کہ اللہ کے گھر یعنی آسمان پر کے شریعت کے خیمے کو کھول دیا گیا۔
I wyszło z kościoła siedm onych Aniołów, mających siedm plag, obleczonych płótnem czystem i świetnem, i przepasanych na piersiach złotemi pasami.
اللہ کے گھر سے وہ سات فرشتے نکل آئے جن کے پاس سات بلائیں تھیں۔ اُن کے کتان کے کپڑے صاف ستھرے اور چمک رہے تھے۔ یہ کپڑے سینوں پر سونے کے کمربند سے بندھے ہوئے تھے۔
A jedno ze czworga zwierząt dało siedmiu Aniołom siedm czasz złotych, pełnych gniewu Boga żyjącego na wieki wieków.
پھر چار جانداروں میں سے ایک نے اِن سات فرشتوں کو سونے کے سات پیالے دیئے۔ یہ پیالے اُس خدا کے غضب سے بھرے ہوئے تھے جو ازل سے ابد تک زندہ ہے۔
I napełniony jest kościół dymem od chwały Bożej i od mocy jego, a nie mógł nikt wnijść do kościoła, aż się skończyło siedm plag onych siedmiu Aniołów.
اُس وقت اللہ کا گھر اُس کے جلال اور قدرت سے پیدا ہونے والے دھوئیں سے بھر گیا۔ اور جب تک سات فرشتوں کی سات بلائیں تکمیل تک نہ پہنچیں اُس وقت تک کوئی بھی اللہ کے گھر میں داخل نہ ہو سکا۔